یہ بجٹ عوام دوست نہیں عوام دشمن ہے، پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی کی حکومت پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
یہ بجٹ عوام دوست نہیں عوام دشمن ہے، پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی کی حکومت پر تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 10 June, 2025  سب نیوز 
اسلام آباد (سب نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شہر ریاض نے بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ عوام دوست نہیں عوام دشمن بجٹ ہے ، جب ہر چیز پر سیلز ٹیکس 18 فی صد وصول کیا جائے گا اور یوٹیلیٹی بلز زیادہ کیے جائینگے تو آخر کار غریب، تنخواہ دار اور متوسط کی جیب پر ہی ڈاکا مارا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مزید قرضے لے کر مصنوعی ترقی کا ڈھونگ رچا کر بل آخر عوام کی جیب سے وصول کیا جائیگا۔
سولر پلیٹس مہنگی کر کے متوسط طبقے سے بجلی کے بلوں کی آگ میں جھونک دیا جائیگا۔ انڈائریکٹ ٹیکسوں کے بے تحاشا اضافے سے مہنگائی کا طوفان آئیگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمسلح افواج کے افسران، سولجرز کیلئے اسپیشل ریلیف الاؤنس کا اعلان مسلح افواج کے افسران، سولجرز کیلئے اسپیشل ریلیف الاؤنس کا اعلان اسمگلنگ کی روک تھام والوں کے خلاف گھیرا تنگ: فنانس بل کے اہم نکات سب نیوز نے حاصل کر لیے بجٹ 2025: شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت 10 سال تک محدود کردی گئی بجٹ 2025 میں سولر پینلز کی درآمدات پر 18 فیصد ٹیکس عائد اپوزیشن کا بجٹ اجلاس کے دوران قومی اسمبلی میں شور شرابا چینی قونصلیٹ حملہ کیس؛ تفتیشی افسر 3 ماہ میں ایک گواہ بھی پیش نہ کر سکاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی
پڑھیں:
سینیٹ کا اجلاس آج، قومی اسمبلی کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-8
اسلام آباد ( آن لائن) قومی اسمبلی کا اجلاس آج اور سینیٹ کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا، وزارت پارلیمانی امور نے اجلاس کی طلبی سے متعلق نئی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی۔ فیصلہ پارلیمانی ذرائع نے کیا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 5 نومبر کو طلب کیا جائے گا۔ شیڈول کے مطابق یہاجلاس 27 اکتوبر کو ہونا تھا، تاہم مالیاتی امور سے متعلق اہم آرڈیننس پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث اجلاس کو ری شیڈول کیا گیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پارلیمانی سیشن کے دوران آرڈیننس جاری نہیں کیا جا سکتا، جس کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا کہ اجلاس کے بعد ہی آئندہ حکومتی اقدامات پر مزید بات چیت کی جائے گی۔