ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں، غم میں بدل گئیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
پاکستان شوبز کی اداکارہ ماورا حسین اور ان کے شوہر امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں غم میں بدل گئیں۔
عید کے پہلے دن جو جوڑا خوشی سے مسکراتا نظر آیا تھا، وہ اب گہرے غم میں ڈوب چکا ہے۔ ماورا اور امیر کا پیارا پالتو کتا ’یوگی‘ صرف دو سال کی عمر میں ہی انہیں ہمیشہ کےلیے چھوڑ گیا۔
عید کی رونقوں کے درمیان آنے والا یہ صدمہ دونوں اداکاروں کے لیے ناقابل برداشت ثابت ہوا۔ ماورا نے انسٹاگرام پر جذباتی پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’ہمارے خوبصورت لڑکے، تم بہت جلدی چلے گئے۔ اتنی مختصر سی مدت میں ہمیں اتنی محبت دینے کا شکریہ۔ میرے گولڈن بوائے.
امیر گیلانی نے بھی جذباتی پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا، ’’آج ہمارے دل کا ایک ٹکڑا ہم سے جدا ہوگیا۔ میرا بہترین دوست یوگی، جلد ملیں گے۔‘‘ انہوں نے یوگی کی پیدائش (6 جون 2023) اور وفات (8 جون 2025) کی تاریخوں کا بھی ذکر کیا۔
https://www.instagram.com/p/DKpDOwVo38K/دونوں اداکاروں نے یوگی کے ساتھ گزارے گئے قیمتی لمحات کی ویڈیوز اور تصاویر بھی شیئر کیں، جو اس بات کی گواہ ہیں کہ یوگی ان کی زندگی کا کتنا اہم حصہ تھا۔ یوگی کی اچانک موت نے ان کی عید کی تمام خوشیاں غم میں بدل دیں، جس کے بعد انہوں نے مزید کوئی عید کی پوسٹ شیئر نہیں کی۔
سوشل میڈیا پر بھی یوگی کی موت پر صارفین نے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ کئی صارفین نے لکھا کہ پالتو جانوروں کو کھونا اپنے بچے کو کھونے جیسا ہوتا ہے۔ وہیں کچھ صارفین نے یوگی کی مختصر عمر پر حیرت کا اظہار بھی کیا۔
ماورا اور امیر کے مداحوں نے انہیں تسلی دیتے ہوئے پیار بھرے پیغامات بھیجے ہیں۔ کئی صارفین نے گزشتہ عید پر یوگی کے ساتھ کھینچی گئی تصاویر کو یاد کیا اور اس پیارے پالتو کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صارفین نے یوگی کی عید کی
پڑھیں:
سی پیک فیزٹو پاکستان کی صنعتی و زرعی خودمختاری کی بنیاد ہے،میاں زاہد حسین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان وپالیسی ایڈوائزری بورڈ ایف پی سی سی آئی کے چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پیک) کے دوسرے مرحلے سے پاکستان کی معیشت میں انقلابی تبدیلیوں کی راہ ہموارہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک فیزٹوصنعتی تعاون، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور زراعت میں جدت پر مرکوزہے، جب کہ پہلا مرحلہ توانائی بحران کے خاتمے اورشاہراہوں کی تعمیرجیسے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پرمرکوزتھا۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ سی پیک فیزٹوپاکستان کے لیے خودکفالت، صنعتی اور زرعی مرکزبننے کا تاریخی موقع ہے۔ یہ معیشت کوعلم وٹیکنالوجی اور برآمدات پرمبنی گروتھ کی طرف لے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی اوررشکئی اسپیشل اکنامک زون جیسے منصوبے غیرملکی سرمایہ کاری، صنعتی ترقی اورٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے ملک میں نئی اقتصادی سرگرمیوں کوفروغ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان اکنامک زونزمیں ہائی ویلیو ایڈیشن والی خصوصی صنعتوں پرتوجہ دی جائے تاکہ چین سمیت دیگرممالک کی سرمایہ کارکمپنیاں پاکستان میں جدید صنعتیں قائم کریں، سپلائی چین مضبوط ہو، اور 2030 تک لاکھوں ہنرمند روزگارحاصل کرسکیں۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ سی پیک فیزٹو صنعتی بلکہ زرعی انقلاب کی بنیاد بھی رکھے گا۔