اسلام آباد(اوصاف نیوز )مجوزہ فنانس بل میں تنخواہ دار طبقے کیلئے بڑی انکم ٹیکس چھوٹ جبکہ سالانہ 6 لاکھ روپے تک تنخواہ پر زیرو انکم ٹیکس برقرار رہے گی۔

مجوزہ فنانس بل کے مطابق 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے تک تنخواہ پر ڈھائی فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ اس سلیب پر پہلے 5 فیصد ٹیکس تھا۔ 12 لاکھ سے 22 لاکھ روپے تک سالانہ تنخواہ پر ٹیکس 15 فیصد سے کم کرکے 11 فیصد کردیا گیا ہے جبکہ 6 ہزار روپے فیکسڈ ٹیکس بھی عائد ہوگا۔

فنانس بل کے مطابق 22 لاکھ سے زیادہ تنخواہ پرانکم ٹیکس 25 سے کم کرکے 23 فیصد مقرر جبکہ 22 سے 32 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر ایک لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس لاگو ہوگا۔

سالانہ 32 لاکھ سے 41 لاکھ تنخواہ پر 30 فیصد انکم ٹیکس اور 3 لاکھ 46 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس بھی عائد ہوگا۔ 41 لاکھ روپے سالانہ سے زیادہ تنخواہ پر 35 فیصد انکم ٹیکس اور 6 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس عائد ہوگا۔

ایلون مسک اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان برف پگھلنے لگی،جھگڑے پرافسوس کا اظہار

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: لاکھ روپے تک تنخواہ پر انکم ٹیکس ہزار روپے عائد ہوگا لاکھ سے

پڑھیں:

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلیے خوشخبریاں: کتنا ٹیکس کم ہوا؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی بجٹ 2025-26 میں حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو مہنگائی کے دباؤ سے نکالنے کے لیے انکم ٹیکس میں ریلیف فراہم کر دیا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق اس بجٹ کا مرکزی نکتہ یہی تھا کہ تنخواہ دار افراد کو زیادہ سے زیادہ مالی سہولت دی جائے تاکہ ان کا معیار زندگی بہتر ہو اور مہنگائی کی چکی میں پسنے والے شہری کسی حد تک سکھ کا سانس لے سکیں۔

حکومت کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ٹیکس سلیب میں نمایاں تبدیلی کی گئی ہے، جس کے تحت مختلف آمدنی کی سطح پر لاکھوں افراد کو ہزاروں روپے کا فائدہ پہنچے گا۔

نئے بجٹ میں ماہانہ 50 ہزار روپے تک کی تنخواہ والوں کے لیے مکمل ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جب کہ ایک لاکھ روپے ماہانہ کمانے والوں کا ٹیکس 2500 روپے سے گھٹا کر صرف 500 روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح ڈیڑھ لاکھ روپے آمدن پر اب صرف 6 ہزار روپے ٹیکس دینا ہوگا، جو پہلے 10 ہزار روپے تھا۔

اس کے علاوہ 2 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس 19,167 سے کم ہو کر 13,500 روپے ہو گیا ہے۔3 لاکھ روپے تنخواہ والے اب 45,833 کے بجائے 38,833 روپے ٹیکس دیں گے جب کہ 10 لاکھ روپے ماہانہ کمانے والوں کے لیے بھی ٹیکس میں 10 ہزار روپے کی کمی کر دی گئی ہے۔

اسی طرح 30 لاکھ روپے ماہانہ آمدن رکھنے والوں کے لیے ٹیکس 10,87,000 سے کم ہو کر 10,70,000 روپے کر دیا گیا ہے۔

یہ ریلیف نہ صرف چھوٹے ملازمین بلکہ اعلیٰ تنخواہ لینے والے افراد کے لیے بھی قابلِ ذکر ہے۔ وزیر خزانہ کے مطابق ٹیکس ریفارمز کے اگلے مرحلے میں ٹیکس فارم کو سادہ اور عام فہم بنایا جا رہا ہے تاکہ شہری بغیر کسی مدد کے خود فارم پُر کر سکیں۔ اس سے نہ صرف ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا بلکہ اعتماد کی فضا بھی پیدا ہو گی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم مالی گنجائش کے مطابق ہی چل سکتے تھے، لیکن تنخواہ دار طبقے کو ممکنہ حد تک ریلیف دینا وزیراعظم اور میری ذاتی خواہش تھی۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلیے خوشخبریاں: کتنا ٹیکس کم ہوا؟
  • تنخواہ دار طبقے کے لیے خوشخبری: وفاقی بجٹ 26-2025 میں انکم ٹیکس کی شرح کم کر دی گئی
  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف کا فیصلہ، ٹیکس سلیبز میں کمی
  • وفاقی بجٹ میں سالانہ 12 لاکھ روپے تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کم کرکے ایک فیصد کردی گئی
  • تنخواہ داروں کو بڑی ریلیف: انکم ٹیکس میں تاریخی کمی کی تجاویز
  • بجٹ 26-2025 میں تنخواہ داروں کیلئے ریلیف کا اعلان
  • حکومت کاتنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کا فیصلہ
  • وفاقی بجٹ میں حکومت کا تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کا فیصلہ
  • سالانہ ٹیکس فری آمدن کی حد 6 لاکھ سے بڑھنے کاامکان