ایئر انڈیا کا لندن کے گیٹوک ایئرپورٹ جانے والا مسافر طیارہ جمعرات کے روز بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد سے روانگی کے چند منٹ بعد حادثے کا شکار ہو گیا، طیارے میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی سمیت 242  مسافر سوار تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثہ ٹیک آف کے 10 منٹ کے اندر پیش آیا، حادثے کے بعد احمد آباد ایئرپورٹ سے تمام پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں۔

Initial ADS-B data from flight #AI171 shows that the aircraft reached a maximum barometric altitude of 625 feet (airport altitude is about 200 feet) and then it started to descend with an vertical speed of -475 feet per minute.

pic.twitter.com/29szCqRcgR

— Flightradar24 (@flightradar24) June 12, 2025

بدقسمت پرواز کا نمبر اے آئی 171 تھا اور یہ ایک بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر طیارہ تھا، فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹ ریڈار 24 کے مطابق یہ طیارہ دسمبر 2013 میں پہلی بار اڑا تھا اور جنوری 2014 میں ایئر انڈیا کو فراہم کیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بوئنگ کمپنی کے شیئرز امریکی اسٹاک مارکیٹ کے پری مارکیٹ ٹریڈنگ میں6  فیصد سے زائد کمی کا شکار ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایئر انڈیا کا طیارہ پرواز بھرتے ہی کریش کرگیا، 242 مسافروں سمیت متعدد ہلاکتوں کا خدشہ

اپنے ایکس ہینڈل پر فلائٹ ریڈار24 نے حادثے کی ابتدائی تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ پروازاے آئی 171  کا ابتدائی اےڈی ایس بی ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ طیارے نے 625 فٹ کی بلندی تک پہنچنے کے بعد اچانک نیچے آنا شروع کیا، اور اس کی رفتار منفی 475 فٹ فی منٹ کی تھی۔

فلائٹ ریڈار نے مزید بتایا کہ طیارے کا سگنل 10:08 بجے صبح مقامی وقت پر غائب ہو گیا، یعنی ٹیک آف کے ایک منٹ سے بھی کم وقت بعد۔

مزید پڑھیں:ایئر انڈیا کا طیارہ کیسے تباہ ہوا؟ ویڈیو منظر عام پر آگئی

تاحال ہلاکتوں یا بچنے والوں کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے، ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احمد آباد ایئر انڈیا بوئنگ ڈریم لائنر سابق وزیر اعلیٰ کریش گجرات وجے روپانی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایئر انڈیا ڈریم لائنر سابق وزیر اعلی گجرات وجے روپانی ایئر انڈیا کا

پڑھیں:

محکمۂ لائیو اسٹاک کے پی کی آڈٹ رپورٹ میں 80 گاڑیاں غائب ہونے کا انکشاف

—فائل فوٹو

خیبر پختون خوا کے محکمۂ لائیو اسٹاک سے متعلق آڈٹ رپورٹ میں 80 گاڑیاں غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

 پشاور سے آڈٹ رپورٹ کے مطابق سرکاری گاڑیاں منصوبوں کے لیے خریدی گئی تھیں، 2007ء سے 2021ء تک لائیو اسٹاک پروجیکٹس کے لیے 200 سے زائد گاڑیاں خریدی گئی تھیں۔

دستاویز کے مطابق آڈٹ کے دوران 80 گاڑیوں کا ریکارڈ پیش نہ کیا جا سکا، محکمۂ ایکسائز کا کہنا ہے کہ 80 سے زائد گاڑیاں ڈی جی لائیو اسٹاک کے نام رجسٹرڈ ہیں، رجسٹریشن کے باوجود غائب گاڑیاں فیلڈ یا دفاتر میں موجود نہیں۔

آڈٹ رپورٹ میں محکمۂ لائیو اسٹاک کی گاڑیوں کا پتہ لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔

صوبائی وزیرِ لائیو اسٹاک فضل حکیم نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں کہا ہے کہ گاڑیوں کی ریکوری کے لیے لیٹرز جاری کر دیے گئے ہیں، سیکریٹری لائیو اسٹاک کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی کپمنی کے سابق سی ای او کا کولڈ پلے کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ
  • ایئربلیو طیارہ حادثے کو 15 سال بیت گئے، زخم آج بھی تازہ
  • ایئربلیو طیارہ حادثے کو 15 سال بیت گئے
  • محکمۂ لائیو اسٹاک کے پی کی آڈٹ رپورٹ میں 80 گاڑیاں غائب ہونے کا انکشاف
  • پی آئی اے کا 8 اگست سے اربعین کے لیے خصوصی فلائٹ آپریشن کا اعلان
  •  پی آئی اے کا اربعین کے لیے خصوصی فلائٹ آپریشن کا اعلان
  • امریکی طیارے میں آگ لگ گئی، ہنگامی طور پر مسافروں کا انخلاء
  • الیکشن کمیشن آف انڈیا کانگریس کی انتخابی شکست کا ذمہ دار ہے، راہل گاندھی
  • اگست میں اسلام آباد میں پاک امریکا انسدادِ دہشتگردی مذاکرات ہوں گے، امریکی محکمہ خارجہ
  • ایئرانڈیا کی ساکھ کیسے بحال ہو؟ بھارتی حکومت اور ایئرلائن نے سر جوڑ لیے