کے پی اسمبلی میں وزیرِ اعلیٰ کو اضافی اختیارات دینے کیلئے قانون سازی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور—فائل فوٹو
خیبر پختونخوا اسمبلی میں وزیرِ اعلیٰ کو اضافی اختیارات دینے کےلیے قانون سازی کی گئی ہے۔
کے پی اسمبلی میں سزاؤں سے متعلق ترمیمی بل وزیر قانون آفتاب عالم آفریدی نے پیش کیا، سزاؤں سے متعلق قانون میں ترامیم خیبر پختونخوا اسمبلی نے منظور کرلی، جے یو آئی ف کے رکنِ اسمبلی عدنان وزیر کی ترامیم بل میں شامل نہ ہو سکیں۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ ترمیم کے ذریعے کابینہ کو حاصل اختیار وزیر اعلی کو مل گیا، وزیرِ اعلیٰ ایکٹ کے تحت کونسل سازی میں با اختیار ہوں گے، سینٹینسنگ کونسل کے ممبران اور چیئرپرسن کا تقرر بھی وزیرِ اعلیٰ کریں گے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کو وارننگ دیتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کی کوئی شکایت آئی تو پورے ملک کو بند کر دیں گے۔
متن کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سرکاری یا ریٹائرڈ سول ملازمین، پراسیکیوٹرز، ججوں، وکلاء اور قانونی ماہرین کو کونسل کا رکن مقرر کر سکیں گے، سینٹینسنگ کونسل کے سزاؤں کے ایکٹ 2021ء کے میں ترامیم کی گئیں، یہ کونسل 5 سے لے کر 7 ممبران پر مشتمل ہو گی۔
بل کے متن میں بتایا گیا ہے کہ سینٹینسنگ کونسل کی ذمے داری عدالتوں اور وہاں سے سنائی جانے والی سزاؤں پر نظر رکھنے کی ہو گی، مجرموں کو سنائی جانے والی سزاؤں سے معاشرے پر پڑنے والے اثرات پر بھی نظر رکھی جائے گی، کونسل سزاؤں کے بارے میں رائے عامہ میں آگہی اور اس حوالے سے تجاویز بھی دے گی۔
متن میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ ترامیمی بل میں ملازمین کی حیثیت بھی واضح کر دی گئی ہے، کونسل کے ملازمین اب سول سرونٹس تصور ہوں گے، جن کی تقرری خیبر پختونخوا سول سرونٹس ایکٹ 1973ء کے تحت ہو گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا سزاو ں
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق۔ تعداد 26 ہو گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ جنوبی خیبر پختونخوا کے اضلاع لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق ہوگئی، رواں سال پاکستان میں پولیو کے مجموعی کیسز کی تعداد 26 ہو گئی۔
ترجمان نیشنل ای او سی کے مطابق جنوبی خیبر پختونخوا کے اضلاع لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں دو نئے پولیو کیسز سامنے آئے ہیںجس کے بعد رواں سال پاکستان میں پولیو کے مجموعی کیسز کی تعداد 26 ہو گئی ہے ، پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جو عمر بھر کی معذوری کا باعث بن سکتی ہے،ہر مہم میں پانچ سال سے کم عمر تمام بچوں کو پولیو سے بچا و ¿کے قطرے لازمی پلائیں،وائرس کی روک تھام کے لیے جنوبی خیبر پختونخوا میں اعلیٰ معیار کی پولیو مہم جاری ہے۔
پولیو مہمات بچوں کو اس لاعلاج بیماری سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں، جنوبی خیبرپختونخوا، باجوڑ اور اپر دیر میں پولیو مہم کا آغاز ہوگیاہے، رواں ہفتے کی مہم میں 16 لاکھ 85 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچا و ¿کے قطرے پلائے جائیں گے، والدین سے اپیل ہے کہ ہر مہم میں اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے لازمی پلائیں۔