علی ساہی :محکمہ ایکسائز نے پراپرٹی ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے فہرستیں تیار کر لیں۔

 سیکرٹری ایکسائز عمر شیر چٹھہ کے مطابق رواں مالی سال میں 6 لاکھ نئے پراپرٹی مالکان کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا گیا، جبکہ 54 ارب روپے کے ہدف میں سے اب تک 51 ارب روپے وصول کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد 18 لاکھ سے بڑھا کر 24 لاکھ کی گئی ہے، اور 28 ارب 19 کروڑ کے پراپرٹی ٹیکس ہدف میں 20 ارب روپے وصول ہو چکے ہیں۔

بھانجی کے عقیقے پر دولت کی بے جا نمائش، رجب بٹ باز نہیں آئے

ڈی سی ریٹ پر منتقلی کے بعد ٹیکس وصولی میں 75 فیصد چھوٹ کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا، تاہم نئے سسٹم کے تحت 25 فیصد مزید افراد کی شمولیت سے ٹارگٹ حاصل کرنا آسان ہوگا۔

عمر شیر چٹھہ نے کہا کہ رواں ماہ میں ہدف مکمل کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، اور آئندہ مالی سال میں محکمہ 65 ارب روپے تک ٹیکس وصولی کی صلاحیت حاصل کر لے گا۔
 



.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کتنا ریلیف دیے جانے کی تجویز؟

حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں کتنا اضافہ تجویز کیا گیا ہے؟

تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کے بوجھ کو کم سے کم کرنے کے لیے سلیبس میں انکم ٹیکس کی شرحوں میں نمایاں کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ یہ ریلیف نہ صرف ٹیکس کے ڈھانچے کو آسان بنائے گا بلکہ متوسط آمدنی والوں پر عائد ٹیکس کے بوجھ کو کم کرکے انفلیشن اور ٹیک ہوم سیلری کے درمیان توازن کو یقینی بنائے گا۔

بجٹ تجویز کے مطابق 6 لاکھ روپے سے 12 لاکھ روپے تک تنخواہ پانے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے صرف ایک فیصد کر دی گئی ہے۔

مزید پڑھیے: بجٹ 26-2025: سولر پینلز پر کتنے فیصد جی ایس ٹی تجویز ہوا؟

12 لاکھ آمدنی والے تنخواہ دار پر ٹیکس کی رقم کو 30،000 سے کم کر کے 6،000 کر دینے کی تجویز ہے۔ جو لوگ 22 لاکھ روپے تک تنخواہ لیتے ہیں ان کے لیے کم سے کم ٹیکس کی شرح 15 فیصد کی بجائے 11 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ اسی طرح زیادہ تنخواہیں حاصل کرنے والوں کے لیے بھی ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز دی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: بجٹ 26-2025 تجاویز منظور، تنخواہ داروں نے معاشی استحکام میں اہم کردار ادا کیا، وزیراعظم کا کابینہ اجلاس سے خطاب

22 لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے تک تنخواہ لینے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے کم کر کے 23 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بجٹ 2025 بجٹ 26-2025 تنخواہ دار طبقہ تنخواہ دار کو ریلیف

متعلقہ مضامین

  • محکمہ ایکسائز کا 50ارب کا ہدف عبور، 55 ارب روپے کا نیا ہدف مقرر
  • بجٹ 26-2025: پراپرٹی کی خریداری و فروخت پر عائد ٹیکسز میں بڑی کمی
  • پراپرٹی سیکٹر کے لیے بڑا ریلیف:سپر ٹیکس میں کمی، ودہولڈنگ ٹیکس میں کٹوتی
  • وفاقی بجٹ میں سالانہ 12 لاکھ روپے تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کم کرکے ایک فیصد کردی گئی
  • وفاقی بجٹ ،پراپرٹی کے کاروبار پر ریلیف، سپرٹیکس میں کمی کا اعلان،
  • تنخواہ داروں کو بڑی ریلیف: انکم ٹیکس میں تاریخی کمی کی تجاویز
  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کتنا ریلیف دیے جانے کی تجویز؟
  • وفاقی بجٹ، پراپرٹی اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر کیلئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز
  • چپس، بسکٹ، کولڈڈرنکس، آئس کریم، تیار خوراک پر ٹیکس لگانے کی تجویز