پاکستان میں کسی بھی ایک شے کی قیمت بڑھنے پر اس سے متعلقہ تمام اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو جاتا ہے، تاہم اسی چیز کی قیمت میں کمی پر اس سے متعلقہ دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جاتی۔ مثلاً  گندم اور میدے کی قیمتوں میں اضافے پر بیکری آئٹمز کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔ تاہم جب گندم کی قیمت کم ہوتی ہے تو بیکری آئٹمز کی قیمتیں کم نہیں ہوتیں۔

گندم اور میدے کی قیمتوں میں ایک سال میں 60 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ گندم کی فی من قیمت 5200 سے کم ہو کر 2400 روپے فی من تک ہو گئی ہے۔ 80 کلو والے میدے کی بوری 12 ہزار روپے سے کم ہو کر 6400 روپے کی ہو گئی تاہم بیکری مصنوعات اور روزمرہ اشیائے خورونوش مثلاً نان، روٹی، ڈبل روٹی، رس، کیک، بسکٹ، مٹھائیاں اب بھی پرانی قیمتوں پر فروخت ہو رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے مہنگائی کی شرح کم ہونے کے باوجود اس کا اثر عوام تک نہیں پہنچ رہا تو کوئی فائدہ نہیں، وزیر خزانہ

اسلام آباد کی محبوب فلور ملز کے مالک احمد سیٹھی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سال 2024 میں گندم کی قیمت 5ہزار روپے سے بھی تجاوز کر گئی تھی۔ اس وقت میدے کی قیمت 12 ہزار روپے فی 80 کلو تک پہنچ چکی تھی۔ تاہم اب گندم  کی قیمتوں میں کمی کے باعث فلور ملز نے تو میدے کی قیمت میں بھی بہت بڑی کمی کر دی ہے لیکن بیکری مالکان نے بیکری آئٹمز کی قیمت میں تا حال کمی نہیں کی۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ جس طرح دیگر  اشیائے ضروریہ کی پرائس لسٹ جاری کرتی ہے اور اسے کنٹرول کرتی ہے اسی طرح بیکری آئٹمز کی بھی ایک مناسب قیمت جاری کی جائے اور انہیں کنٹرول لسٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جائے۔

اسلام آباد میں ایک دوسرے سٹور کے مالک راجہ رمیض نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈبل روٹی، رس، بسکٹس اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں صرف 10 روپے کمی کی ہے۔ ڈبل روٹی جمبو پیک 220 سے 200 جبکہ لارج سائز پیک 170 روپے میں فروخت جاری ہے۔ ڈبل روٹی کا میڈیم پیک 150 روپے، چھوٹی ڈبل روٹی پہلے 120 اور اب 110 روپے، فور پیس بریڈ 40 روپے میں فروخت ہو رہی ہیں جبکہ بن 50 فی عدد کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے۔ ان دکانداروں کا کہنا ہے کہ گاہکوں سے بھی روز بحث ہوتی ہے کہ ڈبل روٹی اور بیکری آئٹمز سستی کی جائیں تاہم کوئی بیکری مالکان کو پوچھنے والا نہیں۔

یہ بھی پڑھیے مہنگائی 38 فیصد سے کم ہوکر 4فیصد رہ گئی، احسن اقبال

پرائم فوڈز اور پرائم بیکری کے مالک سردار عمیر حیدر نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیکری آئٹمز کی تیاری میں میدے کے علاوہ اور بھی بہت سی چیزیں شامل ہوتی ہیں، ان میں چینی، گھی اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔ گزشتہ سال سے گندم کی قیمت میں تو کمی ہوئی ہے البتہ چینی کے 50 کلو کے بیگ میں 2000 سے 2500 روپے تک کا اضافہ ہو چکا ہے۔ اسی طرح گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انڈوں کی قیمتوں کی بھی اگر بات کی جائے تو وہ بھی گرمیوں میں بھی سردیوں سے زیادہ نرخوں پر فروخت ہو رہے ہیں۔ بیکری آئٹمز کی تیاری میں چونکہ میدے کے علاوہ اور بھی بہت ساری اشیاء شامل ہوتی ہیں۔ اس لیے صرف میدے کی قیمت کم ہونے سے قیمتوں میں بڑی کمی نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ڈبل روٹی کے سمال سائز پر 10 روپے اور بڑے سائز پر 20 روپے کی کمی کی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آٹا بیکری آئٹمز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ٹا بیکری ا ئٹمز بیکری آئٹمز کی کی قیمتوں میں میدے کی قیمت کی قیمت میں ڈبل روٹی گندم کی کہا کہ

پڑھیں:

مختلف شہروں میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی

ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی قیمت 210 روپے تک پہنچ گئی، سرگودھا میں ایک ہفتے کے دوران چینی کے نرخ 23 روپے بڑھ گئے۔ سرکاری دستاویز میں گزشتہ ایک ہفتے میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 12 پیسے کی کمی ہوئی تھی اور گذشتہ ہفتے تک ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 81 پیسے تھی۔ادارہ شماریات کے دستاویز کے مطابق ایک سال قبل ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 132 روپے47 پیسے تھی، اور اس وقت ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 69 پیسے پر آگئی ہے۔تاہم،ملک کے مختلف شہروں میں چینی 210 روپے فی کلو تک فروخت کی جارہی ہے اور ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 210 روپے تک پہنچ گئی ہے جب کہ پشاور کے شہری سب سے زیادہ مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔ادارہ شماریات کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت میں 23 روپے تک کا اضافہ ہوا جس سے قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی جب کہ کراچی اورحیدر آباد میں چینی کی فی کلو قیمت 5 روپے تک بڑھ گئی جس سے حیدرآباد میں چینی فی کلو 195 روپے اور کراچی میں 200 روپے میں فروخت ہورہی ہے۔اسی طرح، جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 200 روپے تک ہے۔

دوسری جانب، پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں چینی کی مقررہ قیمتوں سے زائد پر فروخت کی بڑھتی شکایات پر محکمہ پرائس کنٹرول اینڈ کموڈیٹیز مینجمنٹ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کیا تھا جس میں چینی کی زائد قیمتوں پر فروخت کا اعتراف کیا گیا ہے۔مراسلہ کے مطابق رپورٹس میں سامنے آیا کہ چینی کی اضافی قیمتوں پر فروخت جاری ہے، چینی کی زائد قینتوں کی وصولی عوام پر مالی بوجھ بڑھا رہی ہے۔مزید کہا گیا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو فوری کارروائیوں کا پابند کریں اور اضافی قیمتیں وصول کرنے والے دکانداروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو آئی پی پیز معاہد وں کی منسوخی ، نظرثانی سے 3600ارب روپے کی بچت 
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی
  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے کتنے ارب روپے کی بچت ہوئی؟
  • سونے کی قیمتوں میں پھر بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
  • ملک میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟
  • عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • مختلف شہروں میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
  • قیمتیں کنٹرول میں رکھنے کیلئے مؤثر میکنزم کی ضرورت ہے؛ مسرت جمشید چیمہ