عید قرباں کی تیاری، سبزیاں سستی ہوئیں یا مہنگی؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
عید قرباں میں اب صرف چند ہی دن باقی رہ گئے ہیں اور ملک بھر میں عید کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، ایک طرف جہاں مویشی منڈیوں میں خریداروں کا رش ہے، وہیں دوسری جانب سبزی منڈیاں بھی خریداروں سے بھری نظر آ رہی ہیں، عید قرباں کو بجا طور پر پکوانوں کی عید کہا جاتا ہے، کیونکہ اس موقع پر ہر گھر میں انواع و اقسام کے لذیز کھانے تیار کیے جاتے ہیں، جن کی تیاری میں آلو، پیاز، ٹماٹر، ادرک، لہسن اور سبز مرچ جیسے بنیادی اجزا درکار ہوتے ہیں۔
عموماً عید قرباں کے موقع پر منڈیوں میں بڑھتے رش کے ساتھ ساتھ عوام کی جانب سے مہنگائی کا شور بھی سنائی دیتا ہے، ایسے میں یہ جاننا ضروری ہے کہ عید سے عین قبل کھانوں کے ان بنیادی اجزا کی، جنہیں سبزیوں کے زمرے میں شمار کیا جاتا ہے، قیمتیں کیا ہیں اور ان میں کتنا اتار چڑھاؤ آیا ہے؟
نجی خبررساں ادارے نے اس صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے 20 مئی یعنی دو ہفتے قبل کے نرخوں کا 4 جون کے موجودہ قیمتوں سے موازنہ کیا ہے تاکہ منڈی میں قیمتوں کے رجحان کو واضح کیا جا سکے۔
آلو: اسلام آباد منڈی ریٹس کے مطابق 20 مئی کو آلو 48 سے 53 روپے فی کلو دستیاب تھا، جبکہ 4 جون 2025 کو آلو منڈی میں تقریبا 57 روپے فی کلو فروخت ہوا، یعنی تقریباً 15 دنوں میں آلو کی قیمت میں 3 سے 4 روپے فی کلو اضافہ ہوا۔
پیاز: منڈی میں 20 مئی 2025 کو پیاز کا ریٹ 33 سے 35 روپے فی کلو تھا، جو 4 جون کو بھی تقریباً 35 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہوا، اس موازنے سے ثابت ہوتا ہے کہ پیاز کی قیمت تقریباً مستحکم رہی ہے، یا بہت معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ٹماٹر: 20 مئی اور 4 جون کو ٹماٹر کی قیمت 33 سے 38 روپے فی کلو تھی، یعنی ٹماٹر کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
دیسی لہسن:4 جون کو دیسی لہسن 150 سے 157 روپے فی کلو میں فروخت ہوا، جبکہ 20 مئی کو دیسی لہسن 150 سے 169 روپے فی کلو پر تھا، یعنی 15 دنوں میں دیسی لہسن کی قیمت میں 12 روپے فی کلو کمی ہوئی۔
چائنیز لہسن: 4 جون کو چائنیز لہسن 253 سے 275 روپے فی کلو فروخت ہوا، جبکہ اس سے قبل گزشتہ مہینے کی 20 تاریخ تک چائنیز لہسن 340 سے 360 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہوتا رہا، یعنی ان 2 ہفتوں کے دوران چائنیز لہسن کی قیمت میں تقریبا 85 سے 87 روپے فی کلو تک کمی ہوئی۔
ادرک: 4 جون کو ادرک تقریباً 580 روپے فی کلو رہی، جبکہ 20 مئی کو ادرک تقریباً 577 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہوا۔ یعنی ادرک کی قیمت میں معمولی اضافہ ہوا۔
سبز مرچ: 4 جون کو سبز مرچ 85 سے 93 روپے فی کلو دستیاب تھی، جبکہ 20 مئی کو منڈی میں سبز مرچ تقریباً 103 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہوئی، دوسرے لفظوں میں کہا جاسکتا ہے کہ سبز مرچ کی قیمت میں تقریباً 10 سے 14 روپے فی کلو تک کمی ہوئی۔
دیسی لیموں: 4 جون کو دیسی لیموں 390 سے 405 روپے فی کلو منڈی میں فروخت ہوتے رہے، جبکہ 2 ہفتے قبل تک لیموں تقریبا 608 روپے فی کلو پر منڈی میں دستیاب تھے۔ یعنی دیسی لیموں کی قیمت میں تقریباً 200 روپے کی کمی دیکھی گئی۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: روپے فی کلو کے حساب سے فروخت چائنیز لہسن کی قیمت میں فروخت ہوا دیسی لہسن منڈی میں مئی کو جون کو
پڑھیں:
173روپے کے نوٹیفکیشن کے باوجود چینی کی 200 روپے کلو فروخت جاری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)حکومتی دعوئوں کے باوجود چینی کی173روپے کلو پر فروخت کو یقینی نہیں بنایا جاسکا اور چینی 200روپے فی کلوہی فروخت کی جاری ہے ،مقدمات اور جرمانے کے خوف سے بعض علاقوںمیں دکانداروں نے چینی کی سرے سے فروخت ہی بند کر دی ہے ،انتظامیہ کی جانب سے چینی کی مہنگے داموں فروخت کے خلاف کریک ڈائون بھی جاری ہے اورمختلف شہروں میں کارروائیاں کرتے ہوئے زائد قیمت پر چینی فروخت کرنے والے دکانداروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مقدمات درج کر کے جرمانے عائد کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2950 دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کر کے 28 افراد کو گرفتار کیا گیا،182 افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے،2740 افراد کو جرمانے عائد کئے گئے،ضلع لاہور میں مہنگے داموں چینی فروخت کرنے پر 92دکانداروں کے خلاف کارروائی کی گئی،انتظامیہ نی7دکانداروں کیخلاف مقدمات درج کئے گئے، 3 افراد گرفتار کرادئیے۔(جاری ہے)
دوسری جانب ریٹیل میںسرکاری نوٹیفکیشن173روپے فی کلو پر کہیں عملدرآمد نہیں ہو رہا ، دکاندار صرف اپنے جاننے والے گاہکو ں کو 200روپے کلو چینی فروخت کر رہے ہیں اور کسی بھی اجنبی شخص کو چینی کی فروخت نہیں کی جارہی ۔
بعض علاقوں میں دکانداروں مقدمات اور جرمانے کے خوف سے چینی کی فروخت ہی بند کر دی ہے ۔مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن لاہور کے صدر طاہر ثقلین بٹ نے کہا کہ جس دن سے نوٹیفکیشن ہوا ہے اس روز سے شوگر ملوں نے مارکیٹ میں چینی کی سپلائی نہیں کی ، ادارے شوگر ملوں کے خلاف کریک ڈائون کی بجائے دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں ۔ وزیر اعظم شہباز شریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ ہے کہ صورتحال کا فی الفور نوٹس لیا جائے ۔