جنوبی افریقہ: طوفانی بارشوں اور سردی سے درجنوں افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 جون 2025ء) جنوبی افریقہ میں حکام نے بدھ کے روز بتایا کہ ملک میں شدید بارشوں کی وجہ سے مشرقی کیپ صوبے میں زبردست سیلابی صورتحال کے سبب کم از کم 49 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
مشرقی کیپ صوبے کے انتظامی سربراہ لوبابالو آسکر مابویان کا کہنا ہے کہ متاثرین کی، تعداد گھنٹوں کے حساب سے بڑھ رہی ہے۔
زمین پر صورتحال بہت خراب ہے۔ اس حساب سے ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔جنوبی افریقہ میں بحر ہند سے لے کر اندرون ملک میں بلند پہاڑوں تک پھیلا ہوا ہے وسیع تر دیہی خطہ، ہفتے کے اواخر سے شدید بارش اور برف باری کی زد میں ہے۔ اس کی وجہ سے جنوبی افریقہ کا بیشتر حصہ سیلاب اور شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔
(جاری ہے)
لوبابالو آسکر مابویان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم نے سردیوں کے موسم میں بھی برف باری اور طوفانی بارشوں کا اس طرح کا منظر کبھی نہیں دیکھا۔
" ہلاک ہونے والوں میں اسکولی بچے بھی شاملصوبائی حکام نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں اسکول جانے والے منی بس میں سوار چار بچے بھی شامل ہیں، جو پانی میں بہہ گئے۔
مابویان نے کہا، "افسوس کی بات ہے کہ منی بس کے ڈرائیور اور کنڈکٹر سمیت چار افراد کے مرنے کی تصدیق کی گئی ہے، جبکہ ابھی تک دیگر چار اسکولی بچے لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔
" انہوں نے مزید کہا کہ تین دیگر افراد بچا لیے گئے ہیں۔حکام نے یہ کہتے ہوئے دیگر متاثرین کے بارے میں اضافی معلومات فراہم نہیں کیں کہ صورت حال تیزی سے بدل رہی ہے۔
مشرقی کیپ نے ایسی آفات کا 'کبھی تجربہ نہیں کیا'جنوبی افریقہ میں موسمیات سے متعلق محکمے نے خبردار کیا ہے کہ ابھی چند مزید روز تک شدید موسم اور شدید سردی کے جاری رہنے کی توقع ہے۔
مابویان کا کہنا تھا، "اب ہم ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ اس لیے ہم اعداد و شمار حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اپنے لوگوں کو اس صورت حال سے، مردہ یا زندہ، نکالا جائے۔"
انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید وسائل کی ضرورت ہے۔ مابویان نے مزید کہا کہ "ہم نے کبھی اس طرح کی آفات کا تجربہ نہیں کیا لیکن اب یہ موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے ساتھ ناگزیر ہے۔
" سینکڑوں افراد پناہ گاہوں میںدور دراز کے علاقے سے لی گئی تصاویر میں بہت سی دیہی بستیوں کو پانی میں غرقاب دیکھا جا سکتا ہے۔ حکام کے مطابق اس قدرتی آفت نے گھروں میں زیر آب کر دیا ہے، جبکہ رہائشی بے گھر ہو گئے ہیں۔
صوبائی حکام نے بجلی اور پانی کی فراہمی سمیت بنیادی ڈھانچے کو ہونے والے نمایاں نقصان کی اطلاع دی ہے۔
سینکڑوں خاندانوں نے کمیونٹی سینٹرز میں پناہ لے رکھی ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے ایک بیان میں خبردار کیا کہ سخت سردیوں کے حالات "جان لیوا ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ ہنگامی خدمات، بشمول نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر، "بحرانوں سے نمٹنے کے لیے ضروری توجہ دے رہے ہیں۔"
ادارت: جاوید اختر
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جنوبی افریقہ حکام نے کہا کہ
پڑھیں:
مزید بارشوں کی پیشگوئی، پنجاب میں مون سون کا 11واں اسپیل جاری
محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف حصوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی، مری، گلیات، جہلم، اٹک، چکوال، لاہور، سرگودھا، خوشاب، سیالکوٹ، نارووال، قصور، حافظ آباد، فیصل آباد، منڈی بہاؤالدین، گجرات اور گوجرانوالہ میں بارش کا امکان ہے۔
خیبرپختونخوا کے اضلاع پشاور، سوات، کوہاٹ، مردان، دیر، چترال، بنوں، باجوڑ، ایبٹ آباد، صوابی اور مانسہرہ میں بھی بارش کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: این ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے بارشوں کی الگ الگ پیشگوئی کی، سینیٹ کمیٹی میں انکشاف
بلوچستان کے جنوبی حصوں میں مطلع جزوی ابرآلود رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا تاہم کراچی میں مطلع ابر آلود رہنے کے ساتھ ہلکی بوندا باندی کا امکان ہے۔
کراچی شہر کا موجودہ درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔ ہوا میں نمی کا تناسب 92 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے اور جنوب مغرب سے 7 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بالائی خیبرپختونخوا، شمال مشرقی پنجاب، خطہ پوٹھوہار، کشمیر اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے، جبکہ بعض مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔
مزید پڑھیں: آئندہ 24 گھنٹوں میں ملک کے کن علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں؟ محکمہ موسمیات نے بتا دیا
دوسری جانب پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ پنجاب میں مون سون بارشوں کا 11واں اسپیل 19 ستمبر تک جاری رہے گا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق راولپنڈی، مری اور گلیات کے ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ ہے، جس کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بارشوں کی پیشگوئی پنجاب محکمہ موسمیات مون سون