پی ٹی آئی کے مرکزی اور پارلیمانی رہنما ئو ں نے وفاقی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
پی ٹی آئی کے مرکزی اور پارلیمانی رہنما ئو ں نے وفاقی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی اور پارلیمانی رہنماں نے وفاقی بجٹ 2025-26 کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے اشرافیہ نواز، عوام دشمن اور معیشت شکن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ غریب سے روٹی چھیننے اور امیر کو مزید نوازنے کی دستاویز ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے سینیٹر شبلی فراز، سلمان اکرم راجہ، شیخ وقاص اکرم اور دیگر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے دکھائی گئی 2.
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج غریب کو غریب اور امیر کو امیر بنانے والا بجٹ پیش ہوا، گزشتہ برس تنخواہ دار طبقے پر 100 فیصد بوجھ ڈالا گیا، تنخواہ دار طبقے کی درخواست تھی کہ بوجھ کم کیا جائے، اس سال بھی کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس 4 فیصد سے کم کر دیا گیا ہے، چھوٹے بچت کرنے والے گھرانے معاشی مگر مچھوں کے آگے ڈال دیے گئے ہیں، پیٹرولیم لیوی بڑھا کر صوبوں کو ان کے حصے سے محروم رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہر سال بجٹ حکومت کی ترجیحات کا عکاس ہوتا ہے اور بدقسمتی سے اس ملک میں بجٹ ہمیشہ اشرافیہ کے لیے بنایا جاتا ہے، یہ ملک شاید اسی اشرافیہ کے لیے بنایا گیا تھا، اس بار کے بجٹ نے تین سال کے بجٹ کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ جب بانی پی ٹی آئی کی حکومت کا تختہ الٹا گیا تب معاشی اہداف کیا تھے، اس سال جی ڈی پی میں زراعت منفی آئی ہے، یہ کبھی موسمیاتی تبدیلی کو کبھی کسی اور کو قصور وار بناتے ہیں، زراعت میں نقصان حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ہوا ہے، انڈسٹریز کی گروتھ میں بھی منفی اثر پڑا ہے سروسز بہت کم ہوگئی۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانی کرنسی کی ویلیو پاکستانی روپے سے زیادہ ہو گئی ہے، یہ ہے موجودہ حکومت کی کارکردگی۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل شیخ وقاص اکرم نے بجٹ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ دراصل ایک اقتصادی پھانسی گھاٹ ہے، عوام کو اس بجٹ میں قربان کر دیا گیا ہے، صرف 10 فیصد ریلیف تنخواہ دار طبقے کو دیا گیا، وہ بھی 22 لاکھ سالانہ کمانے والوں کو۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کو نظرانداز کرکے حکومت نے 10 ارب ڈالر کا نقصان کیا اور وزیر خزانہ خود اس کا اعتراف کر چکے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفنانس ایکٹ کے تحت ایف بی آر کے ا ختیارات میں مزیداضافہ تجویز، سوشل میڈیا انفلوئنسرز بھی زد پر آئیں گے فنانس ایکٹ کے تحت ایف بی آر کے ا ختیارات میں مزیداضافہ تجویز، سوشل میڈیا انفلوئنسرز بھی زد پر آئیں گے بجٹ میں معمولی بچت والے گھرانوں کو مگرمچھوں کے آگے ڈالا گیا: سلمان اکرم راجہ نیتن یاہو کو بتائیں ‘اب بہت ہو چکا’؛ سابق اسرائیلی وزیرِاعظم کی ٹرمپ سے اپیل بجٹ 26-2025 : سپریم کورٹ کے اخراجات کیلئے 6 ارب 64 کروڑ روپے مختص بجٹ 2025-2026: مالیاتی بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے سپرد وفاقی حکومت کی دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کی تجویزCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال
اسلام آ باد/ اسلام آباد:وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 2025 کے سیلاب کے نقصانات کا تفصیلی جائزہ اور ابتدائی تخمینہ دس روز میں مکمل ہوگا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت وزیرِاعظم کی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں 2025 کے سیلاب سے نقصانات کے تخمینے کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے، سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور صوبائی حکومتوں کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔
احسن اقبال نے بتایا کہ صوبائی حکومتوں کا مؤقف ہے سیلابی نقصانات کا حتمی اندازہ پانی اترنے کے بعد ممکن ہوگا جس پر پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور امدادی کام جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے نقصانات پر قیاس آرائیوں سے گریز کریں، درست اعداد و شمار جلد جاری کیے جائیں گے اور 2022 کی طرح قدرتی آفات کے نقصانات کا تخمینہ عالمی اداروں کے تعاون سے لگایا جائے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کا بڑا چیلنج ہے جبکہ سیلاب اور خشک سالی اس کے براہِ راست اثرات ہیں۔ گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کے خطرات میں اضافہ ہوا، حکومت جامع قومی پلان بنا رہی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے قدرتی آفات میں سیاست کی، اس سے نمٹنا ضروری ہے۔