WE News:
2025-06-06@07:36:25 GMT

پاکستانیوں کے لیے جرمنی جانا آسان، مگر کیسے؟

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

پاکستانیوں کے لیے جرمنی جانا آسان، مگر کیسے؟

اگر آپ پاکستانی پاسپورٹ کے ساتھ شینگن ویزا چاہتے ہیں تو اس حوالے سے سب سے آسان ملک جرمنی ثابت ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جرمنی میں اعلیٰ معیاری تعلیم کے 10 پرکشش شعبے کون سے ہیں؟  

یورپ جانے کی منصوبہ بندی کرنے والے پاکستانیوں کے لیے جرمنی وہ شینگن ملک ہے جو سنہ 2024 میں ویزا کی منظوری کے لحاظ سے سب سے آسان اور سازگار مقام کے طور پر ابھرا ہے۔

شینگن ویزا کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستانی شہریوں نے گزشتہ سال 78,362 ویزا درخواستیں جمع کروائیں جو کہ سنہ 2023 کے مقابلے میں 9.

61 فیصد کم ہیں لیکن اس کے باوجود پاکستان اب بھی سب سے زیادہ شینگن ویزا درخواستوں کے لیے عالمی سطح پر 28ویں نمبر پر ہے۔

مزید پڑھیے: جرمنی میں 4 لاکھ ملازمتیں، ویزا کیسے اپلائی کریں؟

جرمنی سب سے پسندیدہ ملک تھا جہاں پاکستانی باشندوں کی جانب سے 20،570 درخواستیں موصول ہوئیں۔ اس کی منظوری کی شرح بھی سب سے زیادہ یعنی 68.31 فیصد تھی جو اسے پاکستانی درخواست دہندگان کے لیے سب سے کامیاب منزل بناتی ہے۔ اس طرح جرمنی نے سال 2024 میں پاکستانیوں کے لیے 14،051 ویزوں کی منظوری دی۔

مجموعی طور پر پاکستانی باشندوں کو مختلف ممالک میں 38,892 شینگن ویزا دیئے گئے۔ سب سے کم درخواستیں یعنی صرف 215 سویڈن کے لیے جمع کرائی گئیں۔

مزید پڑھیں: جرمنی: ’آئی ٹی بی برلن 2025‘ شو میں ’پاکستان پویلین‘ میں خاص کیا تھا؟

حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ سنہ 2024 میں پاکستانی درخواست دہندگان کے مسترد ہونے کی شرح میں بھی بہتری آئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی پاسپورٹ پر جرمنی جائیں جرمنی کا ویزا جرمنی کا ویزا آسان چلو جرمنی شینگن ممالک شینگن ویزا

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی پاسپورٹ پر جرمنی جائیں جرمنی کا ویزا جرمنی کا ویزا ا سان چلو جرمنی شینگن ممالک شینگن ویزا شینگن ویزا کے لیے

پڑھیں:

ماہرین نے عراق کی نہروں کا معمہ حل کر دیا، دلچسپ انکشاف

ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے جنوبی عراق میں موجود رجز (طویل ابھار) اور نہروں کے وسیع نیٹورک کی اصل کا پتہ لگا لیا۔

تحقیق میں حاصل ہونے والے نئے شواہد بتاتے ہیں کہ یہ لکیریں (جو عرصے سے بڑے پیمانے پر موجود زرعی نظام کی باقیات سمجھی جاتی تھیں) ممکنہ طور پر غلام مزدوروں کا استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی ہوں۔

بین الاقوامی ماہرین ایک ٹیم نے کچھ ایسے شواہد حاصل کیے ہیں جس سے اس نظریے کو تقویت ملتی ہے۔ اب تعمیرات کی ڈیٹنگ کرانے کے بعد ٹیم کو معلوم ہوا ہے کہ ان تعمیرات کا دورانیہ متعدد صدیوں پر پھیلا ہوا ہے جو کہ نویں صدی عیسوی میں ہونے والی غلاموں کی بغاوت کے وقت میں شروع ہوئی۔

اس دور کے غلاموں کو آج ’زنج‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ قرونِ وسطی کی ایک اصطلاح ہے جو مشرقی افریقی سواہلی ساحل کے لیے استعمال کی جاتی تھی۔ اگرچہ اس متعلق مختلف نظریے ہیں کہ افریقا میں زیادہ تر زنج کہاں سے آئے تھے۔

غلاموں نے 869 عیسوی میں عباسیوں کے دور میں عراق میں بڑے پیمانے پر بغاوت کی جس کو آج ’زنج بغاوت‘ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ بغاوت ایک دہائی سے زیادہ عرصہ، اس وقت تک جاری رہی جب تک عباسیوں نے 883 عیسوی میں اس علاقے کا دوبارہ کنٹرول حاصل نہیں کر لیا۔

ان غلاموں کی نسلیں اب آج کے عراق میں جنوبی بندرگاہ کے شہر بصرہ میں رہتے ہیں۔

علاقے کی تاریخ اور سماجی ڈھانچے پر نئی روشنی ڈالنے والی یہ تحقیق جرنل اینٹیکٹی میں شائع ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی کرکٹرز سے بہترین پرفارمنس کیسے لینی ہے؟ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے بتادیا
  • ایران میں دو پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا بیان سامنے آگیا
  • بلاول بھٹو زرداری کا وزن کیسے کم ہوا؟ پی پی چیئرمین نے پردہ اٹھا دیا
  • بیرون تعلیم کے خواہش مند پاکستانیوں کیلیے بڑی خوشخبری
  • امریکا اور یورپ میں 1 لاکھ 35 ہزار پاکستانیوں کا سیاسی پناہ کی درخواستیں دینے کا انکشاف
  • ماہرین نے عراق کی نہروں کا معمہ حل کر دیا، دلچسپ انکشاف
  • سعودی عرب نے پاکستانیوں کے ویزے کم کردیے،قائمہ کمیٹی اوورسیز پاکستانیز کو بریفنگ
  • سعودی عرب نے پاکستانیوں کے ویزے کم کردیے
  • پاکستانی معیشت کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے بڑی خوشخبری