وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بجٹ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا تاہم اس کی منظوری پیٹرن ان چیف کی مشارت سے مشروط ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے نئے مالی سال 26-2025 کے بجٹ کی منظوری بانی اور پیٹرن ان چیف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مشاورت سے مشروط کر دی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بجٹ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا تاہم اس کی منظوری پیٹرن ان چیف کی مشارت سے مشروط ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سوشل میڈیا میں جاری بیان میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہمیں پیٹرن ان چیف کے نظریے کی وجہ سے مینڈیٹ ملا اور اسی پر خیبر پختونخوا حکومت بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کی جعلی حکومت پچھلے ڈیڑھ سال سے مسلسل میری عمران خان صاحب سے ملاقات میں رخنے ڈالتی آئی ہے اور حساس ترین صوبے کا وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود صرف چند بار ہی میں اپنے لیڈر سے مل سکا ہوں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اب جب ہم مالی سال 26-2025 کا بجٹ تیار کر رہے ہیں اور ہمیں اپنے لیڈر کی رہنمائی چاہیے، اس وقت بھی وفاقی اور پنجاب حکومتیں مجھے اپنی فنانس ٹیم کے ساتھ اپنے لیڈر سے ملنے نہیں دے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے حوالے سے پیٹرن ان چیف کی ہدایات واضح ہیں کہ ان کی مشاورت اور منظوری کے بغیر بجٹ پاس نہیں کیا جائے گا، کل میں خیبر پختونخوا اسمبلی میں بانی چیئرمین سے ملاقات نہ کروائے جانے کے عمل کے خلاف اپنا لائحہ عمل پیش کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ بانی چئیرمین سے ملاقات اور ان کی ہدایات شامل کرنے کے بعد ہی منظور کیا جائے گا، صرف آئینی تقاضے پورے کرنے کے لیے بجٹ پیش کر کے اسمبلی اراکین کی بحث شروع کروائی جائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور نے خیبر پختونخوا پیٹرن ان چیف کیا جائے گا نے کہا کہ کہ بجٹ

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ

پشاور:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سینیٹر ایمل ولی خان کو اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے؛ گورنر فیصل کریم کنڈی
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ نے حلف اٹھا لیا
  • گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی وزراء سے حلف لیا
  • گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی وزرا سے حلف لے لیا،10ارکان کابینہ شامل
  • گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی وزراء سے حلف لے لیا
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کا اعلان کردیا
  • خیبر پختونخوا کابینہ کی حلف برداری، گورنر فیصل کریم کنڈی نے اراکین سے حلف لیا
  • گورنر نے خیبر پختونخوا کابینہ کے اراکین کی منظوری دے دی
  • گورنر کی منظوری کے بعد خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ تشکیل دیدی گئی