صارفین اپنے علاقے کی بجلی کی صورتحال کیسے جانیں؟ کےالیکٹرک نے سائٹ لانچ کردی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
شفافیت کو فروغ دینے کے اقدامات کے تحت کےالیکٹرک نے ایک خصوصی مائیکرو سائٹ لانچ کی ہے جس کے ذریعے اس کے نیٹ ورک سے منسلک صارفین اپنے علاقے کی بجلی کی صورتحال اور نقصانات کے پروفائل کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ پورٹل صارفین کو ان کے علاقے کے پاور پروفائل کے بارے میں بروقت اور حقیقی معلومات فراہم کرتا ہے، تاکہ وہ بہتر طور پر آگاہ رہیں اور بجلی کی ترسیل پر اثر انداز ہونے والے عوامل کو سمجھ سکیں۔
صارفین اپنا کےالیکٹرک اکاؤنٹ نمبر درج کر کے جان سکتے ہیں کہ ان کا علاقہ بجلی کی فراہمی کے اعتبار سے کہاں کھڑا ہے، جس سے وہ بہتری کے لیے باخبر اقدامات اُٹھا سکتے ہیں۔
کےالیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ “یہ قدم آگاہی اور اجتماعی ذمہ داری کے رویے کو فروغ دینے کی ہماری مسلسل کاوشوں کا حصہ ہے، ہمارا مقصد صارفین کو معلومات کی رسائی دینا ہے تاکہ وہ جان سکیں کہ بروقت بلوں کی ادائیگی اور بجلی چوری میں کمی کس طرح محلوں کے لیے بجلی کی فراہمی کو بہتر بنا سکتی ہے، یہ عمل عوام کو مکمل معلومات سے باخبر رکھنے کا ذریعہ ہے۔”
ترجمان نے بتایا کہ کےالیکٹرک کے فیڈر نیٹ ورک کا 70 فیصد حصہ اب لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، جو ذمہ دارانہ استعمال اور بروقت ادائیگیوں کے مثبت نتائج کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
نجکاری کے وقت یہ شرح صرف 6.
یہ پلیٹ فارم صارفین کو بجلی چوری کے قانونی نتائج سے بھی آگاہ کرتا ہے اور انھیں [email protected] کے ذریعے گمنام رپورٹنگ کے طریقے سے بھی آگاہی فراہم کرتا ہے۔
اس کے ساتھ، یہ رہنمائی بھی فراہم کرتا ہے کہ علاقے کے رہائشی بل کی ادائیگی کے کلچر کو فروغ دے کر فیڈر کی کارکردگی کو کس طرح بہتر بنا سکتے ہیں۔
کےالیکٹرک تمام صارفین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس پورٹل کو ضرور استعمال کریں اور اپنے علاقے کے ترسیلی نظام کے استحکام کو یقینی بنانے میں فعال کردار ادا کریں۔ مائیکرو سائٹ کا لنک:
https://www.ke.com.pk/customer-services/know-your-area-status/
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سکتے ہیں کرتا ہے بجلی کی
پڑھیں:
اوور بلنگ کے نام پر بجلی صارفین سے 244 ارب روپے وصول کیے گئے ، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بجلی کی آٹھ تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اوور بلنگ کے ذریعے صارفین سے 244 ارب روپے بٹورنے کا انکشاف ہوا ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق آڈٹ حکام نے 8 کمپنیوں کی مالی بےضابطگیاں بے نقاب کردیں اور انکشاف کیا کہ اپنی نااہلی چھپانے کیلئے صارفین کی جیبوں سے اضافی پیسے نکلوانے والے کسی افسر کو سزا بھی نہ ملی ۔
کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ صارفین کو رقوم واپس کردی گئی ہیں تاہم آڈٹ حکام کو ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ دستیاب دستاویزکے مطابق آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بجلی کی 8 تقسیم کار کمپنیاں 244 ارب روپے کی اووربلنگ میں ملوث ہیں۔اسلام آباد، لاہور، حیدرآباد، ملتان، پشاور، کوئٹہ، سکھر اور قبائلی علاقوں میں اووربلنگ کی گئی رپورٹ کے مطابق زرعی ٹیوب ویلز اور وفات پا جانے والے افراد بھی اووربلنگ سے نہ بچ سکے۔
بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کا ضیاع، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی قیادت کا اظہارِ افسوس
ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو 4 کروڑ 96 لاکھ روپے کے بل بھیجے، اس کے علاوہ صفر یونٹ والے صارفین پر 12 لاکھ 21 ہزار 790 یونٹ ڈال دیئے گئے۔آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں نے لائن لاسز، بجلی چوری اور ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے اووربلنگ کی، صرف 5 تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین کو 47.81 ارب کی اووربلنگ کی ایک ماہ میں 2 لاکھ 78 ہزار 649 صارفین کو 47 ارب 81 کروڑ کا اضافی بل بھیجا۔
رپورٹ کے مطابق صارفین سے اربوں روپے اضافی نکلوانے والے کسی افسران کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی24-2023 میں صارفین کو 90 کروڑ 46 لاکھ بجلی یونٹس کے اضافی بل بھیجے گئے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں نے صارفین کو اربوں روپے ریفنڈ کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم آڈٹ حکام نے ریکارڈ مانگا جو فراہم نہ کیا گیا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق لائن لاسز پورے کرنے کیلئے صارفین پر اضافی لوڈ کی مد میں 22 ارب کی اووربلنگ کی گئی۔آڈٹ حکام نے 8 بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے وضاحت مانگ لی ہے دستاویز میں کوئٹہ کمپنی کا زرعی صارفین سے 148 ارب روپے سے زائد اووربلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہےکمپنی نے ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے 24-2023 میں زرعی ٹیوب ویلز سے رقم وصول کی گئی ہے رپورٹ کے مطابق بجلی کی 10 تقسیم کار کمپنیوں نے 1432 فیڈرز کو 18 ارب 64 کروڑ کا اضافی بل بھجوایا، طلب کرنے کے باوجود تقسیم کار کمپنیوں نے آڈٹ حکام کو ریکارڈ فراہم ہی نہیں کیا گیاغلط ریڈنگ کی مد میں صارفین کو 5.29 ارب روپے کی اووربلنگ کی رقم ریفنڈ کی گئی، پشاور کمپنی نے صارفین کو 2.18 ارب کی ملٹی کریڈٹ ایڈجسٹمنٹ دی گئی ہے۔
بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی
مزید :