لاس اینجلس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جون ۔2025 )ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں امیگریشن کے خلاف جاری مظاہروں میں تیزی آنے کے بعد میئر کی جانب سے ایمرجنسی لگانے اور کرفیو کے نفاذ کا اعلان کر دیا گیا ہے لاس اینجلس کی میئر کیرن بیس اور پولیس چیف جم میکڈونل نے کرفیو کے نفاذ کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مقامی ایمرجنسی کے باعث شہر کے مرکز (ڈاﺅن ٹاﺅن) میں توڑ پھوڑ روکنے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے.

(جاری ہے)

میئر کیرن بیس کے مطابق یہ کرفیو رات آٹھ بجے سے لے کر صبح چھ بجے تک نافذ العمل ہوگا جو متعدد دن جاری رہے گا یاد رہے کہ لاس اینجلس میں یہ مظاہرے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف چھاپوں کے سلسلے میں پیدا ہونے والی بدامنی کے نتیجے میں شروع ہوئے تھے جن سے نمٹنے کے لیے ٹرمپ نے 4000 نیشنل گارڈز اہلکار تعینات کر دیے تھے صدر ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف کیلی فورنیا کے گورنر گیوم نیوسم نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور کہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے.

سٹی میئر کے مطابق یہ صرف ایک مربع میل کے علاقے تک محدود ہے اور جو کچھ اس ایک مربع میل میں ہو رہا ہے وہ پورے شہر کو متاثر نہیں کرے گا یہ کوئی پورے شہر کا بحران نہیں ہے کرفیو کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے شہر میں احتجاج کے باعث بے تحاشا نقصان ہوا ہے کل منتخب نمائندوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ دوبارہ مشاورت کی جائے گی تاہم توقع ہے کہ یہ (کرفیو) چند دنوں تک برقرار رہے گا .

پریس کانفرنس کے دوران پولیس چیف جم میکڈونل نے کہا کہ مسلسل بڑھتے ہوئے انتشار کے بعد انسانی جانوں کو بچانے اور املاک کی حفاظت کے لیے کرفیو ایک ضروری اقدام ہے انہوں نے واضح کیا کہ جو لوگ کرفیو کی خلاف ورزی کریں گے انھیں گرفتار کیا جائے گا تاہم کام پر جانے والے افراد اور میڈیا کے نمائندے اس سے مستثنیٰ ہوں گے انہوں نے کہا کہ احتجاج کے آغازسے اب تک ہم نے غیر قانونی اور خطرناک رویے میں تشویشناک اضافہ دیکھا ہے ہنگاموں میں ملوث افراد میں سے 197 افراد کو اب تک گرفتار کیا جا چکا ہے.

پولیس چیف جم میکڈونل نے کہا کہ کرفیو کا اطلاق نہ تو اس مخصوص علاقے میں رہنے والے شہریوں پر ہوگا، نہ بے گھر افراد پر اور نہ ہی منظور شدہ میڈیا پر کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے ٹرمپ کی جانب سے 4000 نیشنل گارڈز کی تعیناتی کی شدید تنقید کی ہے. گورنر گیون نیوسم نے کہا کہ نیشنل گارڈز کی خدمات کا احترام کرتے ہیں تاہم یہ وہ مرد و خواتین ہیں جنہیںغیر ملکی جنگ کے لیے تربیت دی گئی ہے نہ کہ مقامی سطح کے احتجاج یا قانون نافذ کرنے کے لیے نہیں انہوں نے صدر ٹرمپ پر تنقید کی اور کہا کہ یہ صرف لاس اینجلس میں مظاہروں کی بات نہیں ہے یہ ہم سب کی بات ہے یاد رہے کہ کیلیفورنیا میں امیگریشن کسٹمز انفورسمنٹ کے افسران کی جانب سے شہر بھر میں چھاپے مارے جانے کے بعد جمعے کے روز شہر کے مرکزی علاقے کے باہر مظاہرے شروع ہوئے تھے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لاس اینجلس میں نے کہا کہ انہوں نے کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) بنانے والی کمپنی اینویڈیا کے جدید ترین بلیک ویل چپس صرف امریکی کمپنیوں کے لیے مخصوص ہوں گے، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات سی بی ایس کے پروگرام “60 منٹس” میں ریکارڈ شدہ انٹرویو اور ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔

انہوں نے کہا، ”ہم کسی اور کو یہ جدید ترین چپس نہیں دیں گے، صرف امریکا کے پاس رہیں گی۔“

ٹرمپ کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ ان کی حکومت امریکی سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر مزید سخت برآمدی پابندیاں عائد کر سکتی ہے، تاکہ چین کو جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی سے روکا جا سکے۔

یاد رہے کہ جولائی میں امریکی حکومت نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا منصوبہ جاری کیا تھا جس کا مقصد اتحادی ممالک کو اے آئی ایکسپورٹ بڑھا کر چین پر برتری برقرار رکھنا تھا۔

دوسری جانب اینویڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 260,000 سے زائد بلیک ویل چپس جنوبی کوریا کو فراہم کرے گی، جس پر واشنگٹن میں بعض حلقوں نے سوال اٹھائے کہ آیا کمپنی چین کو کم درجے کے چپس بیچنے کی اجازت حاصل کرے گی یا نہیں۔

ٹرمپ نے وضاحت کی کہ چین کو سب سے جدید بلیک ویل چپس فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ ممکن ہے کہ کم طاقتور ورژن پر بات ہو سکے۔

انہوں نے کہا: ”ہم انہیں اینویڈیا کے ساتھ معاملہ کرنے دیں گے، مگر سب سے جدید چپس نہیں دیں گے۔“

واشنگٹن میں بعض ریپبلکن قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ چین کو کسی بھی سطح کے بلیک ویل چپس فروخت کرنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور انہوں نے اس اقدام کو ”ایران کو ہتھیاروں کے معیار کا یورینیم دینے“ کے مترادف قرار دیا۔

ادھر، اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے کہا کہ کمپنی فی الحال چینی مارکیٹ کے لیے ایکسپورٹ لائسنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، کیونکہ بیجنگ کی پالیسی اس کی موجودگی کے خلاف ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کیلئے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم الرحمن
  • وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
  • پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم
  • کیا حکومت نے یوم اقبال پر عام تعطیل کا اعلان کردیا؟
  • صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
  • اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کابینہ ممبران کے محکموں کا اعلان کردیا
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں