Islam Times:
2025-06-12@07:48:55 GMT

وفاقی حکومت کی دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کی تجویز

اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT

وفاقی حکومت کی دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کی تجویز

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ پیش کیا اور کہا کہ رواں مالی سال 25-2024 میں دفاع کے لیے دو ہزار 122 ارب روپے مختص کیے گئے لیکن دفاع پر اخراجات دو ہزار 181 ارب تک پہنچ جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کے ساتھ دو ہزار 550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ پیش کیا اور کہا کہ رواں مالی سال 25-2024 میں دفاع کے لیے دو ہزار 122 ارب روپے مختص کیے گئے لیکن دفاع پر اخراجات دو ہزار 181 ارب تک پہنچ جائیں گے۔ نئے مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بری فوج کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایک ہزار 165 ارب سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ رواں سال بری فوج کے لیے ایک ہزار9ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال بری فوج کے اخراجات کا نظر ثانی اخراجات کا تخمیہ ایک ہزار 58 ارب روپے لگایا گیا۔

وزیرخزانہ نے بتایا کہ پاک فضائیہ کے لیے آئندہ مالی سال میں 520 ارب 74 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ رواں مالی سال پاک فضائیہ کے لیے 451 ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاک بحریہ کے لیے آئندہ مالی سال 265 ارب 97کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ رواں مالی سال پاک بحریہ کے لیے 230 ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال بحریہ کے نظرثانی شدہ اخراجات 238 ارب روپے سے بڑھ جائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ارب روپے مختص کیے گئے مختص کرنے کی تجویز کہ رواں مالی سال آئندہ مالی سال کہا کہ رواں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2025-26، دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 جون 2025ء ) وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2025-26، دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025/26ء کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر ایاز سادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جہاں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اگلے مالی سال کے لیے 17 ہزار 600 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کیے گئے ہیں، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا، گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی تجویز ہے، حکومت نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم لیوی 78 روپے فی لٹر سے بڑھا کر 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے، پیٹرولیم مصنوعات صرف ڈیجیٹل ادائیگی سے خریدی جا سکیں گی، نقد پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پر 2 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرنے ہوں گے، بجٹ میں نان فائلرز کے لیے بینک سے 50 ہزار روپے سے زیادہ کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا کر 1 اعشاریہ 2 فیصد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، یوٹیوبرز، فری لانسرز اور نان فائلرز کے خلاف نئے ٹیکس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8 ہزار 207 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، دفاع کے لیے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، صوبوں اور سپیشل ایریاز کے لیے 253 ارب 23 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، صوبائی نوعیت کے منصوبوں پر 105 ارب 78 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے جائیں گے، ضم شدہ اضلاع کے لیے 65 ارب 44 کروڑ روپے سے زیادہ جب کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 82 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

بتایا جارہا ہے کہ فیڈرل ایجوکیشن اور پروفیشنل ٹریننگ کے لیے 18 ارب 58 کروڑ سے زائد، ڈیفنس ڈویژن کے لیے 11 ارب 55 کروڑ روپے اور پاور ڈویژن کو آئندہ مالی سال 90 ارب 22 کروڑ روپے دینے کی تجویز ہے، آبی وسائل ڈویژن کو آئندہ مالی سال 133 ارب 42 کروڑ روپے، ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی سکیموں کے لیے 70 ارب 38 کروڑ روپے اور صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 2869 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں وفاقی وزارتوں اور ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 682 ارب سے زیادہ، حکومتی ملکیتی اداروں کے لیے 35 کروڑ روپے سے زیادہ، این ایچ اے کو آئندہ مالی سال 226 ارب 98 کروڑ روپے اور آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1ہزار ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، نیشنل ہیلتھ کو 14 ارب 34 کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کی مد میں دیئے جائیں گے، وزارت داخلہ کو 12 ارب 90 کروڑ اور وزارت اطلاعات کو 6 ارب روپے سے زیادہ ملیں گے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 39 ارب 48 کروڑ روپے سے زیادہ اور ریلوے ڈویژن کو 22 ارب 41 کروڑ روپے، پلاننگ ڈیولپمنٹ کے لیے بجٹ میں 21 ارب روپے سے زائد رکھے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا مالی سال 2026 کا بجٹ: دفاعی اخراجات میں اضافہ، آمدنی کے اہداف پر شکوک، مالی نظم و ضبط پر زور
  • 17573ارب کا بجٹ، 6501 ارب روپے کا خسارہ، دفاعی اخراجات 2550 ارب، حکومتی اخراجات 16286 ارب، پی ایس ڈی پی 1000 ارب
  • تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ، دفاعی اخراجات کیلئے2550 ارب روپے مختص، سولر پینل پر ٹیکس عائد
  • بجٹ 26-2025: حکومت کادفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کا اعلان
  • وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2025-26، دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز
  • وزیر اعظم کو سب پہلے سے پتا ہوتا ہے، تنخواہوں میں اضافے کی تجویز مسترد کرکے زیادہ اضافہ کرنے پر مفتاح اسماعیل نے اندر کی بات بتادی
  • ملکی دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کا امکان
  • دفاعی بجٹ اور تنخواہوں میں کتنا اضافہ تجویز کیا گیا؟ بجٹ دستاویز منظر عام پر آگئی
  • حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے