شہید فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے خانوادہ شہداء میں بکروں کی تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
اسلام ٹائمز: تقریب میں جعفریہ الائنس کے جنرل سیکریٹری سید شبر رضا، معروف منقبت خواں میر حسن میر، معروف شاعر اہل بیتؑ میر تکلم اور میر معروف نوحہ خواں شاہد بلتستانی نے خصوصی شرکت کی اور شہداء کے بچوں میں بکرے تقسیم کئے۔ متعلقہ فائیلیںخصوصی رپورٹ
شہید فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے کراچی میں شہداء کی فیملیز کیلئے بکرا منڈی لگائی گئی، جس میں شہداء کے کمسن اطفال میں قربانی کے جانور تقسیم کئے گئے۔ کراچی میں دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر واقعات کی زد میں ہزاروں گھروں کے چراغ بجھ گئے، جن میں کئی ایسے لوگ تھے جو اپنے گھروں کے واحد کفیل تھے۔ ان شہداء کے بچے کو عیدالاضحیٰ کے موقع پر جانور قربان کرنے کا موقع نہیں ملتا، جسے مدنظر رکھتے ہوئے شہید فاؤنڈیشن کی جانب سے بکرا منڈی کا انعقاد کیا گیا۔ بکرا پروجیکٹ کے تحت ملک بھر میں شہداء کے چھوٹے بچوں اور بچیوں میں قربانی کے جانور تقسیم کئے گئے تاکہ وہ عیدالاضحٰی کی خوشیوں میں شریک ہوسکیں۔ بکرا پروجیکٹ کا مقصد شہداء کے بچوں کے احساس محرومی کو دور کرنا ہے۔ تقریب میں جعفریہ الائنس کے جنرل سیکریٹری سید شبر رضا، معروف منقبت خواں میر حسن میر، معروف شاعر اہل بیتؑ میر تکلم اور میر معروف نوحہ خواں شاہد بلتستانی نے خصوصی شرکت کی اور شہداء کے بچوں میں بکرے تقسیم کئے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہداء کے
پڑھیں:
کراچی میں داچی آرٹس اینڈ کرافٹس ایگزیبیشن کا ہفتے سے آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ایکسپو سینٹر میں 4 اور 5 اکتوبر کو داچی آرٹس اینڈ کرافٹس ایگزیبیشن منعقد ہوگی، جس میں ملک بھر سے 200 سے زائد ہنرمند اپنی دستکاری کے شاہکار عوام کے سامنے پیش کریں گے، ایونٹ میں روایتی اور جدید فنون کا حسین امتزاج پیش کیا جائے گا، جس سے مقامی ہنر کو فروغ اور ہنرمندوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
داچی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام یہ ایگزیبیشن گزشتہ کئی برسوں سے منعقد کی جا رہی ہے، تنظیم کا مقصد خطرے میں پڑی ہوئی دستکاریوں کو بچانا اور ہنرمندوں کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ہے۔ فاؤنڈیشن کی ماہر ٹیم، جس میں معمار، ڈیزائنرز اور فنکار شامل ہیں، ہنرمندوں کی مدد کرتی ہے تاکہ وہ اپنی روایتی مصنوعات اور ڈیزائنز کو شہری مارکیٹ کے لیے بہتر بنا سکیں۔
ایگزیبیشن میں مٹی کے برتن، لکڑی کی کندہ کاری، کپڑوں پر روایتی ڈیزائن، دھات کی مصنوعات، قالین و کلِمز، ٹوکری سازی، لوک کھلونے، روایتی زیورات، ہنزہ کی جڑی بوٹیاں اور خشک میوہ جات سمیت متنوع اشیاء شامل ہوں گی۔
اس کے ساتھ ساتھ جدید ڈیزائنرز بھی کلاسیکی نمونوں کو نئے رنگ دے کر منفرد انداز میں پیش کریں گے۔ ایونٹ میں ایک آرٹ گیلری اور گھریلو نامیاتی کھانوں کا سیکشن بھی شامل ہوگا۔
داچی فاؤنڈیشن، جو 2010 میں عائشہ نورانی اور ان کی ٹیم نے قائم کی تھی، اب تک لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں 22 ایگزیبیشن منعقد کر چکی ہے۔ ان ایونٹس سے نہ صرف ہنرمندوں کو مستقل آمدنی ملی بلکہ ان کے ہنر بھی محفوظ رہے۔
فاؤنڈیشن نے وبا اور قدرتی آفات کے دوران بھی ہنرمندوں کی مالی معاونت کی اور ہر ایگزیبیشن میں مشکلات سے دوچار افراد اور غیر منافع بخش تنظیموں کو مفت اسٹالز فراہم کیے۔
یہ ایگزیبیشن نہ صرف پاکستانی دستکاریوں کی خوبصورتی کو اجاگر کرے گی بلکہ مقامی فنکاروں اور کاریگروں کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرے گی، جہاں وہ اپنے فن کو دنیا کے سامنے پیش کر سکیں گے۔