Jasarat News:
2025-06-11@04:37:36 GMT

کراچی، لانڈھی اور ملیر کے دھنسنے کا خطرہ بڑھنے لگا

اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سنگاپور کی نانینگ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے ماہرین ارضیات نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے علاقے لانڈھی اور ملیر 2014 سے 2020 کے دوران 15.7 سینٹی میٹر تک دھنس چکے ہیں۔

ماہرین کی رپورٹ کے مطابق، ان علاقوں کا دھنسنا چینی شہر تیانجن کے بعد دنیا میں سب سے تیز ترین رفتار سے ہو رہا ہے۔ اس کا بنیادی سبب زیرزمین پانی کا نکالنا اور نئی بلند عمارتوں کی تعمیر ہے۔

کراچی کا تین ارضی پلیٹوں — انڈین، یورشین اور عربین — کے باہمی ٹکراؤ کے مقام پر واقع ہونا بھی اس عمل میں ایک اہم عنصر ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر پانی نکالنے اور بلند عمارتوں کی تعمیر کا یہ عمل جاری رہا، تو شہر کے مزید علاقے دھنسنے کے علاوہ زلزلوں کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔

اس خطرے کے سدباب کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جن میں سمندری پانی کو میٹھا بنانے کے پلانٹس کی تنصیب اور بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی، ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے میں اہم انکشاف سامنے آگیا

نئی انتظامیہ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے 216 نہیں بلکہ 225 قیدی فرار ہوئے ہیں، سابقہ جیل انتظامیہ نے دانستہ بات کو چھپایا یا ان سے غلطی ہوئی ہے؟ قیدیوں کی دوبارہ گنتی کرنے پر مزید 10 قیدیوں کے فرار ہونے کا علم ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے 216 نہیں بلکہ 225 قیدی فرار ہوئے ہیں، سابقہ جیل انتظامیہ نے دانستہ بات کو چھپایا یا ان سے غلطی ہوئی، قیدیوں کی دوبارہ گنتی کرنے پر مزید 10 قیدیوں کے فرار ہونے کا علم ہوا، سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل ایس پی شعبہ تفتیش ملیر کو خط لکھ کر فرار ہونے والے قیدیوں کی تعداد سے متعلق آگاہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق 3 جون کو ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ڈسٹرکٹ ملیر جیل کی نئی انتظامیہ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے 216 نہیں بلکہ 225 قیدی فرار ہوئے ہیں، سابقہ جیل انتظامیہ نے دانستہ بات کو چھپایا یا ان سے غلطی ہوئی ہے؟ قیدیوں کی دوبارہ گنتی کرنے پر مزید 10 قیدیوں کے فرار ہونے کا علم ہوا۔ سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل شہاب الدین صدیقی نے ایس پی شعبہ تفتیش ملیر کو خط لکھ کر فرار ہونے والے قیدیوں کی تعداد سے متعلق آگاہ کر دیا۔

خط میں بتایا گیا کہ سابق جیل انتظامیہ نے 216 قیدیوں کے فرار کی رپورٹ دی تھی، خط میں جیل سپرنٹنڈنٹ شہاب الدین صدیقی نے بتایا کہ انھوں نے 4 جون کو ملیر جیل کا بطور سپرنٹنڈنٹ چارج سنبھالا۔ عید کی تعطیلات کے دوران قیدیوں کی مکمل جانچ پڑتال کی گئی، 10 اضافی قیدی جیل کے احاطے سے لاپتہ پائے گئے، ان کی عدم موجودگی ابتدائی فرار رپورٹ میں ظاہر نہیں کی گئی تھی۔ خط میں بتایا گیا کہ اب تک 146 قیدیوں کو گرفتار کیا، جبکہ 79 تاحال مفرور ہیں، ایک قیدی کا نام فرار ہونے والی لسٹ میں 2 مرتبہ ڈال دیا گیا تھا۔ فرار ہونے والی قیدیوں کی نظرثانی شدہ کل تعداد 225 ہے، فرار 10 اضافی قیدیوں کی گرفتاری کیلئے کارروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ جیل سے فرار ہونے والے رضا پرویز مسیح نامی قیدی نے ماڑی پور مدینہ کالونی خودکشی کرلی تھی، جبکہ ایک قیدی جیل سے فرار ہونے کے بعد فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں پانی کے ٹینک کی صفائی کے دوران دم گھٹنے سے 4 افراد جاں بحق
  • کراچی، ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے میں اہم انکشاف سامنے آگیا
  • دبئی میں دنیا کے بلند ترین میٹرو سٹیشن کی تعمیر شروع
  • کراچی کی ملیر ڈسٹرکٹ جیل سے فرار مزید 10 قیدی واپس پہنچ گئے
  • لانڈھی اور ملیر میں زمین کے دھنسنے کا خطرہ ، زلزلے آسکتے ہیں ،ماہرین
  • کراچی: ملیر جیل سے فرار مزید 10 قیدی واپس جیل پہنچ گئے
  • ریلوے پولیس نے لانڈھی سے 10سالہ بچی کوبازیاب کرالیا
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کی رفتار بڑھنے سے موسم میں تبدیلی متوقع
  • کراچی، لانڈھی پراسیسنگ زون کی آگ سے متعلق حقائق ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لیے