وفاقی حکومت نے آزاد جموں و کشمیر کے لیے 53 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ایک جامع ترقیاتی پیکج کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں تعلیم، توانائی، انفراسٹرکچر اور لائن آف کنٹرول کے متاثرین کی بحالی کو مرکزی حیثیت حاصل ہوگی۔

ذرائع کے مطابق، وزیراعظم کے خصوصی پیکج کے تحت آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں دانش اسکولز، میڈیکل کالجز، ہائیڈرو پاور منصوبے اور سڑکوں کی تعمیر جیسے اہم منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔

 اہم نکات:

بلاک الاؤنس: آزاد کشمیر کے لیے 32 ارب روپے
وزیراعظم خصوصی پیکج: 5 ارب روپے
آزاد کشمیر اسمبلی کمپلیکس کی تعمیر: 2 ارب 97 کروڑ 47 لاکھ روپے
رٹھوعہ ہریام پل (میرپور): 1 ارب 37 کروڑ 62 لاکھ روپے
ایم بی بی ایس میڈیکل کالج، میرپور: 1 ارب 7 کروڑ 74 لاکھ روپے
میر واعظ فاروق میڈیکل کالج، مظفرآباد: 42 کروڑ 13 لاکھ روپے
نوسہری-لیسوا بائی پاس روڈ: 41 کروڑ 93 لاکھ روپے
ایل او سی متاثرین کی بحالی: 60 کروڑ روپے
نیلم میں دوارین ہائیڈرو پاور (40 میگاواٹ): 2 کروڑ روپے
میرپور واٹر سپلائی و سیوریج اسکیم: 1 کروڑ روپے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے وفد کی ملاقات

چوہدری انوار الحق نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کے لیے استصواب رائے کا حق تسلیم شدہ ہے، جب ریفرنڈم ہو جائے گا تو پھر ہم تحریک تکمیل پاکستان کو منطقی انجام تک پنچائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے 105 رکنی وفد نے بریگیڈئیر بلال غفور کی سربراہی میں اتوار کو ملاقات کی۔ ملاقات میں وزرائے حکومت پیر محمد مظہر سعید شاہ، عبدالماجد خان اور میاں عبدالوحید بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کے لیے استصواب رائے کا حق تسلیم شدہ ہے، جب ریفرنڈم ہو جائے گا تو پھر ہم تحریک تکمیل پاکستان کو منطقی انجام تک پنچائیں گے، ہم کشمیری یو این چارٹر کے تحت بھارت کے خلاف سیلف ڈیفنس کا حق استعمال کر سکتے ہیں، جہاد اٹل حقیقت ہے ہمیں اس بارے گفتگو کرنے سے ڈرنا نہیں چاہیے، کشمیری جز نہیں کل کی بنیاد پر پاکستان سے الحاق کریں گے، پاکستان ایمان کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے حق کی بات کرنا کوئی جرم نہیں، جب آپ حقوق کی بات کرتے تو فرائض بھی ادا کرنے چاہئیں، نظریات پر حاوی ہو کر ریاستی نظریہ کو زنگ آلود کرنے کی کوشش کے دوران ریاست حرکت میں آتی ہے، ہم نے ہمیشہ طاقت کے استعمال سے کنارہ کشی کی ہے، ملک اور آئین مقدم ہیں، آزاد کشمیر کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے بھارت اربوں روپے کی فنڈنگ کر رہا ہے، بھارت سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں فیک اکاؤنٹس کا استعمال کرتے ہوئے آزاد کشمیر اور پاکستان کے خلاف لابنگ کرتا ہے، بھارت نیو ڈاکٹرائن آف وار جس میں فکری انتشار کو فروغ دینا ہے، کے لیے کام کر رہا ہے۔ بلوچستان میں محرومیاں بھی ہیں لیکن اس قدر جدید اسلحہ بلوچستان میں کہاں سے آیا؟ سوچنا چاہیے۔ بلوچستان میں انتشار کے باوجود اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہے کہ اس ملک میں آئین کے تابع رہ کر کام کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چوہدری انوارالحق سے میونسپل کمیٹی اٹھمقام کے منتخب نمائندگان کی ملاقات
  • وفاقی حکومت کا تمام شوگر ملز کے سٹاکس کی کڑی نگرانی کا فیصلہ
  • پنجاب میں پٹرول موٹر بائیک کو الیکٹرک میں تبدیل کروانے والوں کو ایک لاکھ دینے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا بجلی کے کنکشن کے حصول کے قوانین میں ترمیم کا فیصلہ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے وفد کی ملاقات
  • پنجاب حکومت کا 3 شہروں کو ہیرٹیج سٹی قرار دینے کا فیصلہ
  • پاکستان اسپورٹس بورڈ کا بڑا فیصلہ، اولمپک میڈل جیتنے پر انعامی رقم 3 کروڑ کردی گئی
  • وفاقی حکومت کی دہشتگردوں کیخلاف کارروائیوں میں بلوچستان حکومت کی مدد جاری رکھنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں بلوچستان حکومت کی مدد جاری رکھنے کا فیصلہ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا نو تعمیر شدہ کینسر ہسپتال مظفر آباد کا دورہ