وزیراعظم شہباز شریف کا نئے آبی ذخائر کی تعمیر کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے روایتی جنگ کی طرح آبی معاملے پر بھی بھارتی گھمنڈ خاک میں ملائیں گے، 91 کے معاہدے کے تحت اتفاق رائے سے نئے آبی ذخائر کی تعمیر یقینی بنائی جائے گی۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزرا ، صوبائی قیادت واعلی سرکاری حکام بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا‘، وزیراعظم شہباز شریف کا عالمی گلیشیئر کانفرنس سے خطاب
وزیراعظم نے کہا کہ بھار ت حالیہ جنگ میں بدترین شکست کے بعدتواتر سے سندھ طاس معاہدے کو بطور ہتھیار استعمال کرنےکی دھمکیاں دے رہا ہے اور اس میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ، پانی تقسیم کے معاہدے کی خلاف ورزی سے متعلق بھارت اپنے بیانیے کو ہوا دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو تاریخی فتح عطا فرمائی اس پر اللہ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے،شکر ادا کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ہم شبانہ روز محنت کریں اور جنگ کی فتح کی عظمت کی طرح عظیم ملک بن کر دکھائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ معاشی میدان میں وفاق اور صوبوں نے مل کر24 کروڑ عوام کے لیے شاندار مستقبل ترتیب دینا ہے اور معاشی میدان میں کامیابی محض باتوں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ممکن ہوگی، انتھک محنت اور لگن سے ہی معاشی استحکام کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پانی پاکستان کی ریڈ لائن، کشمیر کو کبھی نہیں بھولیں گے: فیلڈ مارشل کا وائس چانسلرز اور اساتذہ سے خطاب
انہوں نے کہا کہ پانی بند کرنے کے دھمکی آمیز بھارتی بیانیے کو دنیا نے یکسر مسترد کیا،پاکستان، بھارت کشیدگی میں امریکا و دیگرملکوں نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قابل قبول نہیں،بھارتی پروپیگنڈے کو نہ تو سیاسی کامیابی ملی نہ ہی ان کے بیانیے کو اقوام عالم میں سے کسی نے تسلیم کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بطور قوم ہمارا فرض ہے کہ ہم آئندہ نسلوں کو محفوظ مستقبل فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت سندھ ، جہلم اورچناب کے پانی پر پاکستان کا حق ہے،ہمیں بھارتی آبی جارحیت کے خلاف اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، پانی کے اپنے حق کو محفوظ بنانا ہم سب کے لیے اجتماعی چیلنج ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چاروں صوبوں کے عوام کی پانی کی ضرورت پوری کرنا حکومتی ترجیح ہے، روایتی جنگ کی طرح آبی معاملے پر بھی بھارتی گھمنڈ خاک میں ملائیں گے، پاکستان عالمی آبی معاہدوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے حق کےلیے آواز بلند کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پانی 24 کروڑ عوام کی لائف لائن، ترکیہ اور آذربائیجان جیسے دوست ہونا پاکستان کی خوش قسمتی ہے، وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ 91 کے معاہدے کے تحت اتفاق رائے سے نئے آبی ذخائر کی تعمیر یقینی بنائیں گے، کسی متنازعہ معاملے کو نہیں چھیڑا جائے گا، جن منصوبوں پر سب کا اتفاق ہے ان پر کام نہ کیا تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ 24اپریل کو نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں بھی بھارت کی آبی دھمکیوں کا جائزہ لیا گیا تھا، پاکستان بھارت کی آبی دھمکیوں کا معاملہ سیاسی و سفارتی محاذوں پر بھرپور طریقے سے اٹھائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی فریق یکطرفہ طور پرسند ھ طاس معاہدے سے نہیں نکل سکتا، بھارتی دھمکیاں بے معنی ہیں لیکن ہمیں خود بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کرنا ہوگا،زندہ قومیں اپنے مستقبل کےلیے لائحہ عمل بناتی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم نے جس طرح اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکراتحاد کا مظاہرہ کیا اسی طرح متحد رہے گی، یہ دلیرانہ فیصلے کرنے کا وقت ہے تاکہ آنے والی نسلوں کے حق کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے، ہم اب یا کبھی نہیں کی بنیاد پر ٹھوس اقدامات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے ہمارا پانی روکا تو ایسا ردعمل دیں گے جس کے نتائج دہائیوں تک محسوس کیے جائیں گے، ترجمان پاک فوج
وزیراعظم نے معاشی ٹیم کومبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی تمام تر سفارتی کوششیں ناکام ہوگئیں اور عالمی مالیاتی اداروں نے ہمارے قرضے منظور کئے حالانکہ بھارت نے ہمارے خلاف پوری لابنگ کی ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت پاکستان سندھ طاس معاہدہ شہباز شریف وزیراعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان سندھ طاس معاہدہ شہباز شریف وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ یہ بھی پڑھیں طاس معاہدے شہباز شریف کے لیے
پڑھیں:
’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر لیے، جس کے بعد پاکستان کا یہ ادارہ دنیا کے بڑے جگر ٹرانسپلانٹ مراکز میں شامل ہوگیا ہے۔
یہ سنگِ میل وزیراعظم شہباز شریف کے وژن اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مسلسل سرپرستی اور محنت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے تحت پی کے ایل آئی آج ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا اہم مرکز بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف
اربوں ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت
رپورٹ کے مطابق بیرونِ ملک جگر ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک کے اخراجات آتے تھے، جبکہ پی کے ایل آئی کے قیام کے بعد پاکستان نے اب تک اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔
ماضی میں سالانہ تقریباً 500 پاکستانی جگر کی پیوند کاری کے لیے بھارت جانے پر مجبور تھے، جہاں انہیں نہ صرف مالی مشکلات بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی رہتا تھا۔
عوام کے لیے انقلابی سہولتیں
پی کے ایل آئی میں 80 فیصد مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات کے ساتھ مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے جگر ٹرانسپلانٹ کے اخراجات صرف 60 لاکھ روپے تک مقرر ہیں، جو دنیا بھر کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔
سیاسی چیلنجز اور دوبارہ بحالی
پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔
کارکردگی کا تسلسل
سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔
اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔
عالمی سطح پر شناخت
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔
اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ
علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔
پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی کے ایل آئی تاریخی کارنامہ جگر ٹرانسپلانٹ شہباز شریف صف میں شامل عالمی مراکز مریم نواز وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز