اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملکی فصلوں کی پیداوار میں کمی کے حوالے سے اعدادوشمار جاری کردیئے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش  کرتے ہوئے کہاکہ اہم فصلوں کی پیداوار میں 13.49فیصد کمی ہوئی،کپاس30،گندم 8.9،گنے کی پیداوارمیں 3.

9فیصد کمی ہوئی،مکئی 15.4،چاول کی پیداوار میں 1.4فیصد کمی ہوئی،آلو11.5،پیاز کی پیداوارمیں15.9فیصد اضافہ ہوا۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ  ایف بی آر ٹیکس وصول 25.9فیصد اضافے سے 10ہزار234ارب روپے تک پہنچ گئی،موڈیز اور  فچ نے پاکستان کے حوالے سے اقتصادی آؤٹ لک  میں بہتری کی،56ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی، صنعت ودیگر شعبوں میں تربیت دی جارہی ہے،بی آئی ایس پی کفالت پروگرام کے ذریعے 99لاکھ خاندانوں کی معاونت کی جارہی ہے۔

بھارت نے سکھ یاتیروں کو گرو ارجن دیوجی کے شہیدی دن کی رسومات کیلئے پاکستان آنے سے روک دیا

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کی پیداوار میں کمی ہوئی

پڑھیں:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ 

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزارت توانائی سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

متعلقہ حکام کی جانب سے کمیٹی کو آئی پی پیز سے متعلق بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ  2015 میں 9765 میگا واٹ آئی پی پیز کی انسٹالڈ کپیسٹی تھی،  2024 میں 25642 میگاواٹ  آئی پی پیز کی انسٹالڈ میگا واٹ کیسٹی ہے، 2015 میں میں کپیسٹی پرچیز پرائس 141 ارب سالانہ تھی جو اب 1.4 ٹریلین ہے۔

حکام نے کہا کہ مالی سال 2015 میں 58 بلین کلو واٹ آور اور 2014 میں 90 بلین کلو واٹ آور بجلی پیدا ہوئی۔

سید نوید قمر نے کہا کہ پاور ڈویژن بجلی مہنگی ہونے کی وجہ کوئلے پر ڈال رہا ہے، جنید اکبر خان نے کہا کہ  گنے کے پھوک سے 200 فیصد تک بجلی کی پیداوار دکھائی گئی ہے یہ کس طرح ممکن ہے۔

سی پی پی اے حکام نے کہا کہ گنے کے پھوک سے 45 فیصد بجلی پیداوار کا اندازہ لگایا گیا تھا تاہم پیداوار بینج مارک سے زیادہ رہی۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ کرتے ہوئے وزارت سے مکمل بریفنگ طلب کرلی۔

جنید اکبر  نے کہا کہ بتایا جائے 200 یونٹ سے زائد استعمال پر سلیب پر چھے ماہ والی پالیسی کیوں عائد کی گئی،  شازیہ مری نے کہا کہ  جب ملک میں اضافی بجلی موجود ہے تو سندھ اور خیبر پختونخواہ میں سولہ سولہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کیوں ہورہی ہے۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ایک دفعہ بھی 200 ہونے سے زیادہ بجلی استعمال ہو تو چھ مہینے زیادہ بل آئے گا، اس کا کوئی حل بتا دیں۔

سیکریٹری پاور نے کہا کہ تین چار سال میں 200 یونٹس تک کے صارفین 11 ملین سے بڑھ کے 18 ملین پر چلے گئے ہیں، 58 فیصد صارفیں 200  یونٹس یا اس سے نیچے والے ہیں، حد کو بڑھا دیں گے تو اور سبسڈی چاہئے ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہماری بات چیت چل رہی ہے کہ 2027 تک اس چیز سے نکل جائیں، اور بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے ڈائریکٹ سبسڈی پر جائیں۔

سیکریٹری پاور نے کہا کہ 200 یونٹ تک کو اتنا سبسڈائز کر رہے ہیں، 18 ملین صارفین اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، استعمال201 یونٹس پر چلا جاتا ہے تو سبسڈی پھر بھی ہوتی ہے،  چھ مہینے کو کم کرنے پر غور کر لیتے ہیں۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ سے چینی سفیر جیانگ زیڈونگ کی ملاقات، ڈیجیٹل شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے پر تبادلہ خیال
  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
  • تیسرا ٹی 20: ہدف کے تعاقب میں بنگلا دیش کی بیٹنگ جاری
  • وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بنک کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون کی ملاقات
  • پنجاب: متاثرہ فصلوں اور لائیو اسٹاک کے نقصان کا ازالہ کرنے کا فیصلہ
  • انفارمیشن کمیشن نے شہریوں کو معلومات فراہم نہ کرنے پر متعدد افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے
  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • وزیراعظم شہباز شریف نے کام پسند آنے پر نوجوان وی لاگر محمد طلحہ کو کتنی انعامی رقم دی؟
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ 
  • ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی