اداکارہ اریج محی الدین کا کہنا ہے کہ والدین اور قریبی رشتہ داروں کی اہمیت کا اندازہ تب ہوتا ہے جب وہ دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں۔

اریج محی الدین حال ہی میں عید کے موقع پر ندا یاسر کے ’عید مارننگ شو‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے مختلف سوالات کے جوابات دیے۔

اداکارہ نے کہا کہ اب جو عید آتی ہے وہ پہلے جیسی نہیں رہی کیونکہ اس میں وہ لوگ قریب نہیں ہوتے جو پہلے ہوا کرتے تھے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ وہ عید اسلام آباد میں اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ مناتی تھیں، جہاں ان کی نانی اور والد موجود ہوتے تھے لیکن اب دونوں کا انتقال ہوچکا ہے، اسی لیے اب عید پر وہ خوشی محسوس نہیں ہوتی جو پہلے ہوا کرتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ رشتے ایسے ہوتے ہیں کہ جب آپ کے پاس موجود ہوں تو ان کی قدر محسوس نہیں ہوتی اور جب یہ دنیا سے چلے جائیں تو انسان کو ان کی اہمیت کا بھرپور احساس ہوتا ہے۔

اریج محی الدین نے مزید بتایا کہ پہلے عید پر صبح سویرے اٹھ کر تیار ہونے کا دل نہیں چاہتا تھا، لیکن والد کے اصرار پر وہ اٹھ کر تیار ہوتی تھیں، اب عید پر کوئی نہیں جو کہے کہ تیار ہوجاؤ، سب کچھ بدل گیا ہے۔

واضح رہے کہ اریج محی الدین نے کئی مشہور ڈراموں میں کام کیا ہے جن میں ’قصہ مہربانو کا، میرے ہی رہنا اور قربتیں‘ شامل ہیں۔

اریج سوشل میڈیا پر بھی کافی متحرک رہتی ہیں اور اکثر اپنی تصاویر، ویڈیوز شیئر کرتی رہتی ہیں جسے ان کے مداح بھی پسند کرتے ہیں۔

View this post on Instagram

A post shared by Areej Mohyudin ???? (@areej_mohyudin)

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اریج محی الدین

پڑھیں:

پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا

پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل ہونے والی خاتون کے والدین کی طرف سے آنے والے بیان کو قرآن و سنت اور پاکستان کے آئین اور قانون کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی۔

چیئرمین پاکستان علماء کونسل و سیکریٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا حافظ مقبول احمد ، علامہ طاہر الحسن، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اشفا ق پتافی، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا مبشر رحیمی اور دیگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ریاست پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں، حکومت بلوچستان، بلوچستان کی عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ قتل کرنے والوں کے سہولت کاروں کے خلاف ایکشن لیں۔

بیان میں کہا گیاکہ والدین کا یہ بیان قرآن و سنت کے احکامات اور پاکستان کے آئین اور دستور کے خلاف ہے اور اسے مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے، شریعت اسلامیہ یہ حکم دیتی ہے کہ اگر کسی ظلم میں کوئی بھی قریبی عزیز بھی شامل ہو تو اس کو بھی سزا ملنی چاہیے۔

یہ بھی پرھیں: بلوچستان میں قتل خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان، کیس کا رخ ہی موڑ دیا

اس میں مزید کہا گیا کہ والدین کے بیان میں یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ خاتون کے قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی جو کہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے اور اس حوالے سے مکمل تحقیقات اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ذمہ داری ریاست پاکستان کی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس حوالے سے کوئی کوتاہی نہیں ہوگی۔

چیئرمین پاکستان علما کونسل نے کہا کہ  بلوچستان میں قتل مرد،عورت کے والدین بھی قاتلوں کو معاف کرنا چاہیں تو یہ کسی صورت جائز نہیں، شریعت بھی اس طرح کے قاتلوں کو معافی کا حق نہیں دیتی، عورت کے والدین کو بھی اس قتل ناحق میں مجرم تصور کرنا ہوگا۔

خیال رہے کہ پاکستان علماء کونسل کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ مقتولہ کی والدہ نے اپنے جاری  بیان میں کہا تھا  یہ کوئی بے غیرتی نہیں تھی بلکہ بلوچ رسم و رواج کے مطابق کیا گیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ بانو کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، بلوچی معاشرتی جرگے کے ذریعے بانو کو سزا دی گئی، ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیا، ہم نے لڑکی کو قتل کرنے کا فیصلہ سردار شیر باز ساتکزئی کے ساتھ نہیں، بلکہ بلوچی جرگے میں کیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں اپیل کرتی ہوں کہ سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔

یاد رہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل خاتون اور مرد کو سرعام قتل کیا گیا تھا، واقعے کی ویڈیو 3 روز قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے واقعے کا نوٹس لینے لیا تھا اور متعدد ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • یہ جنگ مرد و عورت کی نہیں!
  • اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید
  • اُمت کی اصل شناخت ایثار اور صلہ رحمی ہے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
  • ’ہر شو میں ایک نئی کہانی ہوتی ہے‘، ندا یاسر کو پھر تنقید کا سامنا
  • پہلے تھپڑ منسا نے مارا، میں نے جواب میں جوتا پھینکا، علیزے شاہ کا دعویٰ
  • جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے
  • ہیپاٹائٹس سے بچاؤ
  • جنگلی حیات کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم جاری
  • پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا
  • ہیوی میٹل کے بانی اوزی اوسبورن دنیا سے رخصت ہو گئے