حکومت آسانیوں کے باوجود گروتھ بجٹ نہیں لاسکی، مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ یہ بجٹ پرانے بجٹس سے مختلف نہیں ہے، حکومت آسانیوں کے باوجود گروتھ بجٹ نہیں لاسکی۔
جیو نیوز کی خصوصی نشریات کے دوران مفتاح اسماعیل نے کہا کہ تیل سمیت عالمی قیمتیں کم تھیں اور فوج بھی حکومت کے ساتھ تھی، پھر بھی کوئی بڑا فیصلہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سال حکومت کے لیے بنیادی اصلاحات کرنا سب سے آسان تھا مگر بنیادی اصلاحات نہیں کی گئیں۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ حکومت جس طرح 2 اعشاریہ 68 کی شرح نمو لائے، اس طرح تو یہ اگلے سال 6 فیصد کی شرح نمو بھی لے آئیں گے ۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب تک این ایف سی ایوارڈز میں صوبوں کے پیسے کم نہیں کریں گے، صوبائی ریونیو بورڈز پیسے جمع نہیں کریں گے تو معیشت ٹھیک نہیں ہوگی۔
معروف صنعت کار عارف حبیب نے کہا کہ جب کوئی ملک آئی ایم ایف پروگرام میں ہو تو اسے محتاط بجٹ ہی بنانا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالیاتی ڈسپلن میں رہتے ہوئے حکومتوں کے پاس زیادہ گنجائش نہیں ہوتی، بجلی کی قیمتوں پر آئی پی پیز کے فیصلوں کا اثر اب تک ٹیرف پر نہیں آیا۔
عارف حبیب نے مزید کہا کہ بھارت سے جنگ کے بعد پاکستان جیوپولیٹیکل صورتحال میں بھی بہتر پوزیشن پر ہے۔
آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن ایچ ایم شہزاد نے کہا کہ 3 پرانے کار بنانے والے برسوں سے مراعات لینے کے باوجود مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ شروع نہیں کر سکے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل نے کہا کہ
پڑھیں:
اسماعیل بقائی نے حنظلہ کشتی پر اسرائیلی حملے کو بحری قزاقی قرار دیدیا
اپنے ایک جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بلا روک ٹوک انسان دوست امداد پہنچائی جائے اور امداد کی تقسیم صرف بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ طریقہ کار کے تحت ہو۔ اسلام ٹائمز۔ آج اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے اسرائیل کی بحری جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی، جس میں صیہونی بحریہ نے بین الاقوامی پانیوں میں غزہ کے لیے انسان دوست امداد لے جانے والے جہاز حنظلہ پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے اس اقدام کو سمندری ڈکیتی اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جارحانہ اقدام، فلسطین میں نسل کشی کی پالیسی، غزہ کے ظالمانہ محاصرے کو جاری رکھنے اور نہتی عوام کو بھوک و قحط کی جانب دھکیلنے کی کوشش ہے۔ اسماعیل بقائی نے مزید کہا کہ حنظلہ اور اس سے پہلے میڈلین امدادی جہاز پر حملہ، بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے لئے ضروری ہے کہ تمام ممالک اور عالمی ادارے اس جارحیت کی مذمت کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بلا روک ٹوک انسان دوست امداد پہنچائی جائے اور امداد کی تقسیم صرف بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ طریقہ کار کے تحت ہو۔