برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
برطانیہ میں تین ایرانی شہریوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایران کی غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد کر رہے تھے اور برطانیہ میں مقیم صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔
ان تینوں افراد — مصطفی سپاہوند (39 سال)، فرہاد جوادی منش (44 سال) اور شاپور قلهعلی خانی نوری (55 سال) — پر برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جو غیر ملکی ریاستوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق، یہ کارروائی اگست 2024 سے فروری 2025 کے دوران انجام دی گئی، جس کا تعلق ایران سے ہے۔
مصطفی سپاہوند پر سنگین پرتشدد کارروائی کی تیاری کے لیے نگرانی کرنے کا اضافی الزام بھی ہے، جب کہ منش اور نوری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ایسے افراد کے لیے نگرانی کی جن سے توقع تھی کہ وہ تشدد میں ملوث ہوں گے۔
تینوں ملزمان نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر پیشی کے دوران اپنے وکلا کے ذریعے الزامات سے انکار کیا اور ستمبر 26 کو باقاعدہ فردِ جرم کی سماعت تک جیل بھیج دیے گئے۔ مقدمے کی سماعت اکتوبر 2026 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
پراسیکیوشن کے مطابق، یہ سازش ان صحافیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھی جو برطانیہ میں قائم ایران مخالف نشریاتی ادارے "ایران انٹرنیشنل" سے وابستہ ہیں۔
واضح رہے کہ یہ گرفتاری اسی روز عمل میں آئی جب انسداد دہشت گردی پولیس نے ایک علیحدہ کارروائی میں پانچ دیگر افراد کو حراست میں لیا، جن میں چار ایرانی شامل تھے۔ تاہم انہیں بعد میں بغیر کسی الزام کے رہا کر دیا گیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: برطانیہ میں
پڑھیں:
اربعین پالیسی 2025 ایران کی زائرین کے لیے خدمات قابل تحسین ہیں۔ خواجہ رمیض حسن
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی2025ء) کوآرڈینیٹر وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز خواجہ رمیض حسن نے زائرین کو بہترین سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ایرانی حکومت کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت، وزارتِ خارجہ اور پاکستان میں ایران کے تمام سفارتی مشن مبارکباد کے مستحق ہیں؛ زائرین کی میزبانی میں ایران کی تاریخ روشن باب کے طور پر لکھی جائے گی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت ایرانی حکومت کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ایران کی زیارت پالیسی کا خیر مقدم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برادر اسلامی ایران کی اس سود مند پالیسی کو مکمل نافذ کروانے کے لئے اہم اقدامات اٹھا رہی ہے۔ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں۔