غزہ کو ایک "حقیقی جہنم" میں بدل دیا گیا ہے، یونیسیف
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
فلسطین میں اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ - یونیسیف (UNICEF) کے ترجمان نے غزہ کی پٹی کو "مجسم جہنم" قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس خطے کی صورتحال لحظہ بہ لحظہ خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے! اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ - یونیسیف (UNICEF) کے ترجمان کاظم ابو خلف نے اعلان کیا ہے کہ موجودہ دور، غزہ میں خواتین و بچوں کے لئے بدترین ہے۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق کاظم ابو خلف کا کہنا تھا کہ غزہ کو آج ایک "حقیقی جہنم" میں بدل دیا گیا ہے اور اس کی صورتحال ہر گزرتے لمحے کے ساتھ خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔ انھوں نے غزہ کے لئے انسانی امداد کی ترسیل کو "انتہائی ناکافی" قرار دیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ غزہ کے آغاز سے لے کر اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی بچے جاں بحق و زخمی ہو چکے ہیں۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں کاظم ابو خلف نے تاکید کی کہ اس وقت غزہ میں کوئی فعال انسانی تنظیم موجود نہیں جبکہ اس امر کے باعث غزہ کی پٹی میں غذائی قلت تیزی کے ساتھ پھیل رہی جس نے زیادہ تر کمسن فلسطینی بچوں کو اپنے نشانے پر لے رکھا ہے۔
-
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
’جہنم کا دروازہ‘: ترکمانستان کا مشہور آتش فشانی گڑھا بجھنے کے قریب
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ترکمانستان میں گزشتہ 50 برس سے مسلسل دہک رہا مشہور ’گیٹ وے ٹو ہیل‘ (جہنم کا دروازہ) بالآخر بجھنے جا رہا ہے۔
آگ سے بھڑکتا ہوا یہ گڑھا 1971 میں سویت سائنس دانوں سے حدثاتی طور پر اس وقت وجود میں آیا جب انہوں نے زیرِ زمین گیس کے پاکٹ میں ڈرل کی اور اس کو آگ لگانے کا فیصلہ کیا۔
اس دن کے بعد سے یہ گیٹ وے بیک وقت ملک کا سب سے بڑا سیاحتی مقام اور میتھین اخراج سے آلودگی کا ایک بڑا ذریعہ دونوں بن گیا۔
سائنس دانوں کے مطابق قدرتی آتشگیر گیس کے بہاؤ میں کمی کی وجہ سے گڑھے میں موجود شعلے ماند پڑنا شروع ہوگئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ گڑھے کی آگ اب ماضی کے مقابلے میں تین گُنا ہلکی ہو چکی ہے اور اس کو اب قریب سے ہی دیکھا جا سکتا ہے۔