نریندر مودی نے ملک کو خطرے میں ڈال کر اڈانی کے سامنے سر تسلیم خم کردیا، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
کانگریس ترجمان اجے کمار نے افسوس ظاہر کیا کہ ہندوستانی میڈیا اس معاملے پر خاموش ہے اور ملکی عزت کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس پارٹی کے ترجمان ڈاکٹر اجے کمار نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور صنعتکار گوتم اڈانی کے تعلقات پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت نے اڈانی کو فائدہ پہنچانے کے لئے نہ صرف ملک کے وسائل کا غلط استعمال کیا، بلکہ قومی مفاد کو بھی داؤ پر لگا دیا ہے۔ نئی دہلی میں واقع کانگریس کمیٹی کے نئے ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر اجے کمار نے الزام لگایا کہ نریندر مودی جہاں بھی جاتے ہیں یا اڈانی جہاں چاہتے ہیں وہاں انہیں ٹھیکے مل جاتے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر مودی نے اڈانی کے سامنے اس طرح سرنڈر کیوں کیا اور ملک کو خطرے میں ڈال کر اڈانی کے لئے سب کچھ قربان کیوں کر دیا۔
ڈاکٹر اجے کمار نے دعویٰ کیا کہ سرکاری مشینری پوری طرح اڈانی کے کاروبار کو بڑھاوا دینے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں حکومت نے ایئرپورٹ کے ٹینڈرز کے لئے ایک اشتہار نکالا، جس میں لکھا گیا تھا کہ ایئرپورٹ چلانے کے لئے تجربے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ شرط صرف اڈانی کو فائدہ پہنچانے کے لئے رکھی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ احمدآباد، منگلورو، لکھنؤ، جے پور، گوہاٹی اور ترواننت پورم کے ایئرپورٹ اڈانی کو سونپ دئے گئے، جبکہ ممبئی ایئرپورٹ حاصل کرنے کے لئے جی وی کے کمپنی پر دباؤ ڈالا گیا اور سی بی آئی کی چھاپے مار کارروائیوں کے بعد وہ ایئرپورٹ اڈانی کے حوالے کر دیا گیا۔
ڈاکٹر اجے کمار کے مطابق نریندر مودی نے سرکاری بینکوں کو اڈانی کے لئے اے ٹی ایم بنا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اڈانی پر 40 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا بینک ایکسپوژر ہے۔ اس کے باوجود بینک آف بڑودہ اور پنجاب نیشنل بینک سے نئے پی وی سی منصوبے کے لئے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کینیا حکومت کے فیصلے کا بھی ذکر کیا، جس نے اڈانی کا ایک معاہدہ منسوخ کر دیا تھا اور گرفتاری کی تیاری کی تھی لیکن اس کی کوئی خبر ہندوستانی میڈیا میں نہیں آئی۔ اجے کمار نے افسوس ظاہر کیا کہ ہندوستانی میڈیا اس معاملے پر خاموش ہے اور ملکی عزت کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔ پریس کانفرنس میں اجے کمار نے میڈیا کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ سب اس لئے ممکن ہو رہا ہے کیونکہ نریندر مودی نے سرنڈر کر دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اڈانی کے انہوں نے کر دیا کے لئے کیا کہ
پڑھیں:
بھارتی اقدام نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، عالمی آبی معاہدے خطرے میں
بھارت نے عالمی اصول روند ڈالے اور بین الاقوامی معاہدے نظر انداز کر دیے ،بھارت کی معاہدہ شکنی عالمی نظام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ، بھارت کو معاہدے کی خلاف ورزی پر جوابدہ بنایا جائے
سندھ طاس معاہدے کی معطلی کروڑوں لوگوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہی ہے، غیر قانونی حرکت جنوبی ایشیا کے استحکام کے لیے خطرہ ہے ۔معاہدے کی فوری بحالی پر زور،برطانوی لارڈز کی مذاکرات کی اپیل
سندھ طاس معاہدہ خطرے میں پڑ گیا، بھارت کی معطلی نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی۔سندھ طاس معاہدے پر تنازع نے عالمی آبی معاہدوں پر بھی سوال اٹھا دیے ۔ تنازع بالائی ممالک کے لیے انتباہ بن گیا، جس پر چین کی گہری نظر ہے ۔ برطانوی لارڈز نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کروڑوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہی ہے ۔ انہوں نے معاہدے کی فوری بحالی پر زور دیتے ہوئے مذاکرات کی اپیل کر دی۔بھارت نے سندھ طاس معاہدہ توڑ دیا جو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے جبکہ بھارت کی غیر قانونی حرکت جنوبی ایشیا کے استحکام کے لیے خطرہ ہے ۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ یرغمال بنا لیا لہٰذا دنیا معاہدہ شکن ملک کے خلاف اقدام کرے ۔برطانوی لارڈز کے مطابق بین الاقوامی وعدوں کی بھارت کو کوئی پروا نہیں، کیا دنیا بھارت پر اعتماد کر سکتی ہے ؟ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ اقدام، معاہدہ شکنی کی خطرناک عالمی نظیر قائم کر رہا ہے ۔ بھارت کی حرکت سے علاقائی امن خطرے میں ہے ۔بھارت کی معاہدہ شکنی، عالمی خطرہ ہے جس سے جنوبی ایشیا میں آبی جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ بھارت کی لاپروائی، اقوامِ متحدہ کے حمایت یافتہ معاہدے کی بے توقیری ہے ۔ بھارت کی مسلسل خلاف ورزیاں، عالمی اصولوں سے کھلا انحراف بھی ہے۔ سفارت کاری سے فریب کاری تک بھارت کی آبی جارحیت اربوں کو متاثر کر سکتی ہے ۔ بھارت کی معاہدہ معطلی عالمی اصولی نظام کے لیے لمحۂ فکریہ بھی ہے ۔ اگر بھارت معاہدے روندے تو امن کیسے قائم رہے ؟ عالمی برادری دہلی کو جوابدہ بنائے ۔بھارت کی جانب سے سندھ معاہدہ کمزور کرنا خطے میں عدم استحکام کو ہوا دینا ہے ۔ بھارت کی آبی سیاست مستقبل میں جنگ کا پیش خیمہ ہے جس پر ماہرین نے انتباہ جاری کیا ہے ۔ بھارت کا معاہدوں سے انحراف ناقابلِ برداشت ہے ۔بین الاقوامی معاہدے کوئی اختیار نہیں بلکہ ایک ذمہ داری ہے ، بھارت کو جوابدہ بنایا جائے ۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا جس پر عالمی برادری نے احتساب کا مطالبہ کر دیا۔برطانوی لارڈز میں بھارت کا اقدام ’’غیرقانونی، غیر اخلاقی اور خطرناک نظیر‘‘قرار دیا گیا ہے ۔بھارت نے عالمی اصول روند ڈالے اور بین الاقوامی معاہدے نظر انداز کر دیے ۔ اعتماد چکنا چور ہوگیا، کیا دنیا بھارت پر اب بھی اعتبار کر سکتی ہے ؟ بھارت کی حرکات نے عالمی سطح پر اس کی ساکھ ناقابلِ اعتبار بنا دی۔بھارت کی خلاف ورزی نے آبی جنگ کا خدشہ بڑھا دیا، جس سے خطے میں بے چینی پیدا ہوگئی۔عالمی رہنماؤں نے انتباہ جاری کیا کہ بھارت کی معاہدہ شکنی عالمی نظام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ۔ عالمی برادری سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ بھارت کو معاہدے کی خلاف ورزی پر جوابدہ بنایا جائے ۔