زرعی آمدن پر ٹیکس کی وصولی کاشتکاروں کے لیے اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)بورڈ آف ریونیو حکومت سندھ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں صوبے کے تمام زرعی زمین کے مالکان اور کاشتکاروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی زرعی آمدنی پر محصولات مقررہ وقت یکم جولائی 2024 سے 31 دسمبر 2024 کے عرصے تک جمع کروائیں۔ سندھ زرعی آمدنی ٹیکس ایکٹ 2025 کے سیکشن 2 کے مطابق اگر اس مدت کے دوران جن افراد کی خالص زرعی آمدنی 12 لاکھ روپے سے زائد ہو یا وہ افراد جن کی ملکیت میں50 ایکڑ یا اس سے زیادہ نہری (آبپاشی) زمین یا 100 ایکڑ یا اس سے زیادہ بارانی زمین یا نہری اور بارانی زمین جن کا مجموعہ50 ایکڑ نہری زمین کے برابر یا اس سے زیادہ ہو (ایک ایکڑ نہری زمین کو2 ایکڑ بارانی زمین کے برابر شمار کیا جائے گا) یا وہ شخص جس کی مجموعی زرعی آمدنی اس حد کے برابر یا اس سے زیادہ ہو جس پر زرعی آمدنی ٹیکس قابل ادائیگی ہو وہ فارم ”A” میں اپنی مکمل زرعی آمدنی کے محصولات 30 ستمبر تک جمع کروانے کا پابند ہونگے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اس سے زیادہ
پڑھیں:
شہرِ قائد میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟
ویب ڈیسک : ٹریفک پولیس کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزی پر 24 گھنٹوں میں مزید 5791 الیکٹرانک چالان جاری کیے گئے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق بدھ کی شب 12 بجے سے جمعرات کی شب 12 بجے تک سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 3546 ای چالان ،بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 1555، ریڈ لائٹ کی خلاف ورزی پر 325، موبائل فون کے استعمال پر 166، اوور اسپیڈنگ پر 65 چالان کیے گئے ۔ اس کے علاوہ کالے شیشوں پر 40 ای چالان ، نوپارکنگ پر 19 ، رانگ وے پر 13،اوور لوڈنگ پر 9 اور بے جا لوڈ پر 6ای چالان جاری کیے گئے ہیں۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
ترجمان کے مطابق یہ نظام شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے اورمؤثرنگرانی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہےاورعوامی تعاون سے یہ نظام مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
شہریوں سے اپیل ہے کہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں کمی لائی جا سکے۔
یاد رہے کہ شہرِ قائد میں گزشتہ4 روزکے دوران ای چالانز کی تعداد18ہزار733 سے تجاوز کرگئی۔