گلگت بلتستان کے تمام اساتذہ کی سکروٹنی اور سروس ریکارڈ کی جانچ پڑتال کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
تمام اساتذہ کی تقرری کے وقت درج عمر کا سروس بک، قومی شناختی کارڈ، میٹرک سرٹیفکیٹ اور تقرری آرڈرز سے موازنہ کیا جائے گا۔ عمر چھپانے یا دستاویزی تضاد کی صورت میں غیر معمولی کارروائی گی۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ تعلیم گلگت بلتستان نے تمام اضلاع کے اساتذہ کی سکروٹنی کا حکم دیدیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اساتذہ کی ابتدائی تقرری کے وقت اور سنیارٹی لسٹوں کی فوری تصدیق کا حکم دیدیا ہے اور ڈائریکٹر جنرل سکول ایجوکیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ 20 دن کے اندر ڈویژنل سطح پر تصدیقی کمیٹیاں تشکیل دیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ان کمیٹیوں کو دو کلیدی کام سونپے گئے ہیں جس کے مطابق تمام اساتذہ کی تقرری کے وقت درج عمر کا سروس بک، قومی شناختی کارڈ، میٹرک سرٹیفکیٹ اور تقرری آرڈرز سے موازنہ کیا جائے گا۔ عمر چھپانے یا دستاویزی تضاد کی صورت میں غیر معمولی کارروائی گی۔ ترقیوں اور مراعات پر اثرانداز ہونے والی غیرمجاز تبدیلیوں یا غلطیوں کی نشاندہی کی جائے گی، جبکہ تمام معلومات کا دستاویزی ثبوت طلب کیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن میں اس عمل کو "انتہائی فوری اور انتظامی ترجیح" قرار دیتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ رپورٹ 20 جون 2025ء تک سیکرٹریٹ کو پیش کرنی ہوگی۔ ڈپٹی سیکرٹری کُمیل عباس کے دستخط کردہ احکامات میں زور دیا گیا ہے کہ یہ اقدام سرکاری تقرریوں میں شفافیت، میرٹ اور قانونی پابندیوں کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اساتذہ کی
پڑھیں:
گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے ایوان صدر میں اہم اجلاس طلب
پپیلزپارٹی کے صوبائی قائدین سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی پیداوار کے بڑے وسائل موجود ہیں، گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی کی پیداوار کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائیں گے جس نے نہ صرف علاقے میں تعمیر و ترقی ہوگی بلکہ نوجوان کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ کی قیادت میں پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی قائدین، سابقہ و متوقع ٹکٹ ہولڈرز، ڈویژنل، صوبائی اور ضلعی تنظیموں کے صدور کی گلگت میں اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے گلگت بلتستان کے اہم مسائل کے حل کے لئے ایوانِ صدر میں اہم اجلاس طلب کر لیا۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس موقع پر انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی پیداوار کے بڑے وسائل موجود ہیں، گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی کی پیداوار کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائیں گے جس نے نہ صرف علاقے میں تعمیر و ترقی ہوگی بلکہ نوجوان کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم ہونگے۔ گلگت بلتستان کے لئے خصوصی ائر لائن ہونی چاہئے تاکہ سیاحت کو فروغ اور یہاں کے عوام کو سفری سہولیات میسر آسکیں۔ انہوں نے اس حوالے سے عملی اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے عوام کی تقدیر بدلنے کے لئے پر عزم ہے جس کے لئے بتدریج عملی اقدامات کئے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو شہید اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے گلگت بلتستان کے لئے اس وقت انقلابی اقدامات کئے جب اس علاقے میں بنیادی سہولیات تک میسر نہیں تھیں۔ پھر 2009ء میں پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کو شناخت دی اور نیم آئینی اختیارات تفویض کئے جس کے نتیجے میں آج گلگت بلتستان کے عوام اپنے نمائندوں کا انتخاب اپنی مرضی سے کرتے ہیں اور اپنے مسائل کے حل کے لئے اسمبلی میں قانون سازی کرتے ہیں۔ صدرِ مملکت نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان سے غربت کے خاتمے اور روزگار کی فراہمی کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے گی۔ یہ علاقہ معدنی اور قدرتی وسائل سے مالامال ہے تعمیر و ترقی و خوشحالی گلگت بلتستان کے عوام کا بنیادی حق ہے یہاں کے عوام کو یہ حق دیا جائے گا۔ گلگت بلتستان کے غیور عوام نے خود آزادی حاصل کی ہے اور یہ پاکستان کے وفادار لوگ ہیں۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو یوم آزادی کے موقع پر مبارکباد بھی پیش کی۔