کراچی: ملیر جیل میں 3 جون کو 6 ہزار قیدیوں کیلئے صرف 28 اہلکار تھے، ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
کراچی کی ملیر جیل میں 3 جون کو 6 ہزار قیدیوں کے لیے صرف 28 اہلکار تھے، ملیر جیل کی 313 اسامیاں ہیں صرف 251 اہلکار موجود ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل ڈپارٹمنٹ کے اہلکار بھی وی آئی پی ڈیوٹیز میں مصروف تھے، محکمہ جیل کو پہلے ہی ڈیڑھ ہزار سے زائد اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے، جیل ڈپارٹمنٹ میں6 ہزار 548 میں سے 1655 اسامیاں خالی ہیں۔
محکمے کے 132 اہلکار وزراء اور سیاسی شخصیات کے پاس تعینات ہیں، محکمہ داخلہ میں جیل ڈپارٹمنٹ کے 10 اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے وزیر جیل خانہ جات سندھ کی ملیر جیل کی سیکیورٹی مزید بہتر بنانے کی ہدایتآئی جی جیل خانہ جات کے آفس میں 67 اہلکار تعینات ہیں، محکمہ جیل کے 18 ایسے اہلکار بھی ہیں جو دیگر شہروں میں ڈیوٹی کر رہے ہیں۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جیل خانہ جات ملک اسلم کا کہنا ہے کہ جیل اہلکاروں کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کردیے گئے ہیں، کوشش ہے کہ نفری کی کمی کو جلد از جلد پورا کیا جائے، اہلکاروں کی واپسی کیلئے لیٹرز لکھنا شروع کر دیے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملیر جیل
پڑھیں:
حکومت نے شوگر ملز سے چینی کی خریداری کیلئے مختلف شرائط عائد کردیں
---فائل فوٹوحکومت کی جانب سے شوگر ملز سے چینی کی خریداری کے لیے مختلف شرائط عائد کر دیں گئی ہیں۔
شوگرملز کے ذرائع کے مطابق شوگر ملز سے چینی کی خریداری کے لیے حکومت نے سیلز ٹیکس رجسٹریشن اور این ٹی این نمبر لازمی قرار دے دیا ہے، چینی کی خریداری کے لیے محکمہ لوکل گورنمنٹ سرٹیفکیٹ اور محکمہ خوراک کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے بغیر چینی نہیں ملے گی۔
شوگر ملز کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی حکومتی شرائط کے مطابق شوگر ملز سے چینی کی خریداری کے لیے شوگر ڈیلرز کو آن لائن رقم بھجوانی پڑے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ شوگر ڈیلرز اور ہول سیلرز کی بڑی تعداد سیلز ٹیکس رجسٹریشن سے محروم ہے۔
شوگر ملز کے ذرائع کے مطابق سیلز ٹیکس رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ کی شرط سے مارکیٹ میں چینی کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، حکومت کی نئی شرائط کے باعث بروقت خریداری نہ ہونے پر چینی کی فی کلو قیمت 200 روپے تک پہنچ سکتی ہے۔