پاکستان نے دہشتگردی کے الزمات پر اپنے اپ کو شفاف تحقیقات کے لئے پیش کیا، حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنگ میں بہترین کارکردگی پر فیلڈ مارشل بنے، پاکستان میں پراکسیز وار لڑنے کی کوشش کی گئی، امریکہ اور روس کا پاکستان کے قریب آنا پاکستان کی فتح کے نتیجہ میں ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق وزیر برائے ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا بائیس جون سے لاہور سے ماسکو کے لئے ٹرین چلانے جارہے ہیں، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے ایم او یو سائن ہونے کے بعد ریلوے کا پورا سسٹم ڈیجٹلائز کرنے جارہے ہیں، آرمی چیف جنگ میں بہترین کارکردگی پر فیلڈ مارشل بنے، ہم نے ہندوستان میں خواتین اور بچوں سمیت سویلین کو نہیں مارا بلکہ فوجی احداف کو نشانہ بنایا گیا، سندھ پنجاب میں کارکردگی کا مقابلہ صحت مندانہ ہے، ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا اکتیس مئی تک ستتر سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ ریونیو حاصل کیا، ریونیو بڑھانے کے لئے گڈز ٹرین چلارہے ہیں، ریلوے اسٹیشنز اور کالونیز کو ستھرا پنجاب مہم کے تحت صفائی کے ایگریمنٹ کئے ہیں، مزید گیارہ ٹرینوں کو آوٹ سورس کررہے ہیں، سولرائزیشن کا سلسلہ مکمل کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم کی خواہش ہے ازبکستان اور قازقستان کو ریلوے روٹ سے کنکٹ کریں، وزیراعظم کیساتھ میٹنگ میں کہہ دیا تھا کہ تھرکول کی کامیابی کے لئے ریلوے کی ڈویلپمنٹ کرنا ہوگی۔
حنیف عباسی نے مزید کہا کہ تھرکول اور ریکوڈک کی کامیابی کے لئے ریلوے کو ترقی دینی ہوگی، ریلوے کو سٹریٹجک ایسڈ قرار دینے جارہے ہیں، بھارت سے کامیابی کے بعد رشیا اربوں ڈالر اسٹیل ملز پر لگانے جارہا ہے، پاکستان نے دہشتگردی کے الزمات پر اپنے اپ کو شفاف تحقیقات کے لئے پیش کیا، جنگ کے دوران سب متحد تھے مگر پھر بھی کچھ دل کالے تھے، لیڈر اور اپوزیشن اور ان کی باجی کے بیانات سنیں، اپنی ذاتی خواہشات کو پروان چڑھانے کے لئے ایسے بیانات دیئے گئے۔ آرمی چیف جنگ میں بہترین کارکردگی پر فیلڈ مارشل بنے، پاکستان میں پراکسیز وار لڑنے کی کوشش کی گئی، امریکہ اور روس کا پاکستان کے قریب آنا پاکستان کی فتح کے نتیجہ میں ہوا ہے۔ محمد حنیف عباسی کا مزید کہنا تھا ریونیو بڑھنے کے باوجود اعتراف کرتا ہوں ریلوے مسافرکم ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حنیف عباسی جارہے ہیں کے لئے
پڑھیں:
سیسی کے اسپتالوں کیلئے 9 ارب روپے سے ادویات کی خریداری میں بے ضابطگیوں پر تحقیقات کا حکم
کراچی:سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے محکمہ محنت سندھ کے ادارے سیسی کے اسپتالوں کے لیے غیر معیاری ادویات اور مشینری کی خریداری میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کی شکایات پر سیسی کے 7 اسپتالوں اور 42 ڈسپنسریز کے لئے سالانہ 9 ارب روپے کے ادویات کی خریداری کی آڈٹ کا حکم دے دیا۔
بدھ کو پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا۔ اجلاس میں سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوشن (سیسی) کے سال 2018ء اور 2019ء کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سیکریٹری محکمہ محنت رفیق قریشی، کمشنر سیسی میانداد راہوجو سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔
چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے سیسی حکام سے استفسار کیا کے سیسی کے زیرانتظام کتنے اسپتال کام کررہے ہیں؟ اور ان اسپتالوں کے لئے ادویات کی خریداری پر کتنا خرچ ہورہا ہے؟
سیسی کمشنر میانداد نے پی اے سی کو بتایا کے سیسی کے زیرانتظام ولیکا اسپتال، لانڈھی اسپتال اور کڈنی سینٹر سمیت سندھ بھر میں 7 بڑے اسپتال اور 42 ڈسپنسریز کام کر رہی ہیں، سیسی کے اسپتالوں اور ڈسپنسریز میں صنعتی ورکرز اور سیسی ملازمین علاج کراتے ہیں، 13 ارب روپے کے فنڈ سے سیسی کے اسپتالوں اور ڈسپنسریز کے لئے ادویات کی خریداری ہوئی اور ہیلتھ کیئر سروسز پر سالانہ 70 فیصد فنڈ یعنی 9 ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں جبکہ تیس فیصد فنڈ یعنی 4 ارب روپے سیسی کے فیلڈ ڈائریکٹرز پر خرچ ہو رہے ہیں۔
پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے کہا کے سیسی کے اپستالوں میں ادویات کی خریداری پر اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں جس کے باوجود سیسی کے اسپتالوں میں غیر معیاری ادویات فراہم ہونے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔
کمشنر سیسی نے بتایا کے سیسی کے اسپتالوں کے لئے 70 فیصد ادویات کی خریداری ٹینڈرز کے ذریعے کی جا رہی ہے اور 30 فیصد خریداری مقامی سطح پر ڈائریکٹرز کرتے ہیں جہاں پر ادویات کی خریداری میں ایشوز ہیں،ان اسپتالوں کو بہتر چلانے کے لیے ہاسپٹل مینجمنٹ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جب کہ ولیکا اسپتال کے انفرااسٹرکچر اور عمارت کے لئے سیسی گورننگ باڈی نے 1.4 ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا ہے جس پر کام کا آغاز ایک سال کے اندر شروع ہوگا۔
نثار کھوڑو نے کہا کے محکمے اور ورکر کلاس کی بہتری کے لئے ریفارمز لانا محکمہ کی ذمہ داری ہے، پی اے سی نے محکمہ محنت سندھ کے ادارے سیسی کے اسپتالوں کے لئے غیر معیاری ادویات اور مشینری کی خریداری میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کی شکایات پر سیسی کے 7 ہستالوں اور 42 ڈسپینسریز کے لئے سالانہ 9 ارب روپے کے ادویات کی خریداری کی آڈٹ کا حکم دے دیا۔
پی اے سی کی سیسی کو صنعتوں میں کم از کم اجرت 37 ہزار کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت
پی اے سی اجلاس میں 80 فیصد نجی صنعتی یونٹس میں ورکرز کو کم ازکم اجرت ماہانہ 37 نہ دینے کا انکشاف سامنے آیا۔
چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے استفسار کیا کہ سیسی میں کتنے صنعتی یونٹس اور کتنے ورکرز رجسٹرڈ ہیں اور کتنے صنعتی ادارے کم از کم اجرت کے قانون پر عمل نہیں کررہے۔
کمشنر سیسی نے بتایا کہ 67 ہزار صنعتی یونٹس میں سے سیسی میں 24 ہزار یونٹس رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 6 ہزار صنعتی یونٹس بند پڑے ہیں جب کہ 18 ہزار صنعتی یونٹس فنکشنل ہیں جن کے 8 لاکھ ورکرز کو سیسی میں رجسٹرڈ کیا گیا ہے جبکہ متعدد صنعتی یونٹس میں ماہانہ 37 ہزار کی اجرت پر عمل تو ہو رہا ہے تاہم نجی سیکیورٹی گارڈز کو ماہانہ 37 ہزار اجرت دینے پر عمل نہیں کیا جا رہا۔
چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے بتایا کہ 80 فیصد نجی صنعتی یونٹس میں ماہانہ کم از کم اجرات 37 ہزار روپے دینے پر عمل درآمد نہ ہونا لیبر قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
پی اے سی نے سیسی اور محکمہ محنت کو صنعتی یونٹس میں کام کرنے والے تمام ورکرز کو کم از کم اجرت 37 ہزار روپے کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت کردی۔
اجلاس میں چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے استفسار کیا کہ سیسی میں کتنے ملازمین ہیں اور کتنے حقیقی اور کتنے جعلی ثابت ہوئے ہیں اور ملازمین کی حاضری کا کیا مکینزم ہے؟
کمشنر سیسی نے بتایا کہ سیسی کے متعدد جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین کو نوکری سے فارغ کیا گیا اور اب سیسی کے 4 ہزار 200 ملازمین ہیں جن کی ڈیجیٹلائز حاضری چیک کی جاتی ہے۔
پی اے سی اجلاس میں سیسی کے انسٹی ٹیوشنز کے رپیئر کے کام کے لئے جعلی بلوں کے ذریعے 50 ملین روپے کی بوگس ادائگیاں ہونے کا انکشاف سامنے آیا جس پر پی اے سی نے سیسی کے اداروں کے رپیئر کے کاموں کے لئے 50 ملین روپے کی بوگس ادائگیاں ہونے کے معاملے کی سیکریٹری لیبر کو تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔