عمران خان کی ضمانت 11 جون کو ہورہی ہے؟ بلاول بھٹو کا اہم بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بانی تحریک انصاف عمران خان کی ممکنہ رہائی سے متعلق سوال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عدالتیں سمجھتی ہیں کہ عمران خان کو ضمانت پر رہا کیا جانا چاہیے، تو وہ اس قانونی عمل کی حمایت کریں گے۔
برطانوی ٹی وی اسکائی نیوز (Sky News) کے ساتھ انٹرویو میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ مجھے اس بارے میں معلوم نہیں، میں نے پہلی بار یہ سنا ہے، لیکن اگر یہ سچ ہے تو یہ قانونی عمل کا حصہ ہے، اور اگر عدالتیں یہ فیصلہ کرتی ہیں تو میں اس کی سپورٹ کروں گا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں بذات خود یا میری جماعت بھی ایسے کسی فیصلے کو چیلنج نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں اور عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہوکر نکلتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان کی جوابی کارروائی کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور بھارت کے ساتھ تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہوکر نکلتا ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ داری ایٹمی ریاست ہے، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی اور ہمیشہ امن کا پیغام دیا، پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہو گا، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کر سکتا، پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہےاس پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات چاہتے ہیں، تمام مسائل کا حل کشمیرسے ہوکرنکلتا ہے، بھارت مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلا رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ بندی میں امریکی صدر کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگ بندی کے حوالے سے کردار لائق تحسین ہے۔
پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ کا کہنا تھا ہم نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیش کش کی تھی لیکن انڈیا نے ہماری پیشکش قبول نہیں کی، دونوں جوہری ممالک کے درمیان تنازعات کے حل کے لیےکوئی مکینزم موجود نہیں ہے۔
وزیراعظم کاآبی ذخائر بڑھانے کا صائب فیصلہ
مزید :