ایک مخلوق ایسی ہے جو پاکستان میں اچھی خبروں پر خوش نہیں ہوتی،وزیراطلاعات پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
لاہور:
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ایک مخلوق ایسی ہے جو پاکستان میں اچھی خبروں پر خوش نہیں ہوتی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاکستان میں موسم گرم ضرور ہے لیکن خوشیوں کا موسم ہے۔ پنجاب حکومت کو کامیابیاں ملی ہیں اور بہت سارے لوگوں کو تکلیفیں بھی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل وفاقی حکومت کا بجٹ پیش کیا گیا، جس میں تنخواہ دار طبقے پر پچھلے بجٹ میں بوجھ ڈالا گیا تھا۔ اس مرتبہ وزیر اعظم شہباز شریف کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ اس ملک میں ایک مخلوق ایسی بھی ہے کہ پاکستان میں خوشخبری آئے تو وہ خوش نہیں ہوتے۔ کل بھی قومی اسمبلی میں نظارہ سب نے دیکھا۔ جنہوں نے چاہا پاکستان سری لنکا بن جائے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ابھی ابھی میں نے دیکھا کہ اسٹاک مارکیٹ میں 2100 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔ تحریک انصاف وہ پارٹی ہے جنہوں نے اس ملک کے لیے کام نہیں کرنا۔ اب کہہ رہے ہیں واشنگٹن چلو۔ گوہر خان کہتے ہیں ہم نے تو کمپین نہیں چلائی۔ یہ چند یوٹیوبر باہر بیٹھ کر شور مچاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ یہ بات کیوں نہیں کرتے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب تنخواہ نہیں لیتے۔ ہم جیسے متوسط طبقے کے لوگ بھی سیاست کرتے ہیں۔ پھر ہمیں بھی ایسا کرنا چاہیے کہ سیاست کے ساتھ بزنس بھی کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان میں نے کہا کہ
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کو ہرممکن مدد فراہم کر رہی ہے وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔ اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔