پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس ، وزرا اور پارلیمنٹیرینز کی بھاری بھرکم تنخواہوں پر وزیر خزانہ کا کیا موقف ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس ، وزرا اور پارلیمنٹیرینز کی بھاری بھرکم تنخواہوں پر وزیر خزانہ کا کیا موقف ہے؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز )وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وزرا اور پارلیمنٹیرینز کی بھاری بھرکم تنخواہوں کے دفاع میں سامنے آگئے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آج پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کی جس دوران صحافیوں کی جانب سے وزرا اور پارلیمنٹیرینز کی تنخواہوں میں بے پناہ اضافے پر سوالات کیے گئے۔ وزیرخزانہ نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر کی تنخواہ ڈھائی لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے اکیس لاکھ کرنے کی وجہ 9 سال سے اضافہ نہ ہونا قرار دیدیا۔ صحافیوں کے سوالات پر وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ ضرور دیکھ لیں کہ وزرا اور پارلیمنٹیرینز کی سیلری کو کب ایڈجسٹ کیا گیا تھا، آخری بار 2016 میں کابینہ کے وزرا کی تنخواہ بڑھائی گئی تھی، اگر ہر سال تنخواہ بڑھتی رہتی تو ایک دم بڑھنے والی بات نہ ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی بات کرتے ہیں تووزرا کی بھی بڑھنی چاہیے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کم بڑھائے جانے سے متعلق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تنخواہ یا پینشن کی بات ہوتو کوئی بینچ مارک ہونا چاہیے، ساری دنیا میں مہنگائی کے ساتھ اضافے کے بینچ مارک کو رکھا جاتا ہے، مہنگائی کی شرح ابھی بھی 7.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعیدالاضحی ،سی ڈی اے ورکرز کے اعزاز میں تقریب،وزیر داخلہ کی شرکت عیدالاضحی ،سی ڈی اے ورکرز کے اعزاز میں تقریب،وزیر داخلہ کی شرکت وزارت داخلہ کے تمام ذیلی اداروں کے مابین باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ امن کے لیے امریکا کو انڈیا کو کان سے پکڑ کر مذاکرات کی میز پر لائے، بلاول بھٹو پاکستان اہم ترین شراکت دار،تعلقات بھارت سے مشروط نہیں ہیں،امریکی فوجی سربراہ ڈاکٹر عاصمہ ربانی نے فلپائن میں پاکستان کی سفیر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی بجلی مزید مہنگی ہونے کا خدشہ ، بجٹ میں صارفین پر اضافی سرچارج عائد کرنے کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزرا اور پارلیمنٹیرینز کی
پڑھیں:
معیشت مستحکم، ٹیکس نظام، توانائی ودیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی: وزیر خزانہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی سمت درست ہے، عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے، ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے، ہم نے میکرو اکنامک استحکام سے متعلق اہم کام کیا ہے، ہمارا ہدف پائیدار معاشی استحکام یقینی بنانا ہے، پائیدار معاشی استحکام کیلئے بنیادی اصلاحات ناگزیر ہیں۔
الیکشن ٹریبونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کیخلاف انتخابی عذرداری مسترد کردی
انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت میں بنیادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، عالمی ریٹنگ ایجنسیز نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا، آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ بھی معاشی استحکام کی توثیق ہے۔
محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ ہماری معاشی سمت درست ہے، پالیسی ریٹ میں کمی کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے، ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں اور پنشن اصلاحات، رائٹ سائزنگ بھی بنیادی اصلاحات کا حصہ ہیں۔
ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں: چیئرمین ایف بی آر
محسن نقوی کی چودھری شجاعت سے ملاقات، بہنوئی کے انتقال پر اظہار تعزیت
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال کا کہنا تھا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
لیسکو اور میٹر بنانیوالی کمپنیوں کا اجلاس ،جدید اے ایم آئی سنگل فیز میٹرز کےحوالے سے اہم پیش رفت
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کیلئے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
راشد لنگڑیال نے کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔
اب حکومت بجلی نہیں خریدے گی: وزیر توانائی اویس لغاری
محکمہ موسمیات نے بارش کی پیشگوئی کر دی
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ گردشی قرض میں کمی کیلئے 1200 ارب روپے کا قرض معاہدہ کیا، ایک سال میں گردشی قرضے میں 700 ارب روپے کی کمی لائی، گردشی قرضے کے خاتمے سے متعلق مؤثر پلان بنایا۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے متعلق ٹاسک فورس نے نمایاں کام کیا، اب حکومت بجلی نہیں خریدے گی، گزشتہ 18 ماہ میں بجلی کی قیمت میں ساڑھے 10 فیصد تک کمی کی ہے، توانائی کے شعبے کو جدید خطور پر استوار کر رہے ہیں۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ جہاں موقع ملا عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی، آٹومیٹنگ میٹرنگ میں صارفین کو پری پیڈ کی سہولت بھی میسر ہوگی، توانائی کے شعبے کے تکنیکی مسائل کو حل کر کے اربوں روپے کی بچت کی۔
اداکارہ خوشبو خان کا یوٹرن، ارباز سے طلاق کی خبروں پر نیا بیان آگیا
حکومت نجکاری عمل میں شفافیت یقینی بنا رہی ہے: مشیر برائے نجکاری
وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی کا کہنا تھا کہ پچھلے 20 سالوں میں اداروں کی نجکاری نہ ہونے کی بہت سے وجوہات ہیں جس کی بنیادی وجہ ٹاپ لیڈرشپ کی جانب سے کمنٹمنٹ نہ ہونا ہے لیکن آج وزیراعظم اس پر بہت خاص توجہ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رائٹ سائزنگ پر کام جاری ہے، رائٹ سائزنگ میں متعلقہ وزارتوں کی مشاورت یقینی بنائی جا رہی ہے، کسی محکمے کی رائٹ سائزنگ کی حتمی منظوری کابینہ دیتی ہے، نجکاری کمیشن کی استعداد کار بڑھائی جارہی ہے، حکومت نجکاری عمل میں شفافیت یقینی بنا رہی ہے اور یقینی بنا رہے ہیں کہ اداروں کی نجکاری کے بعد کوئی اجارہ داری قائم نہ ہو۔
مشیر نجکاری کا کہنا تھا کہ فرسٹ ویمن بینک 5 ارب روپے میں فروخت کیا گیا جس پر تنقید کی گئی کہ صرف 5 ارب میں بیج دیا، یاد کرانا چاہتا ہوں کہ ہمارے ملک میں ایک بینک تھا، ایس ایم ای بینک جو فروخت نہیں ہوا جس کی وجہ سے بند کرنا پڑا، کیوں کہ چھوٹے بینک کے بہت سے معاملات ہوتے ہیں اور اس بینک کی ٹوٹل ایکوٹی 3 ارب روپے تھی۔
محمد علی نے کہا کہ نجکاری کے حوالے سے حکومت اپنے اہداف کے حصول کیلئے پرعزم ہے، نجکاری میں مالیاتی ماہرین کی خدمات حاصل کی جا رہی ہے جب کہ آنے والے دور میں نجکاری کے عمل میں تیزی آئے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل بہت اہم ہے جس کے لئے اس وقت 4 گروپس فوجی فاؤنڈیشن، ایئربلیو، لکی سیمنٹ اور عارف حبیب گروپ شامل ہیں جبکہ ڈسکوز کی نجکاری کا عمل آئیسکو، لیسکو، فیسکو سے شروع کیا۔
54 ہزار خالی اسامیاں ختم کر دی گئیں: سلمان احمد
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے رائٹ سائزنگ سلمان احمد کا کہنا تھا کہ رائٹ سائزنگ پر کام جاری ہے، رائٹ سائزنگ میں متعلقہ وزارتوں کی مشاورت یقینی بنائی جا رہی ہے، کسی محکمے کی رائٹ سائزنگ کی حتمی منظوری کابینہ دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 20 وزارتیں رائٹ سائزنگ کے عمل سے گزر چکی ہیں، 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کر دی گئیں جب کہ پاسکو بہت نقصان میں چلنے والا ادارہ ہے اسے ختم کیا جائے گا۔