کراچی: منگھوپیر میں مشتعل افراد نے پولیس اہلکاروں پرحملہ کردیا، 3 اہلکار زخمی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
منگھوپیرملک چانڈیوچوک کے قریب مشتعل افراد نے پولیس اہلکاروں پرحملہ کردیا، 3 اہلکار ڈنڈے، پتھراؤ اور مارپیٹ سے زخمی ہو گئے جب کہ پولیس موبائل کوبھی نقصان پہنچا۔
رپورٹ کے مطابق منگھوپیرکے علاقے ملک چانڈیو چوک کے قریب ٹینکرز ڈرائیور نے ناکے پر رکنے کے بجائے ٹریفک پولیس اہلکار تلک راج کو اپنے ہمراہ اغواء کر کے لے جانے کی کوشش کی۔
ٹریفک پولیس اہلکاروں کے شورشرابے سے قریبی موجود پولیس موبائل نے ٹینکر کا تعاقب کرکے روک لیا اور ٹریفک پولیس کو ملزمان کے قبضے سے چھڑا لیا۔
اسی دوران ٹینکرڈرائیور کے ہمراہ مشتعل افراد نے پولیس پارٹی پرحملہ کردیا، ڈنڈے، پتھراؤ اور مار پیٹ سے 3 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ پولیس موبائل کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
زخمی پولیس اہلکاروں کی شناخت رزاق، یعقوب اوراویس کے ناموں سے کی گئی جنہیں فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس جائے وقوع پرموجود ہے اورصورتحال پولیس کی کنٹرول میں ہے، ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں پولیس اہلکار
پڑھیں:
کراچی ،ای چالان کے بعد اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے
کام نہ کرنیوالے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک
ہمیں انھیں روکنے میں دلچسپی نہیں،اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری سے کام کریگا،گفتگو
ڈی آئی جی ٹریفک نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے بعد سے ٹریفک اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے ہیں۔وجہ کراچی میں کیمروں کی تنصیب ہو یا چالان کا اختیار واپس لینا، بہ ہر حال محکمہ ٹریفک پولیس سے اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ کام نہ کرنے والے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں پیر محمد شاہ نے کہا اپنا تبادہ کام نہ کرنے والے کرا رہے ہیں، اور ہمیں بھی انھیں روکنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چالان کرنے والے 800 افسران کو ریگولیشن کا حصہ بنا دیا گیا ہے، ٹریفک پولیس کے افسر چالان کے نام پہ اچانک حملہ کرتے تھے، انھیں یہ تعلیم نہیں تھی لوگ اس سے تنگ تھے، اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری اور حق حلال کے ساتھ کام کرے گا۔ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا ہم ایسا ادارہ بنانا چاہتے ہیں کہ لوگ ٹریفک پولیس کے محکمے سے محبت کریں، اہلکاروں کو پک اینڈ ڈراپ، کھانا اور شاباشی کی مد میں بھی کچھ دینے کا پروگرام بن رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس فورس میں اب نوجوان لڑکوں کو سامنے لایا جا رہا ہے تاکہ فورس کو نیا خون مل سکے اور تبدیلی آئے۔ انھوں نے کہا کیمروں کی تنصیب سے ٹریفک اہلکاروں پر بھی نظر رکھی جائے گی۔