ہم ایک فاتح قوم کی حیثیت سے تاریخی عید منا رہے ہیں،شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(نمائندہ جسارت)سندھ کے سینئر صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے عالم اسلام کو عیدالاضحی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے چیئرمین بلاول زرداری اس وقت ایک اہم مشن کی سربراہی کر رہے ہیں اور پاکستان کا موقف دنیا بھر میں پہنچا رہے ہیں،یہ ایک تاریخی عید ہے کیونکہ آج ہم ایک فاتح قوم کی حیثیت سے عید منا رہے ہیں اور اللہ پاک ہماری قوم اور فوج کو مزید کامیابیاں عطا فرمائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راول ہائوس راہوکی ٹنڈو جام میں نماز عید الاضحی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے غزہ، افواج پاکستان اور پیپلز پارٹی کے شہدا ء کیلئے خصوصی دعا کی اور کہا کہ عید کا دن ایک خوشی اور اتحاد کا دن ہے اور ہمیں متحد ہو کر ایک دوسرے کے ساتھ چلنا ہے، آج شہید قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کی مرہون منت پاکستان اس قابل بنا کہ اس نے اپنے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔صوبائی وزیرنے جنگ کے دوران میڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے بھارتی جھوٹے پروپیگنڈے کا بہترین جواب دیا اور اس کا دفاع کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہم دنیا میں کسی بھی حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے سب سے بڑا ہائوسنگ پروجیکٹ تعمیر کر رہے ہیں اور اب تک 8لاکھ سے زائد گھر مکمل ہو چکے ہیں جن میں سولر ہوم سسٹم بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی قیادت میں صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا گیا ہے اور ہم صوبے کی ترقی کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی اور وفاقی حکومت کو بات چیت کے ذریعے اپنے مسائل کا حل نکالنا چاہیے، پی ٹی آئی کو بھی چاہیے کہ وہ انتشار کی سیاست کو چھوڑ کر مثبت سیاست کرے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مودی انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز عید سے روک دیا
یاد رہے کہ 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی کے خاتمے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کو ان دونوں جگہوں پر مسلسل عید کی نماز سے روکا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں عید الاضحی کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حکم پر دونوں اہم مقامات پر نماز عید ادا نہیں کرنے دی۔یاد رہے کہ 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی کے خاتمے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کو ان دونوں جگہوں پر مسلسل عید کی نماز سے روکا جا رہا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اپنے ایک ٹویٹ میں انتظامیہ کے اس اقدام پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ”یہ افسوسناک ہے کہ عیدگاہ میں عید نماز ادا نہیں کرنے دی گی، جامع مسجد بھی سیل ہے، 7 برس سے مسلسل یہی ہو رہا ہے، مجھے بھی گھر میں نظربند کیا گیا ہے، مسلم اکثریتی علاقے میں مسلمان ہی ایک اہم مذہبی فریضے کی ادائیگی سے محروم ہیں۔ یہ ان لوگوں کے لیے شرم کا مقام ہے جو ہم پر حکمرانی کرتے ہیں۔دریں اثنا انجمن اوقاف جامع مسجد نے بھی نماز عید سے روکنے کے انتظامیہ کے فیصلے پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے یہ دینی معاملات میں صریحا مداخلت ہے۔