سکندر رضا نے حریف ٹیم کے کوچ کیخلاف شکایت درج کروادی، وجہ بھی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
زمبابوے کی ٹی 20 کرکٹ ٹیم کے کپتان سکندر رضا نے حریف ٹیم کے کوچ کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
سکندر رضا نے ایک مقامی ایونٹ کے دوران میچ میں نسلی تعصب پر مبنی تبصرے کرنے پر رینبو کرکٹ کلب کے کوچ بلیسنگ مفووا کے خلاف ہرارے میٹروپولیٹن کرکٹ ایسوسی ایشن میں شکایت کی ہے۔
یکم جون کو ہرارے اسپورٹس کلب میں ہونے والے اس میچ کے دوران، جب سکندر رضا پٹھوں کے کھچاؤ کی وجہ سے میدان سے باہر جا رہے تھے، بلیسنگ مفووا نے ان پر نسلی تعصب کی بنیاد پر جملے کسے۔ سکندر رضا نے شکایتی خط میں لکھا کہ انہوں نے مفووا سے احترام کے ساتھ بات کرنے کی درخواست کی، لیکن وہ پھر بھی گالیاں دیتے رہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سب سے زیادہ تکلیف دہ لمحہ وہ تھا جب مفووا نے کہا کہ وہ جو چاہیں کہہ سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس زمبابوے کا پاسپورٹ ہے، یہ ان کی سرزمین ہے، پاکستان نہیں۔
واضح رہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک بلیسنگ مفووا کو معطل کر دیا گیا ہے۔
سکندر رضا، جو زمبابوے کی انٹرنیشنل کرکٹ ٹیم کے حصہ ہیں، اس وقت ٹی 20 ٹیم کے کپتان بھی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹیم کے
پڑھیں:
جاپان میں خونی ریچھوں کے حملوں کیخلاف اقدامات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو: جاپان میں ریچھوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے خلاف حکومت نے اہم قدم اٹھالیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جاپانی حکام نے جنگلی ریچھوں کے مسلسل ہونے والے حملوں سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر شکاریوں کے لیے فنڈ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ ماحولیات نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حکومتی سطح پر ایک پروگرام مرتب کیا جا رہا ہے، جس کے تحت لائسنس یافتہ شکاریوں یا دیگر افراد کی خدمات حاصل کی جائے گی تاکہ جان لیوا مسئلے سے نمٹا جاسکے۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق جاری برس ریچھوں نے ریکارڈ توڑ تعداد میں حملے کیے ہیں، جس میں 13 اموات اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ حالیہ مہینوں میں ریچھوں نے ایک اسکول کے دروازے توڑ ڈالے، بس اسٹاپ پر سیاحوں پر حملہ کردیا اور بڑے بازاروں میں آزادانہ گھومنے جیسے واقعات تواتر کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔