ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کاگھیرا تنگ، 50 ہزار نکلوانے پر ٹیکس کی شرح دگنی کرنے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز)وفاقی حکومت بجٹ 26-2025 آج پیش کرنے جا رہی ہے، جس میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور نان فائلرز کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نان فائلرز کیلئے مالی، تجارتی اور سفری پابندیوں پر مشتمل سخت اصلاحات تجویز کی جا رہی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ 2025-26 نان فائلرز پر بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے
جبکہ بینک سے 50 ہزار روپے یا زائد کی رقم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.
نان فائلرز پر گاڑیوں اور جائیداد کی خریداری پر پابندی برقرار رہے گی۔ اس کے علاوہ نان فائلرز کسی قسم کی مالیاتی ٹرانزیکشن، شیئرز خریدنے یا میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری بھی نہیں کر سکیں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ٹیکس نظام میں بہتری کے لیے نان فائلرز کی کیٹگری مکمل طور پر ختم کرنے پر کام جاری ہے، تاکہ ہر شہری کو فائلر بننے کی ترغیب دی جا سکے۔
دوسری جانب پوائنٹ آف سیل سسٹم میں ٹیکس چوری کے خلاف کارروائی بھی سخت کرنے کی تیاری ہے۔ اس حوالے سے جرمانوں میں 10 گنا اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جس کے تحت جرمانہ 5 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے تک کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کیش پر خفیہ ڈسکاؤنٹ یا الگ ریٹ دینے والے کاروباری ادارے بھی ٹیکس نیٹ میں لائے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114 بی کے تحت نان فائلرز کے خلاف یہ اقدامات کیے جائیں گے، جن پر عملدرآمد بجٹ کی منظوری کے بعد ممکن بنایا جائے گا۔
پاکستان کا چین سے جدید جنگی طیارے اور دفاعی نظام خریدنے کا فیصلہ، چینی کمپنیوں کے شیئرز میں حیران کن تیزی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نان فائلرز
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا بجٹ میں پرانی گاڑیاں سستی کرنے پر غور
اسلام آباد(اوصاف نیوز) وفاقی حکومت نے حالیہ بجٹ میں نیشنل ٹیرف پالیسی کے تحت پرانی گاڑیاں سستی کرنے کی تیاری کرلی.
حکومت نے آئی ایم ایف کو پرانی گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسز کم کرنے کی تجویز بھی دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں 5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی تجویز ہے جب کہ گاڑیوں پر ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی بھی مرحلہ وار ختم کرنے کے ساتھ ریگولیٹری ڈیوٹیز میں بھی کمی کی سفارش ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کسٹمز ایکٹ کے پانچویں شیڈول میں اصلاحات کی تجویز ہے، آٹو سیکٹر پر نئی ریگولیٹری ڈیوٹیز لاگو نہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے جب کہ پرانی گاڑیوں پر ٹیرف سالانہ 10 فیصد کم کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹو سیکٹر پر نان ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے کی سفارش ہے اور 2030 تک آٹو سیکٹر پر اوسط ٹیرف 6 فیصد سے کم کرنے کی سفارش ہے۔
واضح رہے کہ اگلے مالی سال کے لیے تقریباً 18 ہزار ارب روپے کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جس میں تقریبا 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد ہوں گے۔
ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کاگھیرا تنگ، 50 ہزار نکلوانے پر ٹیکس کی شرح دگنی کرنے کی تجویز