راستے میں پھنس جانے والے عازمین حج کی مدد کے لیے عمدہ سروس کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
سعودی عرب کی روڈز جنرل اتھارٹی نے مکہ اور مدینہ کے درمیان ہجرہ ایکسپریس وے کے ساتھ موبائل سروس پوڈز کا ایک نیٹ ورک شروع کیا ہے جو ان حاجیوں کی مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جن کی بسوں کو سفر کے دوران مکینیکل مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: منیٰ میں بہترین انتظامات پر پاکستانی حاجی سعودی حکومت کے معترف
سعودی گزٹ کے مطابق اس سروس کا افتتاح وزیر ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز صالح الجاسر نے کیا۔ اس کا مقصد 400 کلومیٹر کے راستے پر پھنسے ہوئے حاجیوں کو فوری طور پر ریلیف فراہم کرنا ہے۔
ہر موبائل پوڈ 40 حاجیوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے لیس ہے اور اس میں ایئر کنڈیشنگ، بیٹھنے کی جگہ، ریسٹ رومز اور کولڈ ڈرنکس اور کھانا پیش کرنے کی سہولیات موجود ہیں۔
مزید پڑھیے: اس سال حج کے لیے کتنے لاکھ لوگ سعودی عرب پہنچے؟
یہ یونٹ حج کے پورے موسم میں دن میں 24 گھنٹے کام کرتے ہیں اور ایکسپریس وے کے ساتھ اہم مقامات پر تعینات ہوتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی عرب کی روڈز جنرل اتھارٹی مکہ مدینہ کے بیچ موبائل سروس موبائل سروس پوڈز ہجرہ ایکسپریس وے وزیر ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز صالح الجاسر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مکہ مدینہ کے بیچ موبائل سروس موبائل سروس پوڈز ہجرہ ایکسپریس وے کے لیے
پڑھیں:
’’چائناصنعتی و سپلائی چین’’ عالمی صنعتوں کے لیے راستے ہموار کر رہی ہے ، چینی میڈیا
بیجنگ:تیسری چائنا بین الاقوامی سپلائی چین ایکسپو ختم ہو گئی۔ اس سپلائی چین ایکسپو میں 1200 نمائش کنندگان نے شرکت کی۔ موقع پر تعاون کے 6000 سے زائد معاہدوں اور منصوبوں پر دستخط ہوئے۔ نمائش کے موقع پر کثیر القومی کمپنیوں کے نمائندوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چین کی سپلائی چین ، ردِ عمل کی رفتار، لاگت کی افادیت، جدت کاری اور ترقی جیسے پہلوؤں میں شان دار برتری کی حامل ہے۔’’چائنا صنعتی و سپلائی چین ‘‘کے بغیر دنیا کا تصور محال ہے۔ یہ اعتماد اور ضرورت کہاں سے آتی ہے؟چین دنیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس اقوام متحدہ کی صنعتی درجہ بندی میں تمام صنعتی شعبے موجود ہیں۔ یہ نہ صرف کمپنیوں کو تیزی سے سپلائرز تلاش کرنے میں مدد کر سکتا ہے، بلکہ’’پیچیدہ ضروریات کو بھی پورا کر سکتا ہے‘‘۔ امریکی جنرل الیکٹرک میڈیکل کے نائب صدر چھن حہ چھیانگ کے مطابق، “ایک ہی آرڈر کے ردعمل میں دوسری جگہوں پر ایک سے دو ہفتے لگ سکتے ہیں، جبکہ یہاں صرف تین دن درکار ہوتے ہیں۔”ڈیجیٹل ترقی کے ساتھ، چین کی سپلائی چین لاگت کا فائدہ بھی نمایاں ہوتا جا رہا ہے۔ متعدد غیر ملکی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز نے چین میں قائم’’لائٹ ہاؤس فیکٹریز‘‘ کا تذکرہ کیا۔ جنوری 2025 تک، دنیا بھر میں 189 لائٹ ہاؤس فیکٹریز موجود تھیں، جن میں سے 79 (یعنیٰ 42 فیصد) چین میں واقع ہیں جو دنیا میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔چین نے کاروباری ماحول کی بہتری کے لئے سلسلہ وار اقدامات متعارف کرائے ہیں، خدمات کی ضمانت کو مضبوط کیا ہے اور متعلقہ سرگرمیوں کے عمل کو سادہ بنایا ہے، جس کی بدولت غیر ملکی کمپنیوں کو چین میں اپنی تیز رفتار ترقی کا اعتماد اور اطمینان ملا ہے۔ صرف یہی نہیں، موجودہ ذہین لہروں کے تناظر میں، “چینی تخلیق” نے غیر ملکی کمپنیوں کو جدید ترقی کے لئے ایک اہم ذریعہ مہیا کیا ہے۔درحقیقت ، صرف عالمی سپلائی چین کی مشترکہ کوششیں ہی سپلائی چین کی لچک کو حقیقی طور پر بڑھا سکتی ہیں۔ عالمی تجارتی اشیاء کی سب سے بڑی معیشت اور مینوفیکچرنگ طاقت کی حیثیت سے، چین بنیادی ڈھانچے کے باہمی روابط کو بڑھانے اور اعلیٰ سطح کے عالمی کھلے پن کو آگے بڑھانے کے اقدامات کر رہا ہے، جس سے عالمی سپلائی چین کے مستحکم تحفظ کے لئے قیمتی “معاونت” میسر آ رہی ہے۔
Post Views: 13