’یہ پہلگام واقعے کا جشن منا رہے ہیں‘، ششی تھرور کے گانا گانے پر بھارتی صارفین کی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد بھارت کا اعلیٰ سطحی سفارتی وفد گیانا، پاناما، کولمبیا اور برازیل میں ناکامی کے بعد اب واشنگٹن پہنچ گیا ہے۔ بھارت کے اس اعلیٰ سطح وفد کی قیادت سینئر سیاستدان ششی تھرور کر رہے ہیں۔
بھارت کی جانب سے بھیجے جانے والے اس وفد پر بھارتی صارفین ہی تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں کیونکہ وفد میں شامل افراد کی گانا گانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
حال ہی میں ششی تھرور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں انہیں گانا گاتے دیکھا جا سکتا ہے اس پر بھارتی صارفین کا کہنا تھا کہ حکومت کے نمائندے دنیا بھر میں سرکاری چرچ پر سیر و تفریح کرتے نظر آ رہے ہیں اور اپنی ساکھ بہتر کے بجائے وفد گانے گا رہا ہے۔
ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں پر نوٹنکی ہو رہی ہے۔
This is the nautanki happening on tax-payers money.
Shameless!???? pic.twitter.com/XM5arpsvjc
— Manish RJ (@mrjethwani_) June 4, 2025
کارتک چوہدری لکھتے ہیں کہ انہیں پہلگام واقعے میں مرنے والوں کے ساتھ کچھ ہمدردی ہونی چاہیے۔
Should have some empathy for those who died ????????
— KARTIK CHAUDHARY (@kartik_chau) June 4, 2025
ایک ایکس صارف کا تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ پہلگام میں ہونے والے واقعے کا جشن منا رہے ہیں، اسی بہانے ان کا ورلڈ ٹور بھی ہو گیا ہے۔
Yeah Phalgam ko celebrate kar rahay hein…… world tour ho gaya iss behnay
— John Gabriel (@johngabriell1) June 4, 2025
جہاں بھارتی صارفین ان پر تنقید کرتے نظر آئے وہیں پاکستانی صارفین نے بھی بھارتی وفد کا مذاق اڑایا۔ اظہر محمد خان نے لکھا کہ 26 سیاح بیویوں کے سامنے مار دیے گئے، پاکستان کے ہاتھوں بھارت کے کئی جنگی طیارے گر چکے، ٹرمپ نے کشمیر پر بھارت کی ’دو طرفہ‘ پالیسی کو مٹی میں ملا دیا۔ مگر ششی تھرور اور ان کا وفد تو سیر و تفریح کے لیے نکلے ہوئے ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔
چھببیس سیاح بیویوں کے سامنے مار دیے گئے، پاکستان کے ہاتھوں بھارت کے کئی جنگی طیارے گر چکے، ٹرمپ نے کشمیر پر بھارت کی “دو طرفہ” پالیسی کو مٹی میں ملا دیا۔ مگر ششی تھرور اور ان کا وفد تو سیر و تفریح کے لیے نکلے ہوۓ ہیں, جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو ????pic.twitter.com/nQGvmsbzW7
— Azhar M Khan (@AzharMKhan3) June 4, 2025
اینکر کرن ناز نے لکھا کہ انڈین وفد ڈپلومیٹک ٹرپ کو بھی بالی ووڈ فلم سمجھ کر ہی گیا تھا۔ جیسے فلموں میں ان کے ہیرو دنیا فتح کرتے ہیں یہ بھی یہی سوچ کر اپنا جھوٹ بیچنے گئے تھے، فلم تو بری طرح پٹ گئی۔ سامعین و ناظرین کو گانوں اور ڈانس سے لبھایا جارہا ہے۔ را فنڈنگ سے پاکستان مخالف فلمز بنائی جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے پیسوں سے یہ ناچنے گانے کے لیے دورے کررہے ہیں۔ یہ ٹرپ انڈین عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ہورہا ہے۔ وہی ٹیکس جس سے جنگی جہاز رافیل خریدے تھے۔ وہی جہاز جو پاکستان نے گرائے ہیں۔6 nil کی اتنی خوشی۔ ویسے ششی تھرور نہ اچھا جھوٹ بیچ پاتے ہیں نہ گا پاتے ہیں۔
انڈین ڈیلیگیشن ڈپلومیٹک ٹرپ کو بھی بالی ووڈ فلم سمجھ کر ہی گیا تھا۔جیسے فلموں میں انکے ہیرو دنیا فتح کرتے ہیں یہ بھی یہی سوچ کر اپنا جھوٹ بیچنے گئے تھے۔فلم تو بری طرح پٹ گئی۔سامعین و ناظرین کو گانوں اور ڈانس سے لبھایاجارہا ہے۔را فنڈنگ سے پاکستان مخالف فلمز بنائی جاتی ہیں۔عوام کے… pic.twitter.com/T5stW2Rxxr
— Kiran Naz (@kirannaz_KN) June 5, 2025
صحافی حامد میر نے لکھا کہ بھارت میں سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ ششی تھرور پہلگام حملے میں مارے جانے والے بے گناہوں کا مقدمہ لڑنے امریکہ گئے تھے لیکن وہ تو وہاں گانے بجانے میں مصروف ہیں میرا سوال یہ ہے ان کا گانا سننے والوں میں اسدالدین اویسی بھی تشریف فرما ہیں کیا انہوں نے صرف گانا سنا یا خود بھی کچھ گایا؟
بھارت میں سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ ششی تھرور پہلگام حملے میں مارے جانے والے بے گناہوں کا مقدمہ لڑنے امریکہ گئے تھے لیکن وہ تو وہاں گانے بجانے میں مصروف ہیں میرا سوال یہ ہے انکا گانا سننے والوں میں اسدالدیں اویسی بھی تشریف فرما ہیں کیا انہوں نے صرف گانا سنا یا خود بھی کچھ گایا ؟؟؟ pic.twitter.com/2gcxpEWNvU
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) June 5, 2025
واضح رہے کہ اس سے قبل وفد میں شامل خاتون اپنے دورے کے دوران گانا گاتی نظر آئیں جس پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ صارفین کا کہنا تھا کہ یہ پہلگام میں نشانہ بننے والوں کا مقدمہ لڑنے گئے ہیں یا گانا گانے۔ کئی بھارتی صارفین نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے اپنا رویہ نہ بدلا تو بین الاقوامی سطح پر ساکھ ختم ہو جائیگی
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی وفد بھارتی وفد کے دورے پہلگام حملہ ششی تھرورذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی وفد بھارتی وفد کے دورے پہلگام حملہ ششی تھرور بھارتی صارفین تنقید کرتے ششی تھرور پر بھارت بھارت کے گئے تھے لکھا کہ رہے ہیں کے لیے
پڑھیں:
مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام انتہائی غربت سے بے حال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارت میں شفاف جمہوریت اور عوامی حکومت کے دعوے ایک بار پھر جھوٹ ثابت ہوگئے ہیں۔
ایک تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑوں اور اربوں کے مالک بن چکے ہیں، جب کہ عام بھارتی شہری غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
یہ رپورٹ بھارت کے معتبر ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے جاری کی ہے، جس نے بھارتی سیاسی نظام میں بڑھتی ہوئی طبقاتی خلیج کو بے نقاب کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ دولت مند ارکان حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھتے ہیں۔ بی جے پی کے 240 میں سے 235 ارکان کروڑ پتی ہیں، یعنی ان کے اثاثے ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہیں جب کہ صرف 5 ارکان کے اثاثے ایک کروڑ سے کم ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہی جماعت جس نے 2014 میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ’’ایلیٹ کلچر‘‘ ختم کرکے عام آدمی کی حکومت لائی جائے گی، آج خود امیر ترین سیاسی طبقہ بن چکی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 10 برس میں بھارتی سیاست دانوں کی دولت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جب کہ عوام کی اکثریت اب بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ تعلیم، صحت، روزگار اور رہائش جیسے مسائل جوں کے توں موجود ہیں، مگر ارکانِ اسمبلی کے بینک اکاؤنٹس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں جمہوریت اب عوام کے لیے نہیں بلکہ سرمایہ دار طبقے کے لیے کام کر رہی ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارت میں الیکشن لڑنا اب ایک کاروبار بن چکا ہے، جہاں امیدوار عوامی خدمت کے بجائے اپنے مفادات اور کاروباری تعلقات مضبوط کرنے کے لیے سیاست میں آتے ہیں۔
دوسری جانب نریندر مودی کی حکومت عوام کی توجہ معاشی بدحالی سے ہٹانے کے لیے پاکستان دشمنی اور مذہبی منافرت کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارتی عوام کی حقیقی مسائل سے چشم پوشی نے معاشرے میں مایوسی بڑھا دی ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو بھارت کی جمہوریت محض نام کی رہ جائے گی۔