تلہ گنگ: مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت یادگارِ شہدا تعمیر کردی
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
تلہ گنگ کے گاؤں سگھر میں مقامی افراد کی جانب سے اپنی مدد آپ کے تحت یادگارِ شہداء تعمیر کی گئی۔ یادگارِ شہداء پر 14 نومبر کو ایک شاندار اور جذبۂ حب الوطنی سے سرشار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں علاقہ کے معززین کے علاوہ مختلف طبقات سے بڑی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔
شرکاء نے مادرِ وطن پر جان نچھاور کرنے والے شہداء کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔ گاؤں سگھر کو شہداء اور غازیوں کی سرزمین کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس کے 30 بہادر سپوتوں نے مادرِ وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، جن میں 25 پاک آرمی اور 5 پاک فضائیہ کے شہداء شامل ہیں۔
گاؤں سگھر کی پہچان اس کے 766 غازی بھی ہیں جو پاک فوج، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ میں مختلف ادوار میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ تقریب کے دوران ورثائے شہداء میں اعزازی شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔
چیف وارنٹ آفیسر (ر) ملک ملازم حسین نے کہا کہ ہم نے گاؤں کی عوام کے تعاون سے اپنے گاؤں میں یادگارِ شہداء تعمیر کی ہے۔ ہمارا گاؤں شہیدوں اور غازیوں کا گاؤں ہے۔ صوبیدار (ر) اعجاز حسین نے کہا کہ ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت یادگار شہداء بنائی ہے اور ہمارے آج بھی 700 کے قریب غازی افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہم اپنے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
نائیک (ر) غلام محمد نے کہا، میں نے اکہتر کی جنگ لڑی ہے اور آج بھی اس ملک کے لیے جان دینے کے لیے تیار ہوں۔یہ تقریب نہ صرف شہداء کی عظیم قربانیوں کا اعتراف تھا بلکہ سگھر کے باسیوں کی حب الوطنی، اتحاد اور پختہ عزم کا روشن ثبوت بھی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ: اسرائیل نے مزید 15 فلسطینی شہداء کی لاشیں واپس کیں، کل تعداد 330 ہوگئی
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل نے مزید 15 فلسطینی شہداء کی لاشیں واپس کر دی ہیں۔ وزارتِ صحت نے ٹیلیگرام پر جاری بیان میں بتایا کہ یہ لاشیں بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس کے ذریعے غزہ پہنچائی گئی ہیں، جس کے بعد کل موصول ہونے والی شہداء کی لاشوں کی تعداد 330 ہو گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اب تک واپس کی گئی 330 لاشوں میں سے صرف 97 کی شناخت ممکن ہو سکی ہے، جبکہ باقی لاشیں شناخت کے منتظر ہیں۔
دریں اثنا، غزہ میں شدید بارشوں کے بعد عارضی کیمپوں میں پانی جمع ہونے سے بے گھر فلسطینیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے امدادی سامان کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے، جس کے باعث لاکھوں خاندان محفوظ پناہ گاہوں سے محروم ہیں۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے نتیجے میں کم از کم 69,187 فلسطینی شہید اور 170,703 شہری زخمی ہو چکے ہیں۔