امن کی جدوجہد میں پاکستانی کمیونٹی کیساتھ کے ضرورت ہے: بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
—ویڈیو گریب
پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم اس وقت نہ کسی سیاسی جماعت اور نہ ہی کسی ذاتی مقصد کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، بلکہ ہماری یہ جدوجہد ملک کے لیے ہے۔
پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے یہ بات نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے گفتگو کے دوران کہی ہے۔
پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مودی کو دیکھیں تو لگتا ہے نیتن یاہو کی کاپی ہے۔
پاکستانی کمیونٹی سے مخاطب ہوتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم امن کا پیغام لے کر یہاں آئے ہیں اور امن کے قیام کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، ہمیں اس جدوجہد میں آپ کے ساتھ کے ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری یہ خواہش ہے کہ جو پاکستان کے خلاف سازش ہے اسے بے نقاب کرنے کے لیے آپ کی مدد کی ضرورت ہے کہ اس سازش کو اپنے اپنے سرکلز میں بھی بے نقاب کریں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے 7 مئی کی رات بین الاقوامی قانون کو توڑ کر اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کر کے پاکستان کی شہری آبادی، پاکستان کے پانی، مساجد پر حملہ کیا، بے گناہ شہریوں، بچوں اور عورتوں کو شہید کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری پاکستان کے کے لیے
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد کی ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں
پاکستان کے اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد نے واشنگٹن میں مصروف دن گزارا۔ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد نے امریکی صدر ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں، جن میں باہمی تعلقات، علاقائی امن اور سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستانی وفد نے انڈر سیکرٹری آف اسٹیٹ برائے سیاسی امور سے ملاقات کے دوران امریکی صدر کے عالمی تنازعات میں جنگ بندی اور سفارتی سہولت کاری کے کردار کو سراہا۔ ملاقات میں جنوبی ایشیا کی مجموعی صورتحال، خاص طور پر بھارت کی بلا اشتعال جارحیت، مسلسل مخالفانہ بیانات اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر وفد نے شدید تشویش کا اظہار کیا۔ پاکستانی وفد نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خطے میں پائیدار امن و استحکام صرف بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے ہی ممکن ہے، اور امید ظاہر کی کہ امریکہ اس ضمن میں مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔ یہ دورہ پاک امریکہ تعلقات کو بہتر بنانے اور علاقائی سطح پر قیام امن کی مشترکہ کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔