حکومت سندھ کا مزید بسوں کی خریداری، ای وی ٹیکسی اور اسکوٹرز کے لیے بجٹ مختص کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
حکومت سندھ نے آئندہ مالی سال 2025-26 میں مزید بسوں کی خریداری اور ای وی ٹیکسیوں اور اسکوٹرز کے لیے بجٹ مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کا اہم اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کمال دایو، سی ای او ٹرانس کراچی فواد غفار سومرو اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
اجلاس میں ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ ڈیپارٹمنٹ کے تحت مختلف منصوبوں پیپلز بس سروس، ای وی اسکوٹرز سمیت دیگر امور کا جامع جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ای وی گاڑیوں کے لیے مختلف مقامات پر چارجنگ انفراسٹرکچر کے قیام پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کو محکمہ ٹرانسپورٹ کے مالی سال 2024-25 کے منصوبوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی اور آئندہ مالی سال میں مجوزہ منصوبوں پر بھی جامع بات چیت کی گئی۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کو پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت مختلف سرمایہ کاروں کی جانب سے بس سروس شروع کرنے کے بارے میں بھی آگہی دی گئی۔
انہیں بتایا گیا کہ یلو لائن بی آر ٹی کے اہم حصے جام صادق پل کا کام مکمل ہے، حالیہ ماہ اس کا افتتاح کر سکتے ہیں۔
اجلاس میں ریڈ لائن بی آر ٹی کی جلد تکمیل کے لیے کام میں مزید تیزی لانے کی ہدایات کی گئی۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ ماحولیاتی لحاظ سے پائیدار اور جدید پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے قیام کے لیے پرعزم ہے، حکومت سندھ عوام کے لئے ماحول دوست اور سستی سفری سہولیات کے لئے مسلسل کوشاں ہے۔
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ کراچی کے لئے مزید بسیں جلد پہنچنے کی امید ہے، کراچی کے شہریوں کے لیے ڈبل ڈیکر بسز بھی لا رہے ہیں، ہم نے کراچی میں ای وی بسز، پیپلز بس سروس جیسے کامیاب منصوبے شروع کیے، کراچی کے کونے کونے میں یہ نیٹ ورک بچھانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں ہر شہری کو جدید سفری سہولیات میسر ہوں، حکومت سندھ نے جو منصوبے شروع کیے ہیں، ان کا مقصد شہر کی ٹریفک کو منظم کرنا اور ٹرانسپورٹ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن حکومت سندھ کے لئے کے لیے
پڑھیں:
بلوچستان کا پورا بوجھ کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھا رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعدیہ جاوید نے کہا کہ محکمہ صحت میں بائیو میٹرک کا نظام متعارف کرایا جارہا ہے، جو ڈاکٹر یا اسٹاف ڈیوٹی پر نہیں ہوگا ان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، پنجاب میں جس طرح تباہی ہوئی ہے صوبائی حکومت اکیلے قابو نہیں پاسکتی، گجرات میں 4 روز تک پانی کھڑا رہا وہاں کے کسی وزیر نے بیان نہیں دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے کہا ہے کہ کراچی کے اسپتالوں میں صرف شہر کے نہیں پورے ملک سے مریض آتے ہیں اور بلوچستان کا پورا بوجھ بھی کراچی کے سول اور جناح اسپتال ہی اٹھارہے ہیں۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے کہا کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ سرکاری اسپتالوں میں ایم آر وائی مشینیں خراب ہیں لیکن سیکرٹری صحت نے بتایا ٹیکنیکل اسٹاف جان بوجھ کر ایم آر آئی مشینیں خراب ہونے کا بتاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں کا ٹیکنیکل اسٹاف جان بوجھ کر کہتا ہے ایم آر آئی مشینیں خراب ہیں تاکہ لوگ پرائیویٹ اسپتالوں سے ٹیسٹ کرائیں، اس عمل پر ٹیکنیکل اسٹاف کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں، کچھ کی نوکریاں بھی ختم کی ہیں، دیگر کیخلاف انکوائری ہورہی ہے۔
سعدیہ جاوید نے کہا کہ سندھ حکومت محکمہ صحت پر جتنا پیسہ لگارہی ہے کسی اور شعبے میں نہیں لگا رہی، کراچی کے اسپتالوں میں صرف شہرکے نہیں پورے ملک سے مریض آتے ہیں۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ بلوچستان کا پورا بوجھ بھی کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھارہے ہیں، اسپتالوں کی کیپسٹی سے زیادہ مریض ہیں اس لئے صفائی کے معاملات ہیں، سندھ کا میڈیکل سسٹم باقی تمام صوبوں سے بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں بائیو میٹرک کا نظام متعارف کرایا جارہا ہے، جو ڈاکٹر یا اسٹاف ڈیوٹی پر نہیں ہوگا ان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جس طرح تباہی ہوئی ہے صوبائی حکومت اکیلے قابو نہیں پاسکتی، گجرات میں 4 روز تک پانی کھڑا رہا وہاں کے کسی وزیر نے بیان نہیں دیا۔