بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
ڈی آئی خان:
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور کر رہے ہیں نے کہا کہ کی رہائی تحریک کی
پڑھیں:
حماس کی اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کیلئے نئے مذاکرات پر آمادگی
غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لیے نئے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے سینیئر رہنما خلیل الحیا نے ایک بیان میں کہا کہ "ہم ایک نئی، سنجیدہ مذاکراتی کوشش کے لیے تیار ہیں، جس کا مقصد مستقل جنگ بندی معاہدہ حاصل کرنا ہے"۔
انہوں نے کہا کہ ثالثی کرنے والے ممالک سے رابطے جاری ہیں تاکہ معاہدے کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔
حماس کے چیف مذاکرات کار نے واضح کیا کہ امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف کی تجاویز کو حماس نے مسترد نہیں کیا تھا، بلکہ صرف ان میں چند ترامیم کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں اسرائیل نے جنگ بندی کے حوالے سے امریکی منصوبے کو تسلیم کر کے اس پر دستخط کر دیے تھے، تاہم حماس نے بعض نکات پر اعتراض کرتے ہوئے منصوبہ فی الحال قبول نہیں کیا۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی مجوزہ منصوبے میں 60 روزہ جنگ بندی کے بدلے 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی شامل تھی، جبکہ دو مراحل میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی اس معاہدے کا حصہ تھی۔