data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

شکارپور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے شکارپور سے معصوم بچے انس تھہیم کے اغوا کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مراد علی شاہ حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے معصوم بچے کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جب تک فرض شناس اور وڈیروں بنگلوں پر حاضری نہ دینے والے پولیس افسران کو تعینات نہیں کیا جاتا اس وقت تک شکارپور سمیت سندھ میں امن کا قیام ممکن نہیں کیونکہ ان بنگلوں سے ہی جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی ہوتی ہے۔ شکارپور کا ایک پولیس افسر پہلے بھی ایسا انکشاف کر چکا ہے۔ صوبائی مشیر کے پولیس اسکواڈ کے ذریعے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کیے جانے کی خبریں بھی میڈیا کی زینت بنی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پورا سندھ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے۔ سندھ میں عملاً ڈاکو راج ہے اورمراد علی شاہ حکومت سمیت پیپلز پارٹی سے وابستہ مقامی ظالم وڈیرے اور سردار ان کی سہولت کاری کر رہے ہیں۔ شکارپور شہر کے وسط میں معصوم بچوں کا اغوا اور2 روز قبل ایک بچے روہت اوڈ کا بہیمانہ قتل پیپلز پارٹی کی حکومت پر سیاہ دھبہ ہے۔ اگر معصوم بچی پریا کماری اور فضیلہ سرکی بازیاب ہو جاتیں اور اغوا کاروں کو عبرتناک سبق دیا جاتا تو کسی کو انس تھہیم کو اغوا کرنے کی جرأت نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ شکارپور کے شہری انس تھہیم کے اغوا اور بدامنی کے خلاف 2روز سے شدید گرمی کے باوجود سراپا احتجاج ہیں مگرحکومت اور انتظامیہ کی غیرت نہیں جاگی۔ مقامی سردار اور منتخب نمائندے امن کی بحالی اور معصوم بچے کی بازیابی کے لیے ایک دوسرے پر الزامات لگا کر وقت ضائع کر رہے ہیں۔ دریں اثنا دوسرے روز بھی جماعت اسلامی ضلع شکارپور کے امیر عبدالسمیع بھٹی کی قیادت میں وفد نے دھرنے میں شرکت کرکے اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدامنی کے ذمے دار مقامی ایم این اے، ایم پی اے اور پولیس ہیں۔ جب تک انہیں بے نقاب نہیں کیا جاتا، روہت اوڈ قتل ہوتے رہیں گے اور انس تھہیم اغوا ہوتے رہیں گے۔ وفد میں ضلعی جنرل سیکرٹری حافظ نیاز احمد، مقامی امیر مولانا صدر الدین مہر، صبغت اللہ مینگل، ایڈووکیٹ اصغر پھوڑ اور دیگر رہنما شامل تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے کے الیکٹرک کے ملازم سمیت دو افراد زخمی

کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے کے الیکٹرک کے ملازم سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق نیو کراچی سیکٹر فائیو ای مغل پان والی گلی میں فائرنگ سے ایک شخص شدید زخمی ہوگیا جسے تشویش ناک حالت میں عباسی شہید اسپتال لیجایا گیا جہاں اس کی شناخت 42 سالہ آصف ولد معیز کے نام سے کی گئی۔

اس حوالے سے ایس ایچ او بلال کالونی ناصر خان نے بتایا کہ واقعہ لوٹ مار کے بعد فرار ہونے والے ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پیش آیا ہے جس کی زد میں آکر آصف پیٹ پر گولی لگنے سے زخمی ہوا جسے بعدازاں عباسی شہید اسپتال سے لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ مضروب کے الیکٹرک کا ملازم بتایا جاتا ہے۔

تاہم، پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

دریں اثنا شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے  سورتی کمپنی پل کے قریب فائرنگ سے 20 سالہ امان اللہ زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کے لیے جناح اسپتال لیجایا گیا۔

شاہ لطیف ٹاؤن پولیس کے مطابق واقعہ ڈکیتی کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پیش آیا ہے جبکہ نوجوان کو ٹانگ پر گولی لگی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت عوام کے تحفظ میں ناکام ہوگئی‘ رخشندہ منیب
  • کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے کے الیکٹرک کے ملازم سمیت دو افراد زخمی
  • احسن اقبال کا ہرجانہ دعویٰ، مراد سعید کے وکلاء غیر حاضر، عدالت کا نئی تاریخ کا حکم
  • اداکارہ ثانیہ سعید ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل پر گفتگو کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
  • کراچی، موٹر سائیکل سلپ ہونے سے پولیس اہلکار جاں بحق
  • سندھ ڈاکوئوں کے قبضے میں ہے ،جماعت اسلامی
  • قمبر علی خان ڈاکوئوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا، پولیس بھی محفوظ نہیں
  • کلفٹن پولیس کی بروقت کارروائی، 72 گھنٹوں میں اغوا کی گئی بچی بازیاب، رکشا ڈرائیور گرفتار
  • کراچی؛  بچوں کے اغوا میں ملوث میاں بیوی گرفتار، 2 مغوی لڑکیاں بازیاب