اپنے ایک بیان میں کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو خاموشی ترک کرتے ہوئے بھارت کو اس کی حالیہ جارحانہ اور ظالمانہ کاروائیوں پر جوابدہ ٹھہرانا ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے حالیہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن و خوشحالی مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے وابستہ ہے۔ ذرائع کے مطابق علی رضا سید نے ایک بیان میں بلاول بھٹو سے اپیل کی کہ وہ اپنے دورہ یورپ کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انتہائی ظالمانہ ہتھکنڈوں میں ملوث ہے، ان مظالم میں بھارتی فوجی اہلکاروں کی طرف سے کشمیریوں پر ظلم و تشدد، قتل عام، غیرقانونی گرفتاریاں اور سیاسی آوازوں کو دبانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے گذشتہ ماہ پاکستان اور آزاد کشمیر پر جارحیت کر کے نہتے شہریوں کو شہید اور مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو بے جا ہراساں کیا۔ علی رضا سید نے کہا کہ یورپی یونین بھارت کو اس طرح کے جارحانہ اقدامات سے روکے اور پاکستان کو تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پرامن حل یقینی بنانے کے لیے یورپی یونین کی مدد حاصل کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو خاموشی ترک کرتے ہوئے بھارت کو اس کی حالیہ جارحانہ اور ظالمانہ کاروائیوں پر جوابدہ ٹھہرانا ہو گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورتحال پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی جبکہ کشمیری ظلم اور تشدد سہہ رہے ہیں۔ علی رضا سید نے بلاول بھٹو زرداری کی واشنگٹن میں کوششوں جن میں انہوں نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی سمیت بھارت کے مظالم کو بے نقاب کیا، کی تعریف کی۔ علی رضا سید نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری خاتمہ کیا جائے، بھارت کے جنگی جرائم کی یورپی یونین کے زیر نگرانی تحقیقات کی جائے اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے بھارت پر سفارتی دبائو ڈالا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علی رضا سید نے یورپی یونین بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں، مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحہ سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں
  • وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
  • وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف
  • وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • بھارت میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ گئی،کشمیر  کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدرآصف علی زرداری
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
  • ہماری جماعت کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی تھی، بلاول بھٹو