عوام کے دلوں پر راج کرنے والے گلوکار علی ظفر نے عید الاضحیٰ کے موقع پر مداحوں سے کیا وعدہ پورا کرتے ہوئے شینا زبان میں اپنا پہلا میوزک ویڈیو ’کرے کرے‘ جاری کر دیا ہے۔

گانے میں گلگت بلتستان کی خوبصورتی، روایات اور ثقافتی رنگوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس میوزک ویڈیو میں علی ظفر کے ساتھ مقامی گلوکار سلمان پارس بھی شامل ہیں، جبکہ اس کی کمپوزیشن بھی سلمان پارس ہی نے کی ہے۔

ویڈیو کی ہدایت کاری اور پروڈکشن خود علی ظفر نے علی مصطفیٰ کے اشتراک سے انجام دی ہے، جبکہ گیت کے بول ظفر وقار تاج نے تحریر کیے۔

https://www.

instagram.com/reel/DKj2zYeNQYi/

علی ظفر نے اس ویڈیو کے ساتھ سوشل میڈیا پر عید کی مبارکباد دیتے ہوئے گلگت بلتستان کے عوام اور ان کے مہمان نواز رویے کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو پاکستان کی خوبصورتی دیکھنی چاہیے، اور یہی پیغام ’کرے کرے‘ کے ذریعے دیا گیا ہے۔

ویڈیو کو ریلیز کے ابتدائی 24 گھنٹوں میں 77 ہزار سے زائد ویوز مل چکے ہیں اور یہ تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے علی ظفر کی اس کاوش کو خوب سراہا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ علی ظفر اس سے قبل بھی سرائیکی، سندھی، بلوچی، پنجابی اور پشتون زبان میں گانے ریلیز کر چکے ہیں جو عوام میں بےحد مقبول ہوئے۔ 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: علی ظفر

پڑھیں:

یومِ آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ’’پاکستان کی شان-گلگت بلتستان‘‘ریلیز

یومِ آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے وطن سے محبت کے جذبات سے لبریز ایک خوبصورت نغمہ ریلیز کر دیا۔

یہ نغمہ، جس کے بول ہیں "پاکستان کی شان — گلگت بلتستان"  گلگت بلتستان کے نوجوان گلوکاروں کی آواز میں پیش کیا گیا جو وطنِ عزیز سے خطے کے عوام کے گہرے اور لازوال رشتے کی شاندار عکاسی کرتا ہے۔

نغمہ میں اُن بہادر جانثاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے مادرِ وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ گیت کے بول اس عزم کا اظہار بھی کرتے ہیں کہ جس نے بھی پاکستان کی جانب میلی نگاہ ڈالی، اُسے ہمیشہ ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔

نغمے میں اس بات کا کی ترویج کی گئی ہے کہ ہمیں ذاتی اختلافات بھلا کر ملک کے روشن مستقبل کے لیے ایک ہو جانا چاہیے، ہم ایک عظیم قوم ہیں اور اس وطن کی سرفرازی کے لیے ہمیں اتحاد، محبت اور بھائی چارہ کی فضا کو قائم کرنا ہوگا۔

یاد رہے کہ  یکم نومبر 1947 گلگت بلتستان کا ڈوگرا راج سے آزادی کا عظیم جدوجہد کا دن ہے گلگت بلتستان کی عوام کی جدو جہد کا مقصد پاکستان کے ساتھ الحاق تھا، گلگت اسکاوٹس اور مقامی جانبازوں نے ڈوگرا راج کے خلاف اعلانِ جنگ کرتے ہوئے مہاراجہ کے کنٹرول کو ختم کیا ڈوگرا راج کے خاتمے کے بعد، گلگت کی فضاؤں میں پہلی بار پاکستانی پرچم لہرایا گیا۔

 14 اگست 1948 کو تقریباً ایک سال کی جہدوجہد کے بعد بلتستان کو بھی ہندوستان کے تسلط سے آزاد کرا لیا گیا،  گلگت بلتستان میں ڈوگرا راج کے خلاف وہاں کی بہادر عوام کی فتح کو آج بھی ایک عظیم معرکہ تسلیم کیا جاتا ہے۔

 گلگت بلتستان اپنے منفرد محل وقوع کی وجہ سے ناصرف دفاعی بلکہ سیاحتی، معاشی اور ثقافتی اعتبار سے بھی اہمیت کا حامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ٹریفک پولیس اہلکار کا ’ای چالان‘ سے بچنے کیلئے جوگاڑ سوشل میڈیا پر وائرل
  • ترقی کا سفر نہ روکا جاتا تو ہم دنیا کی ساتویں بڑی معیشت ہوتے: احسن اقبال
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے: امریکا
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • کلین بیوٹی برانڈ
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • کراچی کے پارک میں سیکڑوں مردہ کوؤں کی ویڈیو، اصل ماجرا سامنے آگیا
  • بالی ووڈ کے کپور خاندان پر ڈاکیومنٹری جلد نیٹ فلیکس پر ریلیز کی جائے گی
  • یومِ آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ’’پاکستان کی شان-گلگت بلتستان‘‘ریلیز