زرعی آمدن پر ٹیکس کی وصولی کاشتکاروں کے لیے اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)بورڈ آف ریونیو حکومت سندھ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں صوبے کے تمام زرعی زمین کے مالکان اور کاشتکاروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی زرعی آمدنی پر محصولات مقررہ وقت یکم جولائی 2024 سے 31 دسمبر 2024 کے عرصے تک جمع کروائیں۔ سندھ زرعی آمدنی ٹیکس ایکٹ 2025 کے سیکشن 2 کے مطابق اگر اس مدت کے دوران جن افراد کی خالص زرعی آمدنی 12 لاکھ روپے سے زائد ہو یا وہ افراد جن کی ملکیت میں50 ایکڑ یا اس سے زیادہ نہری (آبپاشی) زمین یا 100 ایکڑ یا اس سے زیادہ بارانی زمین یا نہری اور بارانی زمین جن کا مجموعہ50 ایکڑ نہری زمین کے برابر یا اس سے زیادہ ہو (ایک ایکڑ نہری زمین کو2 ایکڑ بارانی زمین کے برابر شمار کیا جائے گا) یا وہ شخص جس کی مجموعی زرعی آمدنی اس حد کے برابر یا اس سے زیادہ ہو جس پر زرعی آمدنی ٹیکس قابل ادائیگی ہو وہ فارم ”A” میں اپنی مکمل زرعی آمدنی کے محصولات 30 ستمبر تک جمع کروانے کا پابند ہونگے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اس سے زیادہ
پڑھیں:
اسرائیل جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے،غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کو دیا جائے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول: سعودی عرب، ترکیہ، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، پاکستان اور انڈونیشیا نے کہا ہے کہ غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے ہاتھ میں دیا جائے۔
غزہ کی صورتحال پر استنبول میں ترکیے، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے، انسانی امداد کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں ختم کی جائیں۔
اجلاس کے اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کم از کم 600 امدادی ٹرک اور 50 ایندھن بردار گاڑیاں غزہ میں بلا تعطل داخل کی جائیں۔ فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت اور قومی نمائندگی کو تسلیم کیے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں، غزہ کا سیاسی اور انتظامی نظام بیرونی قوت کے بجائے مقامی فلسطینی اتھارٹی کے پاس ہونا چاہیے۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ غزہ میں ایک غیر جانبدار فورس تشکیل دی جائے جو امن کی نگرانی کرے اور انسانی امداد کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کے بعد بھی حملے جاری ہیں، جنگ بندی کے بعد اسرائیلی حملوں میں اب تک تقریباً 250 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ آج استنبول میں غزہ کی تعمیرنو کے منصوبے پر مشاورت کے لیے ترکیے، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا۔