بمبئی(اوصاف نیوز)پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جھڑپ کے بعدبھارت کا اعلیٰ سطحی سفارتی وفد واشنگٹن پہنچ گیا، تاہم بھارتی وفد کا ایک بار پھر غیر سنجیدہ رویے کا مظاہرہ ، عالمی سطح پر بھارتی ساکھ شدید متاثر ہونے لگی

بھارتی وفد کا ایک اور شرمناک پہلو اس وقت سامنے آیا جب سینئر سیاستدان اور رکنِ پارلیمنٹ ششی تھرور کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں انہیں سفارتی مشن کے دوران پارٹی میں گانا گنگنارہے ہیں ، بھارتی شکست کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی بھارتی عوام کی جانب سےشدید ردعمل سامنے آگیا جہاں ششی تھرور اور دیگر وفد اراکین کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔

بھارتی عوام میں شدید مایوسی پائی جا رہی ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت کو عالمی برادری کے سامنے اپنی پوزیشن مؤثر انداز میں پیش کرنی چاہیے تھی، اس کے نمائندے سفارتی محاذ پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ عوامی پیسہ، جو اہم سفارتی مقاصد کے لیے مختص ہوتا ہے، غیر ضروری تقریبات میں خرچ ہو رہا ہے۔

سیاسی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے اپنی پالیسیوں میں سنجیدگی نہ اپنائی اور الزامات کے بجائے شواہد کی بنیاد پر گفتگو نہ کی، تو بین الاقوامی سطح پر اس کی ساکھ مزید متاثر ہو سکتی ہے۔

یادر رہے کہ پاہلگام حملے کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا، جس کے جواب میں پاکستان نے جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فضائیہ کے چھ طیارے مار گرائے، جن میں چار جدید رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ عالمی مبصرین نے بھارتی رویے کو غیر ذمہ دارانہ اور اندرونی سیاسی فائدے کے لیے استعمال ہونے والی حکمتِ عملی قرار دیا ہے۔
ستاروں کی روشنی میں آج بروزجمعرات،5جون 2025 آپ کا کیرئر،صحت، دن کیسا رہے گا ؟

بھارت میں سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ ششی تھرور پہلگام حملے میں مارے جانے والے بے گناہوں کا مقدمہ لڑنے امریکہ گئے تھے لیکن وہ تو وہاں گانے بجانے میں مصروف ہیں میرا سوال یہ ہے انکا گانا سننے والوں میں اسدالدیں اویسی بھی تشریف فرما ہیں کیا انہوں نے صرف گانا سنا یا خود بھی کچھ گایا ؟؟؟ pic.

twitter.com/2gcxpEWNvU

— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) June 5, 2025

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ششی تھرور

پڑھیں:

دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا

سٹی42:   چھ سے نو مئی کے دوران 90 گھنٹے کی جنگ میں  خارش زدہ کتے جیسی حالت ہو جانے کے بعد بھارت کی ہندوتوا پرست حکومت تو اب تک زخم چاٹ رہی ہے اور ذلت کے داغ دھونے کے لئے آج کل گودی میڈیا میں پاکستانی سرحد کے ساتھ "کراچی پر قبضہ کر نےکی جنگی مشق" کا ڈھونگ رچا رہی ہے لیکن بھارت میں رہنے والے سکھ بھارتی حکومت کی خود ساختہ کشیدگی کا کوئی اثر نہیں لے رہے اور سکھ مذہب کے بانی گورو نانک دیو  جی کے جنم دن پر کثیر تعداد میں پاکستان آ رہے ہیں۔ اس صورتحال پر بھارت کی ہندوتوا پرست مودی حکومت کو سانپ سونگھ گیا ہے۔ 

بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار

بھارت کی اپوزیشن کانگرس کے ساتھ وابستہ اخبار "قومی آواز"  نے بھی پاکستان کے سکھ یاتریوں  کو گورونانک دیو جی کے جنم دن کی مذہبی تقریبات کے لئے پاکستان آنے کی کھلی اجازت دینے کے عمل کو آپریشن سیندور کی تلخی کم کرنے کی کوشش کا رنگ دیا ہے۔ حالانکہ مودی حکومت کے نام نہاد  ’آپریشن سندور‘ کے بعد ہند-پاک  تعلقات میں آئی ہوئی تلخی آج کل پاکستانی سرحد کے ساتھ بھارتی فوج کی جنگی مشقوں کی آڑ میں نئی اشتعال انگیزی کی وجہ سے ایک بار پھر عروج پر ہے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا  

پاکستان نے 2100 سکھ زائرین کو بابا گورونانک جی کے جنم دن کی تقریبات کے لئے ویزے جاری کئے ہیں ۔ پاکستان کے سرکاری ذرائع کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ پاکستان سکھ کمیونٹی کو بھارت کی  ہندوتوا پرست مرکزی حکومت کے ساتھ  کشیدگی کی سزا نہیں دینا چاہتا۔ پاکستان سکھ کمیونٹی کے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ارکان کا دوسرا گھر ہے۔ یہاں ان کے مقدس ترین استھان ہیں، سکھوں کی مذہبی رسومات میں شرکت کے لئے سہولیات فراہم کرنے میں پاکستان بھارت کے ساتھ اپنے کشیدہ تعلقات کو رکاوٹ نہیں بننے دیتا۔
اسی اصول کی پیروی کرتے ہوئے پاکستان نے سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی کے یوم پیدائش کی مذہبی تقریبات میں شرکت کے لئے 4 سے 13 نومبر تک پاکستان آنے والے ہندوستانی سکھ زائرین کو 2100 سے زائد ویزے جاری کیے ہیں۔
دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن نے رواں ہفتہ  بتایا کہ سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی کا یوم پیدائش منانے کے لیے 4 سے 13 نومبر تک پاکستان جانے والے ہندوستانی سکھ زائرین کو 2100 سے زائد ویزے جاری کیے گئے ہیں۔

نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی

 واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں سکھ زائرین ویزا-فری کرتارپور کوریڈور کے ذریعہ پاکستان جاتے ہیں۔ یہ کوریڈور پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع گرودوارہ دربار صاحب کو ہندوستان کے گرداس پور ضلع کے گرودوارہ ڈیرہ بابا نانک سے جوڑتا ہے۔
 
ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق زائرین اپنے سفر کے دوران ننکانہ صاحب، پنجہ صاحب اور کرتارپور صاحب گرودواروں کی زیارت کریں گے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ویزا جاری کرنے کا عمل 1974 میں بنائے گئے مذہبی مقامات کی زیارت کے لیے دو طرفہ پروٹوکول کے تحت کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ہندوستان میں پاکستان کے قائم مقام سفارت کار سعاد احمد واریچ نے ہندوستانی سکھ زائرین کو روحانی طور پر خوشحال اور اطمینان بخش سفر کی نیک خواہشات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے مذہبی اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے اپنے عزم کے تحت زیارت گاہوں کے سفروں کو آسان بناتا رہے گا۔
 ننکانہ صاحب ہندوستان کی سرحد سے 85 کلومیٹر (52 میل) مغرب میں لاہور سے آگے واقع ہے۔ وہاں جانے کے لئے سکھ یاتری پہلے لاہور آتے ہیں، پھر خصوصی بسوں سے ننکانہ صاحب جاتے ہیں۔ لاہور مین بھی سکھ مذہب کے کئی مقدس استھان ہیں، جن کی زیارت کسی بھی موقع کے لئے پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں کی یاترا کا لازمی حصہ ہوتی ہے۔

محسن نقوی  کا ٹی چوک فلائی اوور ،شاہین چوک انڈر پاس منصوبوں کا دورہ  

گورو نانک دیو جی کے جنم دن کی تقریبات کی شروعات منگل سے ہو گی۔ اٹاری-واہگہ زمینی سرحد جو دونوں ممالک میں منقسم پنجاب کے عوام  کو جوڑتی ہے، مئی میں بھارت کے پاکستان پر بلا اشتعال حملوں سے شروع ہونے والی جنگ کے باعث بند کر دی گئی تھی۔ پاکستان نے سرحد کو بھارت کے لئے اب بھی بند کر رکھا ہے اور شاید یہ طویل عرصہ تک بند ہی رہے گی لیکن مشرقی پنجاب کی سکھ کمیونٹی ایک الگ معاملہ ہے، سکھوں کے لئے پاکستان کے دروازے اب بھی ہمیشہ کی طرح کھلے ہیں۔ 

پنجاب : لاؤڈ سپیکر ایکٹ سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ

قابل ذکر ہے کہ سکھ  مذہب کے مقدس مقامات اور سکھ ثاقفتی ورثہ کا ایک بڑا حصہ پاکستان میں واقع ہے۔ 1947 میں برطانوی حکومت کے خاتمے کے بعد جب ہندوستان کا تقسیم ہوا تب کرتارپور پاکستان میں چلا گیا، جبکہ زیادہ تر سکھ برادری کے لوگ ہندوستان میں رہ گئے۔ 7 دہائیوں سے زائد وقت تک سکھ برادری کو کرتار پور آنےئ کے لئے لاہور کا راستہ اختیار کرنا پڑتا تھا۔  2019 میں پاکستان کی جانب سے کرتارپور کوریڈور کھولنے کے فیصلے کو بین الاقومی سطح پر  سکھ کمیونٹی میں کافی پذیرائی ملی۔ اب کرتار پور کے نزدیکی علاقوں کے لوگ لاہور آنے کی بجائے براہ راست کرتار پور کوریڈور تک گورو نانک جی کے اس آخری استھان تک آ سکتے ہیں۔
ہندوستان کی جانب سے فی الحال ویزا جاری کرنے کو لے کر کوئی آفیشیل بیان سامنے نہیں آیا ہے، لیکن ہندوستانی اخبارات نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ حکومت منتخب گروپوں کو سکھ مذہب کے بانی کی یوم پیدائش منانے کے لیے 10 روزہ تقریب میں حصہ لینے کی اجازت دے گی۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • ویمنز ورلڈ کپ؛ بھارتی ٹیم جنوبی افریقہ کو باآسانی شکست دے کر عالمی چمپیئن بن گئی
  • دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا
  • اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
  • سوشل میڈیا پر وائرل سعودی اسکائی اسٹیڈیم کا راز کھل گیا
  • سعودی عرب کے’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی وائرل ویڈیو جعلی نکلی
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • سگنل خراب ہے لیکن کیمرے سے ڈر لگ رہا ہے، سڑک پر پھنسے کراچی کے نوجوانوں کی ویڈیو وائرل
  • متھیرا نے راکھی کو ’منحوس عورت‘ کیوں کہا؟ ویڈیو وائرل
  • اسلام قبول کرنے والی امریکی گلوکارہ جینیفر گراؤٹ کی قرآن کی خوبصورت تلاوت، ویڈیو وائرل