چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اے بی این نیوز) جمعرات کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان۔ تا ہم بالائی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان ، کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع۔
جمعرات کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان۔ تا ہم کشمیر،گلگت بلتستان، بالائی خیبرپختونخوا، وسطی/جنوبی پنجاب اور شمال مشرقی بلوچستان میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ چند مقامات پر تیز ہواؤں/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کی توقع۔
گذشتہ 24 گھنٹے کا موسم : ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہا۔ تاہم کشمیر، بالائی خیبرپختونخوا ، خطہ پوٹھوہار،اسلام ٓاباد،مشرقی پنجاب اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیز ہواوٴں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔
سب سے زیادہ بارش (ملی میٹر): کشمیر: راولاکوٹ 21، مظفر آباد (ایئرپورٹ، سٹی 10)، کوٹلی 03، گڑھی دوپٹہ 01، خیبرپختونخوا: کاکول 17، سیدو شریف 13، کالام 04، پنجاب: اٹک 12، مری 10، اسلام آباد (ایئرپورٹ 06)، ساہیوال 03، اوکاڑہ 01، گلگت بلتستان: اسکردو 07 اور استور میں 01 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
آج ریکارڈ کئے گئے زیادہ سےزیادہ درجہ حرارت : سبی 47، شہید بینظیر آباد 45، تربت اور دادو میں 44ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
جمعرات (رات) : اسلام آباد اور گردونواح میں موسم خشک اور مطلع جزوی ابر آلود رہنے کی توقع ۔
جمعرات کے روز : اسلام آباد اور گردونواح میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ۔ دن کے اوقات میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کی توقع ۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مطلع جزوی ابر ا لود رہنے میں موسم گرم اور خشک اور گرج چمک کے ساتھ چند مقامات پر تیز گلگت بلتستان اسلام ا باد علاقوں میں کی توقع
پڑھیں:
جرات، بہادری و ہمت کے نشان، غازیانِ گلگت بلتستان کو سلام
گلگت (نیوزڈیسک) گلگت بلتستان کی آزادی کی کہانی گلگت کے جوانوں نے دشمن کے خون سے لکھی جسے معرکہ 1948ء کے غازی علی مدد نے انتہائی خوبصورتی سے بیان کیا ہے۔
بہادر غازیوں نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو شکستِ فاش دے کر گلگت بلتستان کو غاصب بھارت کے قبضے سے آزاد کروایا، معرکہ 1948ء کے غازی علی مدد نے ناردرن سکاؤٹس میں رہ کر استور، نگر اور کارگل کے مقام پر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، غازی علی مدد نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 50 سے زائد بھارتی فوجیوں کا قلع قمع کیا۔
غازی علی مدد نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر دشمن سے ہی چھینے گئے اسلحے سے متعدد بھارتی چیک پوسٹوں پر بھی قبضہ کیا، غازی علی مدد کا کہنا تھا کہ کرنل حسن پارٹی کے ساتھ قمری ٹاپ، صوبیدار میجر بابر لداخ اور شان خان کو کارگل کا چارج دیا گیا، کارگل فتح کرنے کے بعد درازل سے دشمن کی خبر ملی تو 700 کی نفری بھیجی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ جوان نگر اور کچھ استور کی پوسٹوں پر دشوار گزار راستوں سے ہوتے ہوئے پہنچے، ہمیں صوبیدار تنویر کے ساتھ آگے بھیجا گیا جہاں دشمن کی بڑی تعداد موجود تھی، ہم حملہ آور ہوئے تو دشمن ہتھیار چھوڑ کر بھاگ گئے، ہم نے دشمن سے بھاری مقدار میں ہتھیار جمع کرنے کے بعد جوانوں میں تقسیم کیے۔
غازی علی مدد کا کہنا تھا کہ اگلے دن پھر حملے کیلئے جوانوں کو تیار کیا گیا، اس دوران ہم مستقل پیدل آگے بڑھتے گئے، ان جوانوں نے دشمن پر حملہ کر کے 50 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا، 50 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد دشمن 3 دن تک ہم پر جہازوں سے حملہ کرتا رہا، ہم انتہائی مشکلات اور مسائل کے باوجود دشمن کو شکست دینے میں کامیاب رہے۔