کراچی میں آج بھی زلزلے کے 2 جھٹکے، مجموعی تعداد 32 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر لغاری نے کہا ہے کہ کراچی میں یکم جون سے اب تک زلزلے کے 32 جھٹکے رپورٹ ہوئے ہیں، زلزلے کے یہ تمام جھٹکے معمولی شدت کے تھے، زلزلے کی کم سے کم شدت 1.5 اور زیادہ شدت 3.6 ریکارڈ ہوئی۔
امیر حیدر لغاری نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ زلزلے کا آخری جھٹکا صبح 8 بج کر 32 منٹ پر 1.
انہوں نے مزید کہا کہ زلزلےکے جھٹکے قائدآباد، گڈاپ، ملیر، ڈی ایچ اے اور کورنگی سے رپورٹ ہو رہے ہیں۔
یاد رہے کہ شہرِ قائد کراچی میں آج صبح سویرے بھی زلزلے کے مزید 2 جھٹکے ریکارڈ کیے گئے تھے۔
کراچی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق زلزلے کا پہلا جھٹکا 4 بج کر 46 منٹ پر ریکارڈ ہوا جبکہ زلزلے کی شدت 2.7 اور گہرائی 2 کلو میٹر تھی، زلزلے کا مرکز ڈیفنس کے جنوب میں 20 کلو میٹر کے فاصلے پر تھا۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ زلزلے کا دوسرا جھٹکا 7 بج کر 58 منٹ پر ریکارڈ ہوا، زلزلے کی شدت 1.8 اور گہرائی 8 کلو میٹر رہی۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق زلزلے کا مرکز ملیر کے شمال مغرب میں 7 کلو میٹر کے قریب تھا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کراچی میں زلزلے کے کہ زلزلے زلزلے کا کلو میٹر
پڑھیں:
پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
لاہور:پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 118 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 47 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار 700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 11 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 337 ریلیف کیمپس اور 492 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 368 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 20 لاکھ 89 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 95 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 94 فیصد جبکہ تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا، سروے مکمل ہونے پر شفافیت اور آسان طریقہ کار سے شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔