رائٹ سائزنگ سے عوام پرٹیکس کا بوجھ کم کرنے میں مدد ملے گی،رکن اقتصادی مشاورتی کونسل
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن سلمان احمد نے کہا ہے کہ رائٹ سائزنگ سے عوام پرٹیکس کا بوجھ کم کرنے میں مدد ملے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان احمد کا کہنا تھاکہ جہاں جہاں پیسہ خرچ ہو رہا اور اس کا عوام کو خاطر خواہ فائدہ نہیں ہو رہا، 39 وزارتوں میں ساڑھے 400 کے قریب ڈپارٹمنٹ ہیں، ان میں سے 32 وزارتوں اور ساڑھے 300 ڈپارٹمنٹس پر سفارشات مرتب کیں ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ اب تک 10 وزارتوں کی سفارشات کابینہ کو بھیجی ہیں، ان میں سے کچھ محکمے بند، کچھ میں کمی ہوگی، کچھ کی ضرورت نہیں اور کچھ ٹرانسفر ہوجائیں گے، ہم 4 ہفتوں میں 4 یا 5 کی سفارشات بھیجتے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ وزیر خزانہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کے سربراہ ہیں، ابھی وزارتوں کو ختم نہیں کرر ہے بلکہ ان کے اندر ڈپارٹمنٹس کو ضم، ختم یا ٹرانسفر کررہے ہیں۔
ہزاروں افراد کے ملازمت ختم ہونے سے متعلق سوال پر کہا کہ فارغ کا لفظ گھمبیر ہے، حکومت کچھ نہیں ہوتا، عوام پر ٹیکس کا بہت بوجھ ہے، ہمارا فرض ہے وہ پیسہ غلط خرچ نہ ہو، رائٹ سائزنگ سے عوام پرٹیکس کا بوجھ کم کرنے میں مدد ملے گی۔
ان کا کہنا تھاکہ متعدد وزارتوں کے ساتھ ایف بی آر کی بھی رائٹ سائزنگ اور ڈ یجٹلائزیشن ہوگی جس کیلئے وزیراعظم پُرعزم ہیں۔
سلمان احمد کا کہنا تھاکہ رائٹ سائزنگ دو جگہ کامیابی سے جاری ہے جن میں ارجنٹائن اور امریکا شامل ہیں، ارجنٹائن نے کئی اصلاحات کی ہیں، ٹرمپ اور مسک بھی اسی پر کام کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کا کہنا تھاکہ عوام پر
پڑھیں:
اسرائیل فلسطینی بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، غزہ کے ڈاکٹروں کی گواہی
غیر ملکی ڈاکٹروں نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے غزہ میں 100 سے زائد ایسے بچوں کا علاج کیا جنہیں سر یا سینے میں گولیاں ماری گئیں۔
غزہ میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعات کسی کراس فائر کا نتیجہ نہیں بلکہ واضح ثبوت ہیں کہ اسرائیلی افواج جان بوجھ کر بچوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔
ڈچ اخبار فولکس کرانت کے مطابق 17 میں سے 15 ڈاکٹروں نے اخبار کے سامنے گواہی دی کہ انہیں 15 سال سے کم عمر کے بچے ملے جنہیں سر یا سینے میں ایک گولی لگی تھی۔ مجموعی طور پر انہوں نے 114 ایسے کیسز ریکارڈ کیے۔ کئی بچے موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد شدید معذوری کا شکار ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: نومولود فلسطینی بچے جان کی بازی ہار رہے ہیں اور دنیا خاموش ہے، عرفان پٹھان فلسطینیوں کے لیے بول پڑے
بی بی سی ورلڈ سروس نے اگست میں 160 سے زائد کیسز کی نشاندہی کی تھی جن میں بچوں کو براہِ راست اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے 95 بچے سر یا سینے پر گولیاں لگنے کے باعث ہلاک یا شدید زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر کی عمر 12 برس سے بھی کم تھی۔
فلسطینی سینٹر فار ہیومن رائٹس نے دسمبر میں اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیل دانستہ طور پر بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، ان پر جسمانی و ذہنی اذیت مسلط کر رہا ہے اور انہیں ایسی حالت میں ڈال رہا ہے جس سے ان کی نسل کو تباہ کیا جا سکے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک تقریباً 20 ہزار بچے اسرائیلی حملوں میں مارے جا چکے ہیں، جب کہ اقوامِ متحدہ کے مطابق روزانہ اوسطاً 28 بچے ہلاک کیے جا رہے ہیں۔ مزید یہ کہ کم از کم 21 ہزار بچے اس جنگ کے دوران معذوری کا شکار ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل بچے غزہ فلسطین