data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں دنیا کے سب سے بلند میٹرو اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔

دبئی کے حکام کے مطابق یہ اسٹیشن زمین سے 74 میٹر بلند ہوگا اور اس کی تکمیل 2029 میں متوقع ہے۔

متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے اس بلند میٹرو اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ اسٹیشن دبئی میٹرو کے تیسرے ٹریک “بلیو لائن” کا حصہ ہوگا، جس کا آغاز دبئی میٹرو کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر 9 ستمبر 2029 کو کیا جائے گا۔ بلیو لائن کا ٹریک 130 کلومیٹر طویل ہوگا اور یہ دبئی کے 9 اہم علاقوں کو آپس میں جوڑے گا۔ حکام کے مطابق، بلیو لائن میں 14 اسٹیشنز ہوں گے، جن میں سے 5 زیر زمین ہوں گے۔

دبئی کی بلیو لائن کے اہم انٹرچینج اسٹیشنز میں جداف، راشدیہ اور انٹرنیشنل سٹی شامل ہوں گے، اور یہ لائن دبئی کے مختلف علاقوں جیسے مردف، ورقا، انٹرنیشنل سٹی، سیلیکون اویسس، انٹرنیشنل اکیڈمک سٹی، فیسٹیول سٹی، دبئی کریک ہاربر اور راس الخور انڈسٹریل ایریا کو آپس میں منسلک کرے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بلیو لائن دبئی کے

پڑھیں:

بھارتی آبی جارحیت، بجٹ میں جنگی بنیاد پر آبی ذخائر میں اضافے کا اعلان

مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں محدود وسائل میں آبی ذخائر کے منصوبوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کا اعلان کردیا گیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ حالیہ دنوں میں پاک بھارت جنگ کے بعد بھارت نے پاکستان کے پانی کو روکنے کی دھمکی دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، واضح رہے کہ پانی پاکستان کی بقا کا ضامن ہے اور اس میں کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

جائیداد کی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس ڈیڑھ فیصد کم کرنے کی تجویز

مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں جائیداد کی خریداری پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس ڈیڑھ فیصد کر نے کی تجویز دی گئی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان نے نیشنل واٹر پالیسی 2018 کے تحت جامع آبی وسائل کے نظم ونسق کے طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف اہداف مقرر کیے ہیں۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ اس حوالے سے بھارت کے ناپاک عزائم کا بھرپور توڑ کیا جائے گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ ہم اپنے آبی ذخائر میں جنگی بنیادوں پر اضافہ کریں۔

ہم آدھے سے زائد ممکنہ ٹیکس سے محروم تھے، وزیر خزانہ کا اعتراف

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں اعتراف کیا کہ ہم آدھے سے زائد ممکنہ ٹیکس سے محروم تھے ، ایف بی آر نے پاکستان میں ٹیکس گیپ کا تخمینہ ساڑھے 5 ٹریلین روپے لگایا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت محدود وسائل کے باوجود پانی کے ذخائر کے منصوبوں پر عمل درآمد یقینی بنائے گی، جلد ہی اس حوالے سے ایک تفصیلی حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔

بجٹ تقریر میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کو بھارتی آبی جارحیت کے ساتھ پانی کی قلت، فوڈ سیکیورٹی، پہاڑی ندی نالوں سے آنے والے طغیانی ریلوں کی روک تھام، سیلاب کی روک تھام کے اقدامات اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کی نئی پالیسی تیار کرلی

حکومت پاکستان نے 2 اور 3 پہیوں والی الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کےلیے نئی انرجی وہیکل پالیسی تیار کرلی ہے۔

بجٹ تقریر میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کو بھارتی آبی جارحیت کے ساتھ پانی کی قلت، فوڈ سیکیورٹی، پہاڑی ندی نالوں سے آنے والے طغیانی ریلوں کی روک تھام، سیلاب کی روک تھام کے اقدامات اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان نے نیشنل واٹر پالیسی 2018ء کے تحت جامع آبی وسائل کے نظم و نسق کے طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف اہداف مقرر کیے ہیں۔

بجٹ کس سوچ سے بنایا گیا وہ سمجھ نہیں آرہی، زبیر موتی والا

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بجٹ 26-2025ء پیش کیے جانے کے بعد ردعمل دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن واٹر اسٹوریج میں 10 ملین ایکڑ فٹ کا اضافہ ہوا جبکہ پانی کے ضیاع میں 33 فیصد اور پانی کے موثر استعمال میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

بجٹ تقریر میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال 59 آبی منصوبوں میں سے 34 مکمل کیے گئے، جن کی مجموعی لاگت 295 ارب روپے رہی، موجودہ مالی سال کے آبی وسائل ڈویژن کےلیے 133 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ان میں سے 34 ارب جاری آبی منصوبوں کے لیے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آبی منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری کےلیے 102 ارب رکھے گئے ہیں، جن میں سے 95 ارب 15 اہم منصوبوں کے لیے مختص ہیں، جو پانی ذخیرہ کرنے، سیلاب سے تحفظ، انڈس بیسن پر ٹیلی میٹری سسٹم اور پانی کے تحفظ سے متعلق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کےلیے 32 اعشاریہ7 ارب، مہمند ڈیم کے لیے 35 اعشاریہ7 ارب، کراچی بلک واٹر سپلائی (K-IV) منصوبے کے لیے 3 اعشاریہ 2 ارب، کلری باغار فیڈر کینال کی لائیننگ کےلیے 10 ارب، انڈس بیسن سسٹم پر ٹیلی میٹری سسٹم کے لیے 4 اعشاریہ 4 ارب، پٹ فیڈر کینال کےلیے 1 اعشاریہ 8 ارب اور کچھی کینال فلڈ پروجیکٹ کےلیے 69 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، آواران، پنجگور، گروک اور گیشکور ڈیمز کےلیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ویسٹ انڈیز: نیکولس پورن کا 29 سال کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا حیران کن اعلان
  • دبئی میں دنیا کے سب سے بلند میٹرو اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا
  • بھارتی آبی جارحیت، بجٹ میں جنگی بنیاد پر آبی ذخائر میں اضافے کا اعلان
  • ٹرمپ کی منفی پالیسیوں نے ایف 35 کے خریداروں کو پشیمان کر کے رکھدیا ہے، امریکی میڈیا
  • آن لائن خریداری پر اب کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟
  • دبئی میں دنیا کے بلند ترین میٹرو سٹیشن کی تعمیر شروع
  • ویسٹ انڈیز کے نکولس پوران کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • لاہور ریلوے اسٹیشن کے ڈسپیج آفس میں کیا ہوتا ہے؟
  • بلاول بھٹو کی سربراہی میں سفارتی وفد کی برطانیہ میں کیا مصروفیات ہوں گی؟